ledum pal
ledum pal

جادواثردوا”لیڈم پال”LEDUM PAL

میں مغرب بعد ڈسپنسری کے سامنے والی سڑک پار کرکے دوسری طرف ایک دوست کے گھر جارہاتھا.سڑک پار کرنے لگا تواچانک میرے دائیں پیر کے ٹخنے کے پاس ایک ہلکی سی چبھن ہوی.میں سمجھا کانٹا ہوگا.مگر تین قدم کا فاصلہ طے کرکے سڑک پار کرتے کرتے شدید جلن اور ٹیس ہونے لگی. میں نے پلٹ کر ٹارچ جلائی تو ایک بچھو تھا جو کچل جانے کی وجہ سے تڑپ رہاتھا.اتنے میں کئی تیز رفتاگاڑیاں گذریں اور انہی میں سے کسی پہیے کے ساتھ چپک کر بچھو بھی چلاگیا.
میں چند قدم کا فاصلہ طے کرکے اپنے دوست کےگھر پہنچا انھوں نے کرسی پیش ڈاکٹرصاحب بیٹھئے. لیکن میں بیٹھتے ہوے لڑکھڑاگیا. درد.ٹیس اور جلن کی ایک لہر تھی جو پیر کے اوپری حصے کی طرف بڑھ رہی تھی. دوست نے مجھے سہارا دے کر واپس ڈسپنسری میں پہنچایا.میں نے آتے ہی LEDUM PALکی ایک خوراک کھائی اور ایک بوند ڈنک والی جگہ پر گرادی. چند سکنڈ میں درد جلن ٹیس ختم ہوچکی تھی اور زھر جو اوپر چڑھ رہاتھا اس کی تکلیف غائب ہوگئی. پانچ منٹ میں بالکل ٹھیک ہوچکاتھا.
کل ایک تیرہ چودہ سال کے لڑکے کو میرے پاس لایا گیا. وہ کپڑے کی دکان پر کام کرتا ہے. اس نے کپڑے کی گانٹھ کھولی جس میں ایک بچھو چھپا بیٹھا اس نے لڑکے کی شہادت کی انگلی پر ڈنک ماردی. وہ روتا ہوا ایا تھا. درد اور ٹیس بازو تک پہنچ چکی تھی.لوگوں نے ایک کپڑا اس کی کلائی پر باندھ دیا تھا.
سب سے پہلے میں نے وہ کپڑا کھلوایا پھر LEDUM PAL.200کی ایک خوراک کھلائی ایک بوند نیش زدہ انگلی پر ٹپکائی. دو منٹ کے اندر اسکا رونا دھونا بند ہوگیا. میں نے دوا گولیوں میں دے کر رخصت کر دیا.
اج افطار کیلیے کچھ خریدنے نکلا تو اس لڑکے کے والد مل گئے. انھوں نے کہا کہ "ڈاکٹر صاحب اپ کی دوا نے تو جادو اثر دکھایا.اپ کی ڈسپنسری میں ہی ٹھیک ہوگیا تھا. گھر اکر بھی کوئی تکلیف نہیں ہوی.کل شام اپ چوک پر موضوع گفگتو تھے”
میں نے دل ہی دل میں عظیم ترین ڈاکٹر سر ھنیمین کا شکریہ اداکیا کیونکہ یہ تو انہی کی ایجادات کا ایک چھوٹا سا نمونہ تھا.
یہ دوا ہر گھر میں ہونی چاھیے. سانپ. بچھو.کوئی دوسرا زہریلا جانور اگر کاٹ لے تو زہر اتارنے کی یہ کامیاب ترین دوا ہے.
قسیم اختر.7980018880

Similar Posts