دل

دل اور نظام دورانِ خون

ترتیب و تحقیق: خالد محموداعوان

دل کے امراض,علامات اور
ان میں استعمال ہونے والی ہومیو پیتھی ادویات

طبی اصطلاح میں دل کے امراض کو ’’دل کی بیماریاں‘‘ کہا جاتا ہے۔ لیکن اسے سادہ رکھنے کے لیے ہم انہیں دل کی بیماریاں کہنا پسند کرتے ہیں۔ دل کی بیماری ہمارے دل کو متاثر کرنے والے حالات کی ایک حد کو بیان کرتی ہے۔ اس میں دل اور گردش کی تمام بیماریاں شامل ہیں جن میں خون کی شریانوں کی بیماریاں جیسے دل کی شریانوں کی بیماری، انجائنا، ہارٹ اٹیک، فالج اور دل کے پیدائشی نقائص جو کہ دل کی خرابیاں ہیں جن کے ساتھ انسان پیدا ہوتا ہے۔

دل کی عام بیماریاں

دل کی عام بیماریوں میں اس کی دھڑکن کا بے قاعدہ یا تیزہونا، دل کی ریومیٹک بیماری (دل کو مستقل طور پر نقصان پہنچانے والی بیماری)، دل کے والوز کی بیماریاں مثلاً ان کا سکڑجانا، لیک یا بند ہونا،ہائی بلڈ پریشر،دل کے سائز کا بڑھ جانا اوردل کے پٹھوں کا موٹا ہوجانا شامل ہیں۔

دل کی عام بیماریاں

دل کی عام بیماریوں میں اس کی دھڑکن کا بے قاعدہ یا تیزہونا، دل کی ریومیٹک بیماری (دل کو مستقل طور پر نقصان پہنچانے والی بیماری)، دل کے والوز کی بیماریاں مثلاً ان کا سکڑجانا، لیک یا بند ہونا،ہائی بلڈ پریشر،دل کے سائز کا بڑھ جانا اوردل کے پٹھوں کا موٹا ہوجانا شامل ہیں۔

امراض قلب کی وجوہات اور احتیاط

انجائنا اور ہارٹ اٹیک کی وجوہات تقریباً ایک جیسی ہوتی ہیں۔ کورونری شریان کی بیماری(Coronary Artery Disease) یا انجائنا کے چند پہلوایسے ہیں جن سے بچاؤ میں ڈاکٹر آپ کی کوئی مدد نہیں کر سکتا۔ان میں سے پہلا یہ کہ بیماری آپ کے خاندان میں پہلے سے موجود ہو اور دوسرا یہ کہ آپ مرد ہوں ۔ اس سلسلے میں تیسری بات آپ کی عمر ہوتی ہے جس سے اس بیماری میں مبتلا ہونے کا خطرہ زیادہ ہوجاتاہے۔چند عوامل ایسے ہیں جن سے اس بیماری کو تقویت ملتی ہےمثلاً ذیابطیس، تمباکو نوشی،کولیسٹرول کی زیادتی،بے قاعدہ ورزش یا اس کابالکل نہ ہونا ،خوراک میں پھلوں اور سبزیوں کے استعمال کانہ ہونا،بلڈپریشر،ذہنی دبائو،تفریح کافقدان اورموٹاپا وغیرہ۔ہارٹ فیل کی علامات مختلف ہیں، اس لئے کہ یہ ہمیشہ دل کے دورہ کے بعد ہوتا ہے۔ اس میں دل کی کمزوری، دل کا دورہ ، ہائی بلڈپریشر کا بہت عرصے کے لئے رہنا اور اس کا علاج نہ ہونا،دل کے پٹھوں کا بڑھ جانا یا دل کے والو کا رسنا یا تنگ ہونا شامل ہیں۔

نوجوانوں میں دل کی بیماریوں کی وجہ

نوجوانوں میں دل کی بیماریاں بڑھنے کے بڑے اسباب میں ان کاغیر صحت مندانہ طرز زندگی، کھانے پینے کی عادات،باقاعدہ ورزش کا فقدان، تمباکو نوشی، ذیابطیس اور موٹاپا نمایاں ہیں۔ جنوبی ایشیاءکے باشندوں میں دیگر ممالک کے مقابلے میں دل کی بیماریاں زیادہ اور وقت سے پہلے دیکھی جارہی ہیں ۔

دل کا بڑا ہونا

دل کا بڑھ جاناہارٹ فیل اور ہارٹ اٹیک کے بعد ہوتا ہے۔ جب دل صحیح انداز میں خون کو پمپ نہیں کر پاتا تو زیادہ زور لگانے کی وجہ سے اس کا اپنا سائز بڑا ہونا شروع ہوجاتا ہے 


دل اور نظام دورانِ خون
مختصر علامات


ABIES CANADENSIS
٭-ابیزکیناڈنسس=سانس کی تنگی اور حرکتِ قلب جو محنت سے پیدا ہو۔ ،اپھارہ کے باعث حرکتِ قلب میں رکاوٹ آئے۔
٭- ایکونائٹ نپلس=دل کی تکلیف میں اس کا استعمال اس وقت کرنا چاہیے جب مریض سانس مشکل سے لے رہا ہو۔تشویش میں مبتلا ہو۔مریض میں بہتری ایسی حالت میں بیٹھنے سے ہو جس میں کمر سیدھی ہو۔
٭-الیومن =دل میں درد ہوتا ہے جب دائیں ٹانگ کو پھیلایا جائے۔دل کی دھڑکن میں اضافہ دائیں طرف لیٹنے سے ہوتا ہے۔
٭-امونیم کارب= میں خوف کے ساتھ دل کی دھڑکن جو صاف سنائی دے،ٹھنڈے پسینے،آنسو بکثرت،بول نہ سکے۔بہت زور زور سے سانس لے، ہاتھ کانپیں۔دل کمزور،دل کی دھڑکن اور سانس لینے میں دقت کی وجہ سے بار بارنیند سے بیدار ہو جائے۔
٭-”ارجنٹم نائٹریکم“= اس وقت مفید ہوتی ہے جب بے بنیاد قوت محرکہ کسی کام کے لئے مجبور کرے اور خوفزدہ ہوں۔چھاتی کے درد رات کو،کھانے کے بعد اور ساتھ تناو پایا جائے۔
٭-آرنیکا=”انجائنا پیکٹورس“ میں اس وقت مفید ہے جب بائیں بازو میں،بائیں کہنی میں،اور دل کے مقام پر شدید دردہو۔ نبض کمزور اور بے قاعدہ، سانس لینے میں بے چینی ہو۔آرنیکا کی فوری ضرورت ہوتی ہے۔
BROMIUM
٭-برومیم= میں جمناسٹک سے دل کا بڑھ جاتا ہے۔(یہ علامت رسٹاکس میں بھی پائی جاتی ہے)
٭-کیکٹس گریڈی فلورا مدر ٹنکچر = کا استعمال اس وقت ہوتا ہے جب ہارٹ اٹیک کی علامات انجائنا پیکٹورس جیسی ہوں۔سانس میں گھٹن ،ٹھنڈے پسینے آ رہے ہوں ۔مریض درد سے چیخے۔چہرہ نیلا ہو جائے تو اس وقت اس دوا کے دس قطرے ہر تیس منٹ تک دیتے رہیں جب تک طبیعت بحال نہ ہو جائے۔
٭-کیکٹس گرینڈی فلورا=کے دل کا حملہ تقریباً دن کے بارہ بجے اور رات کے بارہ بجے کے درمیان ہوتا ہے۔مریض محسوس کرتا ہے کہ اس کے دل کو کسی چیز سے کسا جا رہا ہے۔درد اتنی شدید ہوتی ہے کہ مریض کو چیخنے پر مجبور کر دے۔مریض چیختا ہے یا ریں ریں کرتا ہے۔
CAMPHORA
٭-کیمفر=ہنگامی صورت حال میں دل کو تحریک دینے کے لئے ایک محرک دوا ہے۔
٭- کیمفر= کا استعمال دل کی تکلیف میں اس وقت ہوتا ہے جب مریض کسی تکلیف کی وجہ سے نقاہت کاشکارہو اور بیرونی جلد ٹھنڈی ہو تو ایسی صورت میں مدر تنکچر کے دس قطرے چینی پر ڈال کر ہر پندرہ منٹ کے وقفہ سے دیں۔اور مریض کو صاف کپڑے پر ڈال کراس کو سونگھنا بھی چاہیے۔
٭-کیڈی مم سلف=میں دل کی دھڑکن کے ساتھ چھاتی میں سکڑاو پایا جاتا ہے ۔
COCCUS CACTI
٭-”کوکس کیکٹائی“ میں یہ احساس پایا جاتا ہے کہ ہر چیز دل کی طرف دبائی جا رہی ہے۔
CAPSICUM ANNUUM
٭- کیپسی کم = میں دل کے اوپر چوٹی پر درد یا پسلیوں کے حصے میں درد ہوتا ہے۔جس کو چھونے سے اضافہ ہوتا ہے۔
٭-ڈیجی ٹیلس=کی ضرورت اس وقت پڑتی ہے جب دیگر علامات کے ساتھ جلد نیلی،سن پن اور بائیں بازو میں کمزوری محسوس ہو۔نبض کمزور اور شدید خوف پایا جائے۔
٭-گلونائین مدر ٹنکچر= ایسی حالت میں جب شریانی تشنج کے ساتھ جلد پیلی اور نیلی ہو جائے۔نبض چھوٹی اورتھکی ہوئی ہو۔مریض مختصر وقت کے لئے حواس کھوبیٹھے۔اس وقت گلونائین مدر ٹنکچر کے پندرہ قطرے ہر پندرہ منٹ کے وقفے سے استعمال کریں۔
LACHNANTHES TINCTORIA
٭-لیک نین تھس=دل کے ارد گرد گرمی کے ساتھ بلبلے اور اُبلنے کا احساس پایا جاتا ہے۔سر کی طرف اُٹھان پائی جاتی ہے۔
٭-رسٹاکس =ہارٹ اٹیک کے بعد اس کی بحالی کےلئے دن میں تین بار ایک ہفتہ تک استعمال کریں جب بائیں بازو میں کمزور ی اور سُن پن اب بھی محسوس ہو۔

دل کی علامات ذراتفصیل کے ساتھ

ABIES NIGRA


٭-ابیز نائیگرا=یہ دوابوڑھے آدمی کی بدہضمی جس کے ساتھ سانس کا پھولنا اور دل کی فعلی خرابیاں پائی جائیں۔ چائے اور تمباکو کے کثرت استعمال سے شکایات پیدا ہوتی ہیں۔بد ہضمی،جس میں اضافہ لیٹ جانے سے ہو ۔دل میں تیز کاٹنے والی دردیں دل کا فعل بھاری اور کمزور، ۔دھڑکن کا بڑھ جانا،دل سکڑنے کی شرح کم جس سے نبض کی رفتار بھی کَم ہو جاتی ہے ۔


ABROTANUM


٭-ابراٹی نم=چھاتی کے آر پار درد،دل کے ارد گرد سخت درد ہوتا ہے۔اس کے مریض خاص طور پر حساس ہوتے ہیں۔اخراجات کے بند ہو جانے پر۔اخراجات کے دبنے کے بعد نئی اندرونی گہری بیماریاں ظاہر ہو جاتی ہیں۔بواسیر کی تکلیف دبنے سے دل متاثر ہو سکتا ہے۔یاقولون کی سوزش کے زخم شرو ع ہو سکتے ہیں۔ (ڈاکٹروتھل کاس)۔اگر جوڑوں کے دردوں کے عوارض بظاہر ٹھیک ہو جائیں لیکن مریض کا دل بیمار پڑ جائے تو متعلقہ دواوں کی تلاش میں ”ابراٹینم“کو نظر انداز نہیں کرنا چاہیے۔
ABSINTHIUM
٭-ابسن تھیم= میں دل کی دھڑکن بے قاعدہ اور زور دار ہوتی ہے۔اس کی آواز پیٹھ میں بھی سنی جا سکتی ہے۔ایسا محسوس ہوتا ہے کہ چھاتی پر بوجھ رکھا ہوا ہے۔یہ دوا بنیادی طور پر مرگی کی مکمل تصویر پیش کرتی ہے۔ مرگی کا دورہ آنے سے قبل اعصاب میں جھٹکے آتے ہیں۔چکربہت شدت سے آتے ہیں ۔ مریض بڑ بڑاتا ہے۔ہذیان آتا

ہے اس کے بعد بے ہوشی آ جاتی ہے۔چکر آتے ہیں ۔اچانک کرسی سے اٹھتے وقت سر چکراتا ہے ۔ مریض میں پیچھے کی طرف گرنے کا رجحان پایا جاتا ہے۔
ACETANILIDUM
٭-اسیٹانلیڈم=یہ دوادل کی حرکت،سانس اور خون کے دباو کو کمزور کرتی ہے۔درجہ حرارت کم کرتی ہے ۔اس میں دل کمزور ،دھڑکن بے قاعدہ،بلغمی جھلیاں نیلی پڑ جاتی ہیں۔پیشاب میں البیومن آتا ہے۔پاﺅں اور ٹخنوں میں پانی بھر جانے سے سوزش آتی ہے۔
ACONITE
٭-ایکونائٹ میں دل کی علامات بھی پائی جاتی ہیں۔اس کی دردیں بائیں بازو میں نیچے اُترتی ہیں۔ ساتھ سُن پن ،دھڑکن،ٹانکہ لگنے والی شدید دردیں،نبض بھر پور،سخت اور لگاتار ہوتی ہے۔دل کے بڑھ جانے کے ساتھ کسی قسم کی پیچیدگی نہیںپائی جاتی ۔ایکونائٹ کے علاوہ دل کی تکالیف میں بائیں بازومیں سنسناہٹ اور سن پن پایا جاتا ہے ۔اس کے علاوہ یہ علامت کالمیا اور رسٹاکس میں بھی پائی جاتی ہے۔دل کی بیماریوں میں ایکونائٹ 200 اوراس کے ساتھ کریٹیگس مدر ٹنکچر میںدیں تودونوں اچھا کام کرتی ہےں۔دل کے دورے کے دوران اگر ایکونائٹ دے کر مریض کو ہسپتال لے جایا جائے تو وہاں پہنچنے تک اکثر اوقات مریض ٹھیک ہو چکا ہوتا ہے۔
ADONIS VERNALIS
٭-ایڈونس ورنالس =ایک دل کی دوا ہے اس کا استعمال جوڑوں کی دردوں ، انفلوئنزا،یا گردوں کی بیماریوں کے نتیجے میں جہاں دل کے مسلز فیٹی جنریٹ ہوگئے ہوں۔یہ نبض کو باقاعدہ بنا کر اس کے دل کے کھچاو کی طاقت کو بڑھاتی ہے۔پیشاب سے رطوبت کا اخراج بڑھاتی ہے۔دل کی تکلیف کے نتیجے میں استسقائ، قوتِ حیات کمزور،کمزور دل اور کمزور نبض،اناسارکا،پیٹ میں پانی پڑنے،پسلی میں پانی پڑ جانے میں مفید ہے۔دل کے بالکل اوپرسینہ میں درد،دھڑکن اور سانس کا پھولنا، رگوں میں انجمادِخون پایا جائے، دمہ جو دل کی خرابی کے نتیجے میں آیا ہومفید ہے۔
AESCULUS HIPPOCASTANUM
٭-ایسکولس ہپوکاسٹی نم=اس کا مریض ایسا محسوس کرتا ہے جیسے چھاتی سکڑ گئی ہے۔دل کی چال بھر پور اور بھاری اوراس کی دھڑکن ہر جگہ محسوس ہوتی ہے۔اس دوا میں عام طور پر دورانِ خون میں رکاوٹ پڑتی ہے۔وریدیں پھولی ہوئی ،ان کی رنگت ارغوانی،نظام ہضم اور انتڑیوں اور دل کا نظام خراب،غرضیکہ جسم کے سبھی فعل سست پڑ جاتے ہیں۔
AGARICUS MUSCARIUS
٭-”اگاری کس مسکار ی اس=میں دل کی دھڑکن بے قاعدہ ،ہنگامہ خیز ہو ،تمباکو کے استعمال کے بعد۔نبض رک رک کر اور بے قاعدہ ۔دل کے آس پاس گھٹن،چھاتی جیسے تنگ ہو گئی ہے۔ دل کی دھڑکن کے ساتھ چہرہ پر سرخی پائی جائے۔
AMANITA PHALLOIDES
٭-اما نیٹافلائیڈیس=اس میں دل جگر اور گردوں میں چربی چڑھ جاتی ہے،پھیپھڑوں سے ان کی جھلیوں سے اور جلد سے اخراج خون پایا جاتا ہے۔
AMBRA GRISEA
٭-امبرا گریزا=دل میں دھڑکن جس کے ساتھ چھاتی میں دباﺅ جیسے وہاں کوئی گولا رکھا ہوا ہے۔یا ایسے جیسے چھاتی میں سکڑاﺅآ گیا ہو ۔ نبض میں پھڑکن۔دل کی دھڑکن کھلی ہوا میں ہوساتھ چہرہ زرد پڑ جائے ۔ (بورک)
AMMONIACUM GUMMI
٭-امونیاکم گمی(ڈوریما)=دل کی مضبوط دھڑکن جو معدے تک محسوس ہو۔یہ دوا بنیادی طور پر ضعفِ نظرمیں جس کے ساتھ جلن،ٹیسیں اُٹھیں ۔ بالخصوص رات میں مصنوعی روشنی میں ۔یہ دوا ان بوڑھوں کی خاص مدد گار ہے جن کا جسم کمزور ہو،خاص طور پر اگر وہ برانکاٹی ٹس کے مریض بھی ہوں،چڑچڑا مزاج ،سردی برداشت نہیں ہوتی، گردن اور خوراک کی نالی میں جلن و خراش پائی جاتی ہے۔
AMMONIUM CARBONICUM
٭-امونیم کارب= میںخوف کے ساتھ دل کی دھڑکن جو صاف سنائی دے،ٹھنڈے پسینے آئیں ، آنسو بکثرت،بول نہ سکے۔بہت زور زور سے سانس لے، ہاتھ کانپیں۔دل کمزور،دل کی دھڑکن اور سانس لینے میں دقت کی وجہ سے بار بارنیند سے بیدار ہو جائے۔ایسے موٹے مریض جن کے دل کمزور ہوں۔خراٹے سے سانس لینے والے،سانس لینے میں دقت ہو۔دل کمزورنیند سے سانس کے رکنے سے اور دھڑکن سے نیند سے بیدا ر ہو جائےں۔
AMMONIUM VALERIANICUM
٭-امونیم ویلرنیکم=دل کے ارد گرد دردجو دل کی قدرتی فعل میں خرابی کے نتیجے میں آئے۔جس کے نتیجے میں دل کی دھڑکن بڑھ جاتی ہے۔اس کے مریض ہر وقت اعصابی ہیجان میں مبتلا رہتے ہیں۔
AMYLENUM NITROSUM
٭-امائل نیٹروزم=دل کی دھڑکن اور اسی طرح کی دوسری خرابیوں کو بہت جلد دور کر دیتی ہے۔یہ خاص طور موقوفی حیض کی خرابیوں میں جس میں خون کا زور سے بہاﺅپایا جائے۔سینے میں گھبراہٹ،دل کی زور دار دھڑکن۔موقوفی حیض کے زمانے کا سر درد۔گرمی کی لپٹیں،دل کے اُوپر سینہ میں گھبراہٹ کے ساتھ دل کی دھڑکن پائی جاتی ہے۔
ANEMOPSIS CALIFORNICA
٭-اینیموپسس کیلی فورنیکا=کا استعمال دل کی بیماری میں اس وقت تجویز کیا جاتا ہے جب دل میں غیر قدرتی طور پرجوش آیا ہو۔یہ اس کو سکون بخشتی ہے۔اس میں اپھارہ پایا جاتا ہے ۔یہ دوا ہضم کے فعل کو تقویت دیتی ہے۔
ANHALONIUM LEWINII
٭-انھیلونیم=یہ دوا دل اور نظام تنفس کو تقویت بخشتی ہے۔ ہسٹریا اور بے خوابی میں مفید ہے۔ اس میں دل کی کمزوری میں پاگل پن پیدا ہو ۔
ANTIPYRINUM
٭-اینٹی پائرین=میں ایسی غشی جس کے

ساتھ ایسا احساس ہوکہ دل کی دھڑکن بند ہو جائے گی ۔ تپکن پورے جسم میں محسوس ہو۔نبض کی چال لگا تار،کمزور اوربے قاعدہ ہوتی ہے۔
APOCYNUM CANNABINUM
٭-”ایپوسائنم کینابی نم “میںتین نوکوں والی وہ جھلی جو دل کے بائیں حصے میں خون کو بائیں جوفِ دل میں جانے سے روکتی ہے وہاں پہنچ کرخون واپس لوٹ آتا ہے۔دل کی رفتارکمزور،تیزاور بے قاعدہ ، نالیوں میں خون کی کمی اس طرح وہاں تناو ¿ کم ہو جاتا ہے ۔گردن کے دونوں طرف شریان جو دماغ کو خون پہنچاتی ہے میں تپکن،نیلا یرقان اور استسقاءعام پایا جاتا ہے۔
ARNICA MONTANA
٭-آرنیکامونٹانا=”انجائنا پیکٹورس“(درد دل) میں خاص طور پر کہنی اور بائیں بازو میں شدید درد ہوتا ہے۔ دل میں سوئیاں چبھتی ہیں۔نبض کمزور اور بے قاعدہ۔دل کی وجہ سے آنے والا استسقاءاور ساتھ سانس دقت سے آتا ہے۔ہاتھ پاو ¿ں پھیلے ہوئے ،کچلے ہوئے اور دکھن محسوس ہو۔دل پر چربی چڑھی ہوئی اور دل بڑھا ہوا ہوتا ہے۔
ARSENICUM ALBUM
٭-آرسینی کم البم = میں دل کی دردیں عام طور پر رات کو بالخصوص آدھی رات کے بعد ہوتی ہیں۔ اس کے مریض تمباکو چبانے والے ہوتے ہیں۔ان دردوں میں چھاتی میںجلن اور دم گھٹتا محسوس ہوتا ہے ۔اس کا اضافہ کمر کے بل لیٹنے سے ہوتا ہے ۔ ٹھنڈے پانی کی شدید پیاس لیکن درد کی وجہ سے پی نہ سکے۔مریض میں بڑھی ہوئی بے چینی،انزائٹی ،خوف میں مبتلا اورلوگوں کے درمیان رہنا چاہے ۔ اس کی علامات میں کمی بیشی کچھ اس طرح پائی جاتی ہے ۔اس کی علامات میں اضافہ رات کو اور خاص طور پر رات ایک بجے سے رات تین بجے تک ہوتا ہے۔آرام میں تکالیف بڑھتی ہیں۔ٹھنڈک سے، ٹھنڈے موسم میں،ٹھنڈی خوراک سے ،ٹھنڈی ہوا سے۔ مریض ٹھنڈا ہوتا ہے، اور ٹھنڈک سے تکلیف میں اضافہ ہوتا ہے۔آرسینی کم البم کی علامات میں بہتری گرمی سے ،گرم اشیاءاور گرم مشروبات وغیرہ وغیرہ سے آتی ہے۔
ARSENICUM IODATUM
٭-آرسینی کم آئیوڈائیڈ=میں بڑھاپے کی قلبی شکایات،دل کے پٹھوں کی سوزش اور دل پر چربی آ جاتی ہے۔وریدوں کا سکڑ جانا،دل کے پٹھوں کی کمزوری،بڑھاپے کی جملہ دل کی بیماریوں میں ،پھیپھڑوں میں زخم بننے کا اندیشہ ہو اورگندہ خون آنے کا خوف ہو تو مدد کرتی ہے۔
ASPARAGUS OFFICINALIS
٭-اسپیریگس آفیسی نیلس =میں دل کی دھڑکن اور چھاتی میں گھٹن پائی جاتی ہے۔نبض رک رک کر چلتی ہے،کمزورہوتی ہے۔ بائیں کندھے اور دل میں درد کے ساتھ مثانے کی تکالیف پائی جائیں۔سانس لینے میں شدید دقت ،استسقائے سینہ پایا جائے۔یہ پیشاب آور ہے اور پیشاب لانے والے مراکز پر فوراً اثر کرتی ہے۔
AURUM METALLICUM
٭-”آورم مٹیلی کم“ کا سب سے زیادہ تعلق مریض کے ذہنی رجحانات سے ہے۔اس کی اکثر بیماریاں بھی ذہنی تکالیف کے نتیجے میں پیدا ہوتی ہیں ۔ ذہن پر پڑنے والے بد اثرات جسمانی بیماریوں میں تبدیل ہو جاتے ہیں۔اس دوا میں سب سے اہم نکتہ یہ ہے کہ اس کا مریض اپنی ذات کااعتماد کھونے لگتا ہے۔ہر وقت اپنے آپ کو ملامت کرتا ہے۔خود کو بے کا ر اور ناکارہ وجود سمجھتا ہے۔اور اپنے آپ کو زمین پر بوجھ تصور کرتا ہے۔جب ایسے خیالات بڑھ جاتے ہیںتو آخر کار خود کشی کے رجحان پر منتج ہوتے ہیں اور مریض خود کشی کرنے کی بھی کوشش کرتا ہے۔آرم مٹیلی کم میں جسمانی لحاظ سے سب سے زیادہ جگر متاثر ہوتا ہے اورجگر کی خرابی ہمیشہ دل کی تکلیف کے ساتھ منسلک ہو جاتی ہے۔دل کے عضلات کمزورپڑجاتے ہیںاور جگر جواب دے جاتا ہے ۔ایسے مریض میں یہ دونوں بیماریاں اکٹھی ملتی ہیں۔دل کی اندرونی جھلی میں سوزش کے نتیجہ میں دل میں درد محسوس ہوتا ہے۔دل پھیلنے لگتا ہے اور پھیپھڑوں میں پانی بھر جاتا ہے۔اس میں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ اس کی دل کی دھڑکن دو یا تین سیکنڈ کے لئے بند ہو گئی ہے۔اس کے فوراً بعد دھڑکن بڑے زوسے ہونے لگتی ہے۔ فم معدہ میں جیسے زندگی ڈوب رہی ہے کا احساس پایا جاتا ہے۔دھڑکن تیز،نبض لگاتار ،کمزوراور بے قاعدہ ہوتی ہے۔دل بڑھا ہوا ۔ بلند فشار خون ، بڑھاپے کی وجہ سے شریانوں کی دیواروں کا موٹا ہو جانے میں والولر کی ساخت میں خلل آ جائے تو اورم مٹیلیکم کو30طاقت میں استعمال کریں۔
BADIAGA
٭- بیڈی آگا=دل کے بارے میں ناقابل بیان احساس جس کو مریض بیان نہ کر سکے ساتھ دکھن اور دردپائی جائے۔تمام جسم میں جگہ بدلنے والی سوئیاں چبھنے جیسی دردیں پائی جاتی ہیں۔
BARYTA CARBONICA
٭-”بریٹا کارب“ میںدل کی دھڑکن اوردل کے مقام پر بے چینی پائی جاتی ہے۔شریان میں کمزوری کے باعث اس کے ایک حصے کا سوج جانا (لائیکوپوڈیم) ۔ ابتداءمیں یہ دل کی رفتار کو بڑھا دیتی ہے۔خون کا دباو ¿ بڑھا ہوا۔خون کی نالیوں میں سکراﺅ پایا جاتا ہے۔دل کی دھڑکن جب وہ بائیں طرف لیٹا ہوا ہو۔ جب وہ اس کے بارے میں سوچ رہا ہو،نبض بھری ہوئی اور سخت ہوتی ہے۔دل کاعارضہ جوپاﺅں کے پسینہ کے دب جانے کے بعد پیدا ہوتے ہیں۔
BELLADONNA
٭- ”بیلاڈونا“=دل کی شدید دھڑکن،جس کی گونج سر میں محسوس ہو۔اس کے ساتھ سانس میں تنگی جو ذرا سی محنت سے ہونے لگتا ہے۔دھڑکن جو کم سے کم محنت سے ہو۔ت

مام جسم میں دھمکن۔ نبض کی دوہری چال۔دل دیکھنے میں بڑا محسوس ہو۔نبض تیز اور کمزور ہوتی ہے۔
BISMUTHUM SUBNITRICUM
٭-”بسموتھم“=میں ڈایا فرام کے درمیان میں چٹکی لینے والی دردجوترچھے انداز میںچھاتی کی طرف بڑھے۔انجائنا پیکٹورس(درد دل)دل کے ارد گرد ،بائیں بازو سے انگلیوں میںدرد ہوتا ہے۔
BUFO RANA
٭-بیوفورانا= میں پھیپھڑوں میں جلن جیسے آگ لگی ہو۔دل ایسا محسوس ہوجیسے بہت بڑا ہو گیا ہے۔ایسے جیسے پانی کے بیسن میں ڈوب گیا ہے ۔ ماہواری کے دوران دل کی دھڑکن ساتھ سر درد ہو ۔ دل کے ارد گرد گھٹن۔
BARYTA MUR
٭-بڑھاپے کی وجہ سے شریانوں کی دیواروں کا موٹا ہو جانا(اورم ،سیکل)خون کا انقباضی دباﺅ بڑھا ہوا ،اس کے مقابلے میں انبساطی پھیلاﺅ گھٹا ہوا ہوتا ہے ۔اس کے نتیجے میں دماغ اور دل کی علامات پائی جائیں۔اس دوا کے اندرسختی اور دل کے سوراخ میں درد کے ساتھ تنگی پائی جاتی ہے۔جو کھانے کے فوراً بعد ہوتی ہے۔٭-ایسے بوڑھے مریض جو ہائی کولیسٹرول میں مبتلا ہوں اور جن کی شریانیںسخت ہوںاور ان میںنارمل لچک کی کمی واقع ہو جائے تو ”بریٹا میور“ ان کی دوا ہے۔اس کے مریض کندذہن،کم ہمت،لوگوں کا خوف اوربزدل ہوتے ہیں ۔اس کے مریض بچوں میںاپنے ساتھیوں کے درمیان کھیلنے سے نفرت پائی جاتی ہے۔ وہ ایک طرف ہو کر بیٹھے رہتے ہیں۔”بریٹا میور“ میں پاگل کر دینے والی بڑھی ہوئی جنسی خواہش پائی جاتی ہے ۔
CACTUS GRANDIFLORA
٭-”کیکٹس گرینڈی فلورا “=سانس لینے میں دقت جیسے چھاتی پر وزن ہو۔دل پر دباﺅ جیسے کسی لوہے کی تا رسے جکڑا ہو،پردہ شکم (ڈایا فرام)کی سوزش، دل کی اینٹھن جیسے لوہے کے فیتہ سے بندھا ہوا ہو،ایسا محسوس ہو کہ پورا جسم پنجرے میں جکڑا ہوا ہے ۔اور اس کی ہر تار اسے مروڑ کر تنگ کی جا رہی ہے تو یہ کیکٹس گرینڈی فلورا کی علامات ہیں۔ درد دل کے ساتھ دھڑکن اور تیز درد جو بائیں بازو سے نیچے اُترے۔تشنج کے ساتھ خون تھوکنے والی رہ رہ کر ہونے والی کھانسی پائی جاتی ہے۔پردہ شکم کی سوزش کے نتیجے میں سانس لینے میں شدید دشواری پائی جاتی ہے۔ دل کی کمزوری کی وجہ سے خون کا دباﺅکم ہوتا ہے اورشریانوں کی دیواروں کی سختی کی وجہ سے ہائی بلڈ پریشر پایا جاتا ہے۔اعضاءمیں استسقاءپایا جائے۔٭-یہ دوا گول ریشوں پر اثر کرتی ہے ۔ اس سے وہاں گھٹن ہوتی ہے ۔دل اور شرائین پر بھی فوری اثر ہوتا ہے۔اس میں دل کے اندرونی غلاف کی سوزش ساتھ دل کے بائیں خانے کا والو یا کواڑکے کام کرنے کی صلاحیت میں کمی، ساتھ چال تیز اور لگاتار پائی جائے۔ یہ دوادل کے کام کرنے کی صلاحیت میں کمی کی ابتداءمیں اچھا کام کرتی ہے ۔دل کی کمزوری جو شریانوں میںسختی کے باعث ہو ۔ تمباکو کا استعمال کرنے والوں کی دل کی تکالیف۔تیز دھڑکن جس میں بائیں طرف لیٹنے سے اضافہ ہو۔ جب ماہواری قریب ہو۔انجائنا پیکٹورس کے ساتھ دم کشی،ٹھنڈے پسینے،اور ہمیشہ ایسا محسوس ہو جیسے لوہے کے شکنجے میں کسا ہوا ہے۔دل کی چوٹی پر درد ، جو گولی کی طرح بائیں بازو میں اُترے۔دھڑکن ، ساتھ چکر،دم گھٹے ،اپھارہ،دل میں گھٹن ، تیز درد اور دل میں سوئیاں چبھیں۔نبض کمزور،بے قاعدہ،جلدی ،جس میں طاقت نہ ہو۔دل کے غلاف سے مرمر کی آواز آئے۔بڑھی ہوئی قوتِ محرکہ، دل کے بالکل اوپر سینے سے متعلق ڈل نس،دل کے خانے بڑھے ہوئے۔خون کا دباو کم پایا جاتا ہے۔
CAFFEIN
٭-کیفین= ایک براہِ راست دل کو تحریک دینے والی اور پیشاب آور دوا ہے۔ ایسا استسقاءجس کا انحصار دل کی ناکافی کارکردگی پر ہوتا ہے ۔ عضلات قلب میں انحطاط۔دل کانمونیہ اور دیگر عفونتی بیماریوں میں مکمل طور پر کام نہ کرپانا۔یہ دوا بلڈ پریشر کو اورنبض کوبڑھاتی ہے ۔ دل کے اعصاب کو مستحکم کرتی ہے۔یہاں تک کہ نبض انتہائی کمزور ہو ۔ یہ نبض کو اور دل کے مسلز کواور دل کے فیل ہو جانے کی صورت میں مستحکم کرتی ہے ۔ نظام تنفس کو مستحکم کرتی ہے۔نروز کے نظام کو مستحکم کر کے پیشاب کے اخراج کو بڑھاتی ہے۔اکیوٹ پھیپھڑوں کی تکالیف میں،اوردل کی دھڑکن اور خون کی رفتار کو کنٹرول کرنے والے مرکز کو مستحکم کرتی ہے۔حاد نوعیت کے پھیپھڑوں میں بین الخلوی مقامات پر (سیرم ) پانی کا جمع ہونا۔بازو کے درد میں اوراس کے علاوہ دوسری اعصابی تکالیف میں مفید ہے جو خصوصیت سے رات کو ہوتی ہوں۔
CALADIUM SEGUINUM
٭-کیلیڈیم سگوئینم=اس دوا میں ایسی قلبی تکالیف پائی جاتی ہیں جوتمباکو کے کثرت استعمال سے پیدا ہوں۔یہ دوا تمباکو کے استعمال کو ترک کرنے میں مدد گار ثابت ہوتی ہے۔
CALCAREA ARSENICOSA
٭- کلکیریا آرسینی کم=سانس کا پھولنا جس کے ساتھ دل کی حرکت کمزور ہو۔دل کے ارد گردگھٹن اور درد ہوتا ہے۔دم گھٹنے کا احساس،دباﺅ اور تپکن اورسر درد ایک ہی وقت میں ہوں۔ درد جو بازو کی طرف بڑھے۔یہ دواایسی مرگی کی دوا ہے جس میں سر کی طرف گردش خون بڑھ جاتا ہے۔یہ دورہ دل کے آس پاس سے اٹھتا ہے۔
CALCAREA CARBONICA
٭- کلکیریا کارب=دل میں دھڑکن رات کو اور کھانا کھانے کے بعد ہوتی ہے۔دھڑکن کے ساتھ ٹھنڈک کا احساس اور بے چینی ،

سینے میں گھٹن ،جو بالعموم دانوں یا پھنسیوں کے دب جانے کے بعد آئے۔
CALCAREA FLUORICA
٭-کلکیریافلور=وریدوںمیںپھیلاﺅآنے کے لئے اکسیر اعظم ہے۔شریانی پھیلاﺅ،دل کے کواڑوں کی تکلیف جب دل اور خون کی نالیوں پر ٹی بی کا اثر ہوا ہو یہ دوا اسے دُور کرتی ہے۔
CANNABIS INDICA
٭- کینابس انڈیکا=(انڈین بھنگ)دل کی دھڑکن کے باعث نیند سے بیدار ہو جائے۔چبھنے والی درد،ساتھ شدید دباو۔نبض بہت آہستہ (ڈیجی ٹیلس ، کالمیا ایپوسائنم)اس کے مزاجی مریض میں بڑھا ہوا باتونی پن۔بڑھی ہوئی خوش دلی۔وقت لمبا محسوس ہوتا ہے۔سیکنڈزلمبی عمر محسوس ہوں۔چند قدموں کا فاصلہ لمبا فاصلہ محسوس ہو۔مسلسل فرضی قیاس پر بحث کرے۔فکر مند ڈپریشن کا شکار۔مسلسل پاگل ہونے کا خوف۔پاگل پن جس میں مسلسل حرکت میں رہے۔شدید بھولکھڑ،فقرہ مکمل نہ کر سکے ۔ سہانے خیالات میں محو۔ہنسی پر قابو نہ ہو۔شرابیوں کا ساہذیان۔غیب دانی کرتا ہے ۔ جوش و انتشار کی وجہ سے مزاجی کیفیت میں تبدیلی۔مریضہ اپنی شناخت کے بارے میں نہ سمجھ سکے۔پرانی نوعیت کے چکر جیسے ہوا میں اڑ رہا ہے۔
CANTHARIS VESICATORIA
٭- کینتھرس=دل کی دھڑکن،جس کے ساتھ نبض کمزوراور بے قاعدہ ہو۔غشی کا رجحان۔دل کے اردگرد کی جھلیوں کی جلن ساتھ سیال مادوں کا نالیوں میں سے نکل کر بافتوں میں چلے جانا پایا جاتا ہے۔
CENCHRIS CONTORTRIX
٭-سنکرس کنٹورٹرکس=میں ایسا محسوس ہوتا ہے کہ دل پھیل گیا ہے ، اور اس نے سارے سینے کو بھر دیا ہے۔ایسے محسوس ہو جیسے نیچے معدے گر جائے گا۔تیز سوئیاں چبھیں،بائیں کندھے کے بلیڈ کے نیچے پھڑپھڑاہٹ پائی جائے۔
CEREUS BONPLANDII
٭-سیریس بون پلانڈی=میں چھاتی میں تشنج والی دردیں،ایسا محسوس ہو جیسے بے سدھ ہو گیا ہے ۔ چھاتی میں درد جو دل سے ہوتا ہوا تلی کی طرف جائے۔دل کے پٹھوں میں اورپسلیوں کی نچلی ہڈیوں میںدردہوتا ہے ۔ایسا محسوس ہو جیسے دل پر بھاری وزن رکھا ہوا ہے۔اور کانٹا چبھنے جیسا درد ہوتا ہے ۔ اس میں دل بڑھ جانا،مریض کوسانس لینے میں دقت ، ٹھنڈی آہیں بھرتاہے۔ایسا لگے جیسے سینے پر کوئی دباﺅ ہے۔دردگردن میں ،کمر میں کندھوں میں بازﺅں ، ہاتھوں اور انگلیوں میں نیچے اترتا ہے ۔ گھٹنوں میں درداور نیچے کے اعضاءمیں درد ہوتا ہے۔
CHINA OFFICINALIS
٭-چائنا آفیشی نیلس= میں نبض بے قاعدہ ، کمزور ساتھ لگاتاردل اور رگوں میںخون کی دھڑکنیں بعد میں مضبوط ،سخت ہوجائیں۔دم کشی کے دورے،سکتہ ،خون کی کمی اور استسقاءپایا جائے۔
CHININUM ARSENICOSUM
٭-چنی نیم آرسینکوسم=دل کی دھڑکن کے ساتھ یہ احساس کہ دل بند ہو جائے گا۔دم کشی کے دورے جووقفے وقفے سے ہوں۔سانس لینے کے لئے کھلی ہوا کی ضرورت ہوتی ہے۔سیڑھیاں چڑھتے وقت سانس پھولتا ہے۔دل کی خرابی کے نتیجے میں سانس لینے میں دقت ،انفیکشن کے نتیجے میں گردش خون میں کمزوری۔ابتدائی زمانے میں ہی عضلات قلب میںانحطاط پایا جاتا ہے۔دل میں درد ،تنگی اور گھٹن کا احساس ،تشنج ،سوجن ،کمزوری اور دھڑکن ،ہاتھ پاﺅں ٹھنڈے ،پنڈلیوں میں تشنج،جسم میں بائی کی دردیں،گھٹنوں اور ٹانگوں میں درد ، صرف رات کے آخری حصہ میں چین کی نیند آتی ہے۔
CIMICIFUGA RACEMOSA
٭-سمی سی فیوجا=نبض بے قاعدہ ،آہستہ،کانپتی ہوئی۔ انجائنا پیکٹورس(درد دل)بائیں بازو میں سن پن ،ایسا محسوس ہو کہ ایک طرف بندھا ہوا ہے۔دل کے فعل کا اچانک رک جانا،سانس کا رک جانا، ناگریز ہو جائے بائیں پستان کے نیچے درد ہوتا ہے۔

COCA-ERYTHROXYLON COCA
٭-کوکا=دل کی دھڑکن کے ساتھ دل کمزور ہو ۔ اگر دماغی کام اور جنسی فعل کی زیادتی سے ہو تودوا ہے۔کوکا میںشدید دل کی دھڑکن ،جو آنتوں میں ہوا کے پھنس جانے سے آئے(ارجنٹم نائٹریکم،نکس وامیکا ) زیادہ مشقت سے دل پر بوجھ پڑنے سے آئے۔ اس کا مریض سویا ہوا بھی ہوتا ہے لیکن اسے کسی پل سکون نہیں آتا۔یہ دوا بنیادی طور پر پہاڑ پر چڑھنے والوں کی نہایت کام کی دوا ہے۔پہاڑ پر چڑھتے وقت جو تکالیف ہوتی ہیں مثلاً دھڑکن،دم کشی،بے قراری اور بے خوابی میں مفید ہے۔یا دماغی محنت سے آے والی اعصابی تھکان میں بھی مفید ہے۔
COFFEA CRUDA
٭-”کافیا کروڈا“= میں شدید بے قاعدہ دل کی دھڑکن پائی جاتی ہے۔خاص طور پر جب بڑھی ہوئی خوشی یا کسی بات کے سرپرائز ملنے کے نتیجے میں ہو ۔اس میں لگا تار نبض میں تناﺅاور پیشاب کا دبنا پایا جاتا ہے۔
COLCHICUM AUTUMNALE
٭-کالچی کم= میں دل کے حصے میں بے قراری ،نبض محسوس نہ ہو۔غلاف قلب میں سوزش ساتھ شدید دردہوتا ہے۔دباو اور دمکشی،نبض کی چال کمزور دھاگے جیسی۔ نبض کا تناو کم ہوجاتا ہے ۔ بائیں بازو میں درد جو نیچے کو اُترے ۔
COLLINSONIA CANADENSIS
٭-کالن سونیا=کے اندر دل کی فعلی خرابی پائی جاتی ہے۔یہ ایک بہت ہی عمدہ دوا ہے جب اس میں اخراج خون یا ہو بہوایسی کیفیت پائی جاتی ہو یا اس کے ساتھ ادل بدل کر آئے۔اگرچہ اس کی پروونگ میں اس کا تعلق دل کے ساتھ ثابت نہیں ہوتا۔لیکن اس کو بہت مفید پایا گیا ہے۔ جب دل میں شدید زود حسی پائی جاتی ہو۔جب خونی بواسیر کو دبا دی

ا گیا ہو اور خون کے اخراج کو روک دیا گیاہو تو اس کے نتیجے میںدل کے اعصاب زود حس ہو جاتے ہیں۔دل میں حساسیت بڑھ جاتی ہے۔چھاتی میں بھراو¿ اور دباو کی وجہ سے سانس لینے میں دقت اور کمزوری پیدا ہوتی ہے۔اس میں شفا پائی گئی ہے جب دل میں شدید کھچاو والی دردیں ہوں۔اس کے ساتھ پاخانے سے خون آنے کی حالت پائی جائے ۔ پاخانے سے خون کے غائب ہونے سے دل کی علامات شروع ہو جاتی ہیں۔ اگر خون دوبارہ شروع ہو جائے تو دل کی علامات غائب ہو جاتی ہیں۔کالن سونیا ان دونوں حالتوں میں شفا بخشتی ہے۔اس دوا کی امتیازی خصوصیات میں نبض لگا تا ر لیکن کمزور اور اس کا عمل بڑھا ہوا ہوتا ہے۔ طاقت میں کمی ہوتی ہے۔ڈاکٹر ہالے کے خیال کے مطابق یہ دل پر کام کرتی ہے جب جگر کی حساسیت بڑھی ہوئی ہو، اس کی رکاوٹ کو دور کرنے سے،پورٹل سسٹم یا گردوں اور اعصاب کو تقویت دینے والی خاصیت کو بڑھانے سے ہوتی ہے۔
CONVALLARIA MAJALIS
٭- کنویلریا مجلس=یہ دل کی انتہائی مفید دواہے ۔یہ اس کے طبعی فعل کو تقویت دیتی ہے، اسے باقاعدہ بناتی ہے۔جب دل کے خانے بڑھنے لگتے ہیں اور ان میں پھیلاﺅآنا شروع ہو گیا ہو۔ دل میں اپنے نقائص کی مرمت کرنے کی صلاحیت نہ رہی ہو تو یہ دوا اس کی مدد کرتی ہے۔ایسا محسوس ہو کہ دل کی دھڑکن پوری چھاتی میں ہو رہی ہے۔دل کے اندرونی غلاف کی سوزش کے ساتھ شدیدضیق النفس ۔ مریض لیٹ نہیں سکتا اور سیدھا بیٹھنے پر مجبور ہوتا ہے۔ایسا محسوس ہوکہ دل کا دھڑکنا بند ہو گیاہے، پھر اچانک دوبارہ دھڑکن ہونے لگے۔تھوڑی سی مشقت سے دھڑکن ہونے لگے۔دل کی بیماریاں تمباکو نوشی کے نتیجے میں ہوں۔انجائنا پیکٹورس(درد دل)نبض شدید تیز اور بے قاعدہ ہو۔جب ہارٹ فیل ہونے کا خطرہ ہو تو کنویلریا مجلس مدر ٹنکچر کے دس پندرہ قطرے استعمال کریں۔عورتوں میںبچہ دانی کے ارد گردشدید دکھن،نتیجتاً دل میں دھڑکن ہوتی ہے۔
COTYLEDON UMBILICUS
٭-کوٹیلیڈون امبیلی کس=اس دوا کا اثر دل پر زبردست ہوتا ہے۔چھاتی میں گھٹن اور گلا جیسے بھرا ہوا ہے۔
COLLINSONIA CANADENSIS
٭-کالن سونیا=میں دل کی دھڑکن لگاتارلیکن کمزور پائی جاتی ہے۔ استسقاء۔ دل کی تکالیف میں بہتری آنے سے بواسیر یا ماہواری واپس لوٹ آئے ۔چھاتی کی دردیں بواسیر سے ادل بدل کر آئیں ۔ چھاتی میں دباﺅ،غشی اور سانس کا پھولنا پایا جاتا ہے ۔ یہ خاص طور اس وقت پر مفید ہے جب عادتاً خارج ہونے والے بواسیر کے خون کے بہاﺅکے دب جانے کے نتیجے میں دل کی دردیں پیدا ہوں۔اس لحاظ سے یہ نکس وامیکا سے ملتی ہے بلکہ اس سے کہیں زیادہ مفید دوا ہے۔خونی بواسیر جو دماغی اور دل کی تکلیف کے ساتھ ادل بدل کر ہو توڈاکٹر (Lilienthal) کے مطابق اس کی دوا ہے۔اس میں دل کی دھڑکن لگاتار۔استسقاء،دل کی تکالیف میں بہتری آئے تو بواسیر یا ماہواری واپس لوٹ آتی ہے۔چھاتی کی دردیں بواسیر سے ادل بدل کر آتی ہیں ۔چھاتی میں دباﺅ،غشی اور سانس کا پھولنا پایا جاتا ہے۔
CONVALLARIA MAJALIS
٭-کنویلریا میجلس= کی اہم علامت میںسانس پھولتا ہے، لیٹنا مشکل ہو۔اس علامت کے ارد گرد دوسری علامات گھومتی ہیں۔سانس پھولتا ہے چلنے کے دوران،سیڑھیاں چڑھتے وقت یا پہاڑ چڑھتے وقت ہوتا ہے۔ایسا مریض جس کو ”کنویلریا“ کی ضرورت ہوتی اس کی دل کی دھڑکن عام طور پر پوری چھاتی میں محسوس ہوتی ہے۔ ایسا احساس جیسے دل کی دھڑکن اچانک بند ہو گئی ہے اور پھر اچانک شروع ہو جائے۔اس کی زبان عام طور پر چوڑی،موٹی اور اس پر گندی تہ چڑھی ہوئی ہوتی ہے ،تانبے کے ذائقے والی۔پیٹ حساس،کپڑے تنگ محسوس ہوں ۔مثانہ بھرا ہوا۔عورتوں میں رحم والے حصے میںمسلسل درد ہوتاہے جس کے نتیجے میںدل کی دھڑکن پائی جائے۔عام طور پردرد کمر میں کلائیوں،ہاتھوں ، ٹخنوں اور پاوں کے انگوٹھوں میں پایا جاتا ہے۔اس کی تکالیف میں کمی کھلی ہوا میں اور اضافہ گرم کمرے میں ہوتا ہے۔
CRATAEGUS OXYACANTHA
٭-کریٹی گس=دل کے امراض عام طور پر عمر کے ساتھ ساتھ پیدا ہوتے ہیں۔لیکن ان اشخاص میں اس کی شرح بہت زیادہ ہوتی ہے جو بیٹھے رہنے کے عادی ہوں ،شوگر کے مریض اورتمباکو نوشی یا موٹاپے کی طرف مائل ہوں۔اس مرض کے جلدی آنے کی وجوہات میں کولیسٹرول لیول کا ہائی ہونا اور خون میں ٹرائی گلیسرائیڈکا ہونا ،ہائی اور لو بلڈ پریشر، کمزور اور غیر متوازن نبض کی رفتار،مختصر وقت کے لئے سانس کا تکلیف سے آنا،اچانک آنکھوں کے آگے اندھیرا چھا جانا اور معمولی سی مشقت سے بھی تھکاوٹ کا ہو جانا۔ایسے مریضوں کو چالیس سال کے بعد اپنا باقاعدہ چیک اَپ کرواناچاہیے۔دل کے امراض کسی انفیکشن سے یا شریانوں کے بند ہوجانے سے یا پھر دل کے اعصاب کمزور ہونے جیسی وجوہات ہو سکتی ہیں۔نارمل بلڈ پریشر 120/80 ہوتا ہے دل کے امراض سے محفوظ رہنے کے لئے بلڈ پریشر نارمل ہونا ضروری ہے ۔اس کے لئے کریٹگس مدر ٹنکچر اور ویراٹرم ورائیڈبہترین ادویہ ہیں کہا جاتا ہے کہ ویراٹرم ورائیڈ دونوںsystolic and diastolic کو کنٹرول کرنے کی بہترین دوا ہے۔ دس قطرے کریٹگس مدر ٹنکچرکے آدھے کپ پانی میں اور

ویراٹرم ورائیڈ30 دن میں دو بار استعمال کرنے سے ہارٹ اٹیک سے بچا جا سکتا ہے جس کا سبب بلڈ پریشر ہو۔وریٹرم ورائیڈ کو چھوڑا جا سکتا ہے جب کہ بلڈ پریشر140/90 سے نیچے چلا جائے۔
اگر دل کی تکلیف لو بلڈ پریشر کی وجہ سے ہو تو ایسے مریضوں کو کریٹگس مدر ٹنکچر اور ڈیجی ٹیلس 30 دن میں دو بار استعمال کرنی چاہیے۔
٭-دل کے مرض کے نتیجے میں استسقائ۔دل کا فیٹی جنریٹ ہو جانا۔شہ رگ کے امراض۔معمولی سی مشقت پرشدید دمکشی پیدا ہوتی ہے ۔ لیکن نبض کی چال زیادہ نہیں بڑھتی۔دل کے ارد گرددرد، بائیں طرف کی ہنسلی کی ہڈی کے نیچے درد ہوتا ہے۔دل کے مسلز دیکھنے میں ڈھیلے ڈھالے۔کھانسی ،دل پھیلا ہوا،پہلی آواز کمزور،نبض بتدریج بڑھتی ہوئی، بے قاعدہ ، کمزور،رک رک کر چلے۔کواڑیوں میں مر مرکی آواز آئے،درد دل۔جلد ٹھنڈی،انگلیوں اور پاوں کے انگوٹھوں میں نیلا پن۔محنت کرنے یا ہیجان میں آنے کی صورت میں تکلیف۔یہ دوا چھوت والی امراض سے بچاتی ہے۔
٭- (کریٹی گس) گٹھیاوی تکالیف کے بعد سب سے پہلے دل تکلیف اُٹھائے ۔اس میں دل کے پٹھوں کی سوزش جب دل اپنی اصلاح کرنے کے قابل نہ ہو تو یہ اس کی مدد کرتی ہے۔گٹھیا کے دردوں کے بعد ہونے والی قلبی شکایات کا ابتدائی زمانہ۔شریانوں کی سختی کہا جاتا ہے کہ جب وریدوں کی دیواروں میں سختی آتی ہے یا وہاں چونا جم گیا ہو تو یہ ان دونوں شکایتوں کو دُور کر دیتی ہے اور چونے کو تحلیل کر دیتی ہے۔اس کے اندر استسقاءجس کا تعلق دل کی تکالیف کے ساتھ ہوتا ہے۔اس کے اندر شہ رگ کی امراض پائی جاتی ہیں۔اس کے اندر بچوں کی ذیابیطس پائی جاتی ہے۔ڈیجی ٹیلس بطور پیشاب آور ایک زیادہ مفید دوا ہے بہ نسبت کریٹی گس کے۔

CROTALUS HORRIDUS
٭-کروٹیلس ھورائیڈس=(یہ دوا ریٹل سنیک کے زہر سے تیار کی جاتی ہے)۔چھوت کی حالتیں ، خون کی عام تنزلی،اخراج خون اور یرقان وغیرہ اس کے حلقہ اثر میں آتے ہیں۔اس میںبائیں طرف لیٹنے سے سر درد کے ساتھ دل کی تکلیف پائی جاتی ہے ۔ دل کا فعل کمزور،نبض کانپتی ہوئی چلے۔دھڑکن تیز خاص طور پرایام ماہواری میں۔دل کانپتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔
CUPRUM METALLICUM
٭-”کیوپرم مٹیلی کم“=درد دل۔نبض آہستہ ،یا سخت،بھاری اور جلدی۔دل کی دھڑکن،دل کے بالکل اُوپر سینہ سے متعلق گھبراہٹ اور درد۔فیٹی جنریشن ہو ۔ڈاکٹر کلارک کے مطابق دردِ دل کی علامات کے ساتھ دموی کیفیت اور تشنج پایا جاتا ہے۔
DIGITALIS PURPUREA
٭-”ڈیجی ٹیلس“=میں کم سے کم حرکت سے بھی شدید دھڑکن پائی جاتی ہے۔اور یہ محسوس ہو کہ اگرذرا سی حرکت کی تودل کی دھڑکن بند ہو جائے گی ۔ (جلسی میم کے بالکل الٹ)۔دل میں سوئیاں چبھنے والی شدید دردیں۔دل کی حرکت بے قاعدہ خاص طور پردل کے والو کی بیماریاں۔ذرا سی حرکت سے دل کی رفتار کمزوراور دھڑکن زیادہ ہو۔نبض رک رک کر چلے اور ہر تیسری،پانچویں اور ساتویں نبض کی دھڑکن اچھلے،دل کے بائیں خانے کاکواڑ کی بیماری جس کے ساتھ دل کی بے قاعدگی پائی جائے ۔ نبض بہت سست،رک رک کر اور کمزور ہوتی ہے ۔ نیلا یرقان،نبض بے قاعدہ ،چال بدلتی رہتی ہے ۔ اچانک یہ احساس دل بند ہو گیا ہے۔نبض کمزور ،ذرا سی حرکت بھی تیزی کا باعث ہو۔دل پھیلا ہوا۔غلاف قلب کی سوزش ،پتلا خون پانی کی طرح کا پتلا وافر اخراج ،تھکا ہوا ،غیر متوازن ،ساتھ نبض آہستہ اور کمزور ہوتی ہے۔بخار کے نتیجے میں دل کے فیل ہونے کا خطرہ۔دل کی خرابی کے نتیجے میں آیا استسقاءپایا جاتا ہے۔
DIOSCOREA VILLOSA
٭-ڈائسکوریا ولوسا= اس کی دل کی علامات میں انجائنا پیکٹورس (درد دل)اس کی دردیں سینے کی ہڈی کے پیچھے سے بازوﺅں کوہوتی ہیں۔سانس لینے میں مشقت کرنی پڑے دل کا عمل کمزور ہو۔ ڈائسکوریا میں درد کی لہریں ہمیشہ ایک جگہ سے دو سری جگہ منتقل ہوتی ہیں۔ پتے میں تشنج ہو تو درد کی لہر سینے سے ہوتی ہوئی کندھوں کی طرف بڑھتی ہے۔ اور بازووں میں منتقل ہو کر ہاتھوں تک اتر تی ہے۔معدہ کے تشنج کا درد دل کی جانب لپکتا ہے۔
EEL SERUM
٭-ایل سیرم میں دل گردوں کی بیماریاں جس میں دل میں مناسب سکڑاﺅ نہیں آتا تو”ایل سیرم“ دوا ہے۔اس میں جگر بڑھا ہوا،سانس پھولتا ہے ۔ البیومنیریا۔پیشاب میں البیومن اور دوسری ایسی چیزوں کا اخراج جو عموماًگردے کی خرابی سے آیا کرتی ہیں۔ گردوںکے اجزاءمیں ہوموگلوبن کا پیشاب میں آنا ۔ پیشاب کے بند ہونے کا عمل پایا جاتا ہے۔اس کے نتیجے میں دوسری سٹیج میں دل اور جگر متاثر ہوتا ہے۔
ESERINE
٭-ایسیرین=میں دل کا عمل آہستہ اور شریانی تناﺅ بڑھا ہوا ،پلکوں کا تشنج اور کج نظری (ایک یا زیادہ انعطافی سطحوں کی نا برابری کی وجہ ناقص نظریا نگاہ۔ عموماً قرنیہ کی سَطَح۔ ریٹینا پر روشنی کی شعاعیں ایک نقطہ پرمرکوز نہیں ہوتیں۔ آنکھوں کا نقص جوقرنیہ میں خم ہونے کی وجہ سے ہوتا ہے۔ اس کی وجہ سی چیزیں ٹیڑھی نظر آتی ہے) کا تشنج ہوتا ہے۔یہ پلکوں کے مسلز کے بے قاعدہ تشنج ہوتا ہے۔آنکھ کے چھپر کا تشنج اور پتلیاں پھیلی ہوئی ہوتی ہیں۔بار بار کی اُلٹیاں آنے کے بعددل کی علامات اور کمزوری بڑھی ہوئی ہوتی ہ

ے۔دل کی دھڑکن 64 تک ڈوبی ہوئی ، شریانی کعبری کاسکڑاو ،نبض چھوٹی اور سکڑی ہوئی ہوتی ہے۔
EUONYMUS ATROPURPUREA
٭-”یونی مِس اٹروپرپیورا“=یہ دوا دل کی تکالیف میں مفید ہے جو جگر کے کام نہ کرنے کی صورت میں آئے۔اس کا 2X میں استعمال جگر کے اجتماع خون میں ایک قابل تعریف دوا ہے۔دل کمزور اور مزمن گٹھیاوی اور وجع المفاصلی دردیںپائی جاتی ہیں۔اس کا مریض ذہنی طور پر اُلجھن کا شکار ،مایوس ،چڑچڑا،یادداشت کمزور ،جانے پہچانے نام بھی یاد نہ رہیں۔
EUPHORBIA LATHYRIS
٭-یوفوربیا لیتھی رس(تھوہر)=دل کمزور ہوتا ہے اور اس کے عمل میں پھڑ پھڑاہٹ پائی جاتی ہے۔نبض120بھری ہوئی ،چھلانگیں مارنے والی ، اور قدرے بے قاعدہ ہوتی ہے۔
FAGOPYRUM ESCULENTUM
٭-فیگو پائی رم=میں دل کے ارد گرد دردیںجو کمر کے بل لیٹنے سے کم ہوں،بائیں کندھے اور بازو کی طرف بڑھتی ہیں۔خلوت پسندی میںتمام شریانوں میں پھڑکن ہوتی ہیں،دھڑکن کے ساتھ گھٹن پائی جاتی ہے۔نبض بے قاعدہ،رک رک کر ، بہت تیزچلتی ہے۔چھاتی میں ہلکا پن محسوس ہوتا ہے۔اس دوا کا خاص تعلق جلد سے ہے ۔اس میں بدترین خارش پیدا ہوتی ہے۔ہاتھوں کی گہرائی میں خارش ہوتی ہے۔کھجلانے سے ،چھونے سے یا لیٹ جانے سے بڑھتی ہے۔اور ٹھنڈے پانی میں نہانے سے راحت ملتی ہے۔
FERRUM METALLICUM
٭-فیرم مٹیلی کم= میں دل کی دھڑکن ،جس میں اضافہ حرکت سے ہو۔گھٹن کا احساس۔خون کی کمی کے نتیجے میں سر سراہٹ۔نبض بھری ہوئی ،لیکن نرم اوردبنے والی،مزید چھوٹی اور کمزور۔دل سے اچانک خون نسوں میں اخراج خون ہوتا ہے۔اور پھر اسی طرح لوٹ آتا ہے۔جس سے بالائی جلد پیلی پڑ جاتی ہے۔ اس کے مریض خون کی کمی کا شکار ہوتے ہیں۔ہر حرکت دل کی دھڑکن کو اور تیز کردیتی ہے( بورک)
FERRUM PHOSPHORICUM
٭-فیرم فاس=دل کی دھڑکن کے ساتھ نبض تیز ہوتی ہے۔دل کے امراض کی پہلی سٹیج میں استعمال ہوتی ہے۔نبض کی چال چھوٹی اورنرم ۔فیرم فاس کا کام آکسیجن کو پورے جسم میں لے کر جانا ہے ۔ یہ خون کی نسوںکی دیوراوں کو مضبوط کرتی ہے۔
GALANTHUS NIVALIS
٭-گلن تھس نوالس=دل کمزور جس کے ساتھ یہ احساس کہ ضرور گر جاﺅںگا۔نبض غیر متوازن ، تیز اور یکساں نہیں ہوتی۔شدید دھڑکن ،دل کے سکڑنے کی(انقباضی) حالت میں جب وہ عروج پر ہو میں پانی کے بہنے جیسی آواز آتی ہے۔یہ دوا اس وقت فائدہ مند ثابت ہوتی ہے جب دل کا والو خون کو اُلٹ دیتا ہے ۔اور دل اس کی اصلاح کرنے کے قابل نہیں ہوتا۔ اس کو چھوٹی طاقتوں میں استعمال کریں۔اس میں غشی کے ساتھ ڈوبنے کا احساس گلا خشک اور درد کرتا ہے ، ساتھ ہلکی قسم کی سر دردپائی جاتی ہے ۔مریض میںدورانِ نیندنیم بدحواسی اور پریشانی کا احساس ہوتا ہے۔
GELSEMIUM SEMPERVIRENS
٭-”جلسی میم“=میں دل کی دھڑکن آہستہ اور کمزور ہوتی ہے۔اس میں ایک یہ علامت ہے کہ مریض ہلکی رفتار سے چلتا رہے تو سمجھتا ہے کہ دل دھڑکتا رہے گا جب ٹھہر جائے تو محسوس ہوتا ہے کہ دل کی دھڑکن بند ہو جائے گی۔گویا جسم کی حرکت دل کی طاقت دے رہی ہے اور اسے متحرک رکھ رہی ہے۔دل میں ایک خلاءکا احساس ہوتا ہے اور کمزوری بھی ۔لگتا ہے کہ حرکت سے دل ٹھیک ہو جائے گا ورنہ بیٹھے بیٹھے دل بیٹھ ہی جائے گا۔ہلکی حرکت کے ساتھ ساتھ دل کی طاقت بڑھتی جاتی ہے لیکن ایسے مریض کے لئے تیز حرکت نقصان دہ ہوتی ہے کیونکہ ”جلسی میم“ کے مریض کے دل میں کمزوری ہو تواچانک حرکت سے وہ بے ہوش ہو سکتا ہے۔جسم کی حرکت سے دل میں رفتہ رفتہ توانائی پیدا ہوتی ہے جب ہو جائے تو پھر نسبتاً تیز حرکت کی جا سکتی ہے۔
GLONOINUM
٭-گلونائین=میں دل کو اپنے عمل کے لئے کافی محنت کرنی پڑتی ہے۔اس میں پھڑپھڑاہٹ ، دھڑکن کے ساتھ سانس میں دشواری ، اُونچائی پر نہ چڑھ سکے۔ذرا سی مشقت سے خون کا دباو دل کی طرف بڑھے اور غشی کے دورے پڑیں۔تمام جسم میں تپکن جو انگلیوں کی طرف جاتی ہے۔٭-دل کے مقام پربھاری پن کا احساس،دھڑکن کے ساتھ تمام جسم پرنبض کی تھرتھراہٹ،دل میںشدید دھڑکن جیسے چھاتی پھٹ پڑے گی چاروں طرف پھیلنے والی دردیں پائی جاتی ہیں۔
HAEMATOXYLON CAMPECHIANUM
٭-ہیماٹوکسی لون=بنیادی طور پر یہ انجائنا کی دوا ہے۔اس میں سکڑن اور تنگی کا ایک خاص احساس پایا جاتا ہے۔یوں محسوس ہوتا ہے کہ جیسے کسی نے سینے پر پتھر کی سل رکھ دی ہو۔جسم کے دوسرے حصوں میں بھی سکڑن کا احساس پایا جاتا ہے۔ معدے میں ہوا،درد اور کھرچن کا احساس اُٹھتا ہے جو گلے تک پہنچتا ہے ۔ دل کے مقام پر درد اور تشنج پیدا کرتا ہے ۔ چھونے سے تکلیف بڑھ جاتی ہے،سر بھی بوجھل رہتا ہے۔ہیماٹوکسی لون کا اثر کیمفر سے زائل ہو جاتا ہے۔اس کو 30طاقت میں استعمال کریں ۔ اس میںپیٹ سے گلے تک دردہوتا ہے جیسے کوئی کھود رہا ہے۔اس کے باعث دل کے آس پاس بھی درد اور گھٹن ہوتی ہے۔درد قولنج ، اپھارہ ،رال اور پتلے دست ہوں ۔معدہ سوجا ہوااور پُر درد ہوتا ہے۔
HYDROCYANICUM ACIDUM
٭-ہائیڈروسیانک ایسڈ=میں تیز دھڑکن،نبض کمزور،اور بے قاعدہ،ہاتھ پاوں ٹھنڈے۔چھاتی میں کرب میں مبتلا کرنے والی درد ۔ انجائ


نا پیکٹورس (درد دل) پایا جاتا ہے۔ یہ ایک زہریلی دوا ہے اس میں تشنج اور فالج پایا جاتا ہے۔اس کے مریض کو ایسا محسوس ہوتا ہے کہ سانس گھٹ جائے گا۔سینے میں گھٹن اور درد ہوتا ہے۔دھڑکن اور نبض کمزور ،بے قاعدہ ،ایسا محسوس ہو کہ پیٹ کا بالائی حصہ ڈوبا جا رہا ہے۔
IBERIS AMARA
٭-آئی بیرس=ایسی دل کی کمزوری جو انفلوئنزا کے بعد پیدا ہو بہت مفید ہے۔یہ نالیوں کے بہاو میں آئے ہیجان کو جو دل کے غیر فطرتی طور پر بڑھ جانے سے آئے ۔ جس کے ساتھ دل کی دیواریں موٹی ہو گئی ہوں ۔دل پھیلا ہوا ہو مفید ہے۔اس کا مریض اپنے دل کے عمل پر باخبر ہوتا ہے ۔ بائیں طرف مڑنے سے دل کے سکڑاﺅ کی ہر حرکت سے دل کی کواڑوں میں سوئی چبھے والی دردیں پائی جائیں۔دل کی دھڑکن کے ساتھ چکر اور گلا گھٹتا ہے ۔ دل کے ارد گرد سوئیاں گڑنے والی دردیں۔نبض بھری ہوئی،بے قاعدہ اور رک رک کر چلتی ہے۔ذرا سی حرکت سے اور گرم کمرے میں تکالیف میں اضافہ ۔ دل پر بوجھ اور دباﺅ۔بڑھے ہوئے دل کے ساتھ استسقاء۔ذرا سی حرکت سے یا ہنسنے سے یا کھانسنے سے بھی دل کی دھڑکن تیز۔بھالا لگنے والی دردیں ۔ دل کی تکلیف کے باعث سانس لینے میں دقت ۔ دل پھیلا ہوا۔رات کو دو بجے دل کی دھڑکن کی وجہ سے نیندٹوٹ جائے۔گلے اور سانس کی نالی میوکس سے بھری ہوئی۔کھانسی کے نتیجے میںچہرہ سرخ ہو جائے۔اختلاج قلب(دل کی دھڑکن کا بڑھ جانا)پایا جاتا ہے۔”آئی بیرس امارہ“میں پہلی نبض کمزور اور چھوٹی،بعد والی بھری ہوئی اور مضبوط ، آسانی سے دبایا جا سکے۔ہر تیسری بیٹ رک جائے ۔ عارضہ دل میں مبتلا شخص کی انفلوئنزا کے بعد دل کی کمزوری ہو تو IBERIS AMARA دوا ہے لیکن ڈاکٹر بورک کے مطابقADONIS VERNALIS بھی اس کی دوا ہے۔دل کے مرض میں مبتلا شخص کی دمہ کے ساتھ کمزوری واقع ہو تو IBERIS AMARA دوا ہے۔
JABORANDI
٭-جبرانڈی(پلو کارپس مائکر فلس جبورانڈی) = میں گلہڑجس میں آنکھیں غیر معمولی طور پر باہر نکل آتی ہیں۔اس کے ساتھ دل کا عمل بڑھا ہوا، شریانوں میں تپکن۔کپکپاہٹ اور اعصابیت کا شکار ، کثرت سے پسینہ آتا ہے ہوا کی نالیوں میں ہیجانی سوزش۔نبض بے قاعدہ،شریان کے پھیلاﺅ کے دوران دوہری دھڑکن کا ہونا ۔ چھاتی میں گھٹن۔نبض کی چال بے قاعدہ ،اس سے اخراج خون کا پتہ چلتا ہے،سینے میں گھٹن،نیلا یرقان،غشی ،دل کی اعصابی تکالیف پائی جاتی ہیں۔یہ دوا غدود کو تقویت پہنچاتی ہے۔پسینہ خوب لاتی ہے۔لیکن جب رات کو ٹی بی کے مریضوں کو پسینہ بکثرت آتا ہو نہایت موثر دوا ہے۔
KALIUM BICHROMICUM
٭-کالی بائیکرام =میں گردے ،دل اور جگر بھی متاثر ہوتا ہے معدہ اور دل پھیلا ہوا۔دل کے ارد گرد ٹھنڈک کا احساس ہوتا ہے۔ معدہ ،آنتوں اور ہوا کی نالیوں کی بلغمی جھلیوں سے اس دوا کا خاص تعلق ہے۔ہڈیاں، باریک ریشے ،گردے ،دل اور جگر بھی اس کے دائرہ اثر میں ہیں۔
KALIUM CARBONICUM
٭-کالی کارب= میں دل کی علامات میں ایسا محسوس ہوتا ہے جیسے دل نے دھڑکنا بند کر دیا ہے۔دل کے ارد گرد تیز دھڑکن کے ساتھ جلن ،نبض کمزور،تیزہوتی ہے۔ بدہضمی کے نتیجے میں تھوڑی سی دیر کو رک کر چلتی ہے۔ہارٹ اٹیک کا خطرہ پایا جاتا ہے۔(بورک)دل کی تکلیف میں دل کمزور ہوتا ہے ، سانس پھولتا ہے۔سانس چھوٹا جس کی وجہ سے مریض چل نہ سکے یا مریض بہت آہستگی سے چلتا ہے ۔جسم کے تمام حصوں پر دھمکن جو انگلیوں اور پاﺅں کے انگوٹھوں تک جاتی ہے ۔ مریض اُٹھنے پر مجبور ہوجائے۔
KALIUM IODATUM
٭-کالی آئیوڈائیڈ=میں دل کی علامات میں جب چل رہا ہو کوئی چیز پھنسی ہوئی محسوس ہوتی ہے۔دل کے اندرونی غلاف کی سوزش کی تمام علامات ، گھٹن،نقاہت کی طرح کی غشی ،ہنگامہ خیزی ، ہیجان ،رک رک کر چلنے والی، دل اور نبض بے قاعدہ ،ساتھ تناﺅ والی درد جو چھاتی کے آر پا رجائے۔اس میں دایاں جوف خاص طور پرمتاثر ہوتا ہے۔دل بتدریج پھیلتاہے۔ گردش خون کی غیر مساوی تقسیم ۔دھڑکن ،پھڑپھڑاہٹ ، نتیجے میں غشی اور لاغری پائی جاتی ہے ۔اس سے بچنے کے لئے اٹھ کر بیٹھنا پڑے۔نبض تیز، بھر پور ،غیر متوازن ، چھوٹی ،آہستہ اور کمزور ہوتی ہے۔آہستہ اور بے ترتیب،سخت اور کھچی ہوئی،چھوٹی اور نرم ہوتی ہے۔ سیڑھیاں چڑھتے وقت سانس پھولتا ہے،جس کے ساتھ دل میں درد ہوتا ہے۔
LACHESIS MUTUS
٭-لیکسس میں دل کی دھڑکن کے ساتھ غشی کے دورے خاص طور پر ان خواتین میں جوسن یاس(عورت کا وہ نظام جس میں حیض موقوف ہو جاتا ہے اور تولیدی نظام کا خاتمہ ہو جاتا ہے۔) کے عرصہ سے گزر رہی ہوں۔دھڑکن کے ساتھ کھچاو اور ساتھ انزائٹی پائی جائے۔نیلا یرقان(جسم میں آکسیجن کی کمی سے ناخنوں ،ہونٹوں میں نیلا پن آ جانا ) اور نبض بے قاعدہ ہوتی ہے۔٭- لیکسس کے مریض کے ہاتھ پاوں ٹھنڈے ہوتے ہیں اور دل کمزور ہو جاتا ہے۔سر میں تپکن اور رگیں پھڑکتی ہیں ۔ اگر سر میں درد ہو تو بعض اوقات مریض تکیہ پر سر رکھ کر سو بھی نہیں سکتا۔جس طر ف بھی سر رکھے گا وہاں تپکن محسوس ہوگی۔کیونکہ خون کا رجحان سر کی طرف ہوتا ہے۔٭-اچانک غم کی خبر ملنے یا کسی وجہ سے جذباتی ہو جائے تو دل کی رف


تار ہلکی ہو جائے،جسم پر پسینہ آ جاتا ہے۔سر گرم اور پاوں ٹھنڈے ہوجاتے ہیں ۔ اگر ہاتھ پاوں ٹھنڈے ہوں تو لیکسس کی ایک خوراک جادو کا اثر رکھتی ہے۔

KALMIA LATIFOLIA
٭-کالمیا لیٹی فولیا= کاخاص اثردل پر ہوتا ہے ۔ اس میں نبض کمزور اور سست۔دھڑکن میں اضافہ آگے کی طرف جھکنے سے بڑھ جاتا ہے۔ دل کا شدید دردجو سانس روک دے۔ اس کی دردیں کندھوں کے جوڑوں تک جائیں۔گردن سے بازو تک اوپر والے تین مہروں سے درد شروع ہو اور کندھے کے جوڑ تک آئے۔ یہ گٹھیا کی مشہور دوا ہے۔اس کی دردیں اپنی جگہ بدل لیتی ہیں۔سخت درد جیسے کمر ٹوٹ گئی ہو۔اعصابی دردوں کا رخ نیچے کی طرف ۔ ریڑھ میں جگہ جگہ دردیں ہونے پرجو وہیں محدود رہیں۔کندھوں کی تکون میں گٹھیا کا درد۔خاص طور پر دائیں طرف کولہوں سے گھٹنوں اور پیروں تک درد ہوتا ہے۔کلائی کی رگوں کے ساتھ ساتھ درد جو پہلی انگلی تک آئے۔جوڑ سرخ گرم اور متورم۔بائیں بازو میں سرسراہٹ اور بے حسی ۔پیشاب میں البیومن پایا جاتا ہے۔تمام اعضاءمیں آپس میں ایک تعلق ہوتا ہے لیکن جب گردوں اور دل کی تکلیف اکٹھی آئیں ۔ یا گردوں کی بیماری کے نتیجے میں دل کی تکالیف آئیں تو اس کی دوا ”کالمیا لیٹی فولیا“ ہے۔تمباکو کے ناجائز استعمال سے اگردھڑکن میں اضافہ ہو ۔ دھڑکن کے ساتھ نبض کمزور،دھڑکن میںآگے کی طرف جھکنے سے اضافہ ہو۔دھڑکن بڑھی ہوئی جب کہ دل کی رفتار کم ہوکر35 سے 40 فی منٹ تک رہ جائے۔مریض چھاتی میںپھڑپھڑاہٹ کے ساتھ انزائٹی پائی جائے تو اس کی دوا”کالمیا“ 30ہے۔
LATRODECTUS MACTANS
٭-لیٹروڈکٹس میکٹنس=دل میں انتہائی تکلیف دہ درد جودل سے بائیں کندھے سے بغلوں کی طرف پھیلے اور نیچے بازو اورکہنی اور کلائی سے انگلیوں میں نیچے اترے ۔ بازو میں سن پن پایا جائے۔ تکالیف معمولی سی مشقت سے پیدا ہو جائیں ۔ دل اور خون کی وریدوں کی خرابی کے نتیجے میں دل کے فعل کا رک جانا۔ دل کے مسلز میں کمزوری اور شدیددل کے بائیں بطن کے پھیل جانے سے اس میں خون کی کمی پیداہوتی ہے۔ دل کے فعل کا رک جانا”انجائناپیکٹورس “کی طرح دردیں پائی جائیں ۔ رات کو سوتے میں سانس رکے۔بائیں طرف اکثر فالج زدہ ہوجاتی ہے۔نبض کی رفتار130 ،بہت کمزوراور ٹھنڈی۔چہرے پر شدیدتشویس پائی جائے ۔ خون سے سرخ خلیوں کا خاتمہ (حادیا مزمن انیما کی قسم یہ قسم اکتسابی یا وراثتی دونوں طرح کی ہو سکتی ہے ۔ اس میں خون کے سرخ جسیمے جلد مرجاتے ہیں۔ مخ بنانے کی صلاحیت نہیں رکھتے جس کی وجہ سے انسانی زندگی کا دورانیہ کم ہو جاتا ہے)خون پتلا ،پانی کی طرح کا۔بے چینی کے ساتھ چھاتی کے بالکل اوپر درد اور کمزوری پائی جاتی ہے۔

LAUROCERASUS
٭-لاروسی رے سِس =یہ دوا اس وقت مفید ہے جب دل کی کواڑیوں کی خرابی کے نتیجے میں خون وہاں آکر واپس لوٹ جاتا ہو ۔مریض سکون لینے کے لئے اپنے دل کو ہاتھوں سے تھام لیتا ہے ۔ دل کے والوز کی خرابیوں کے نتیجے میں گدگداہٹ والی تشنجی خشک کھانسی ساتھ چھاتی میں گھٹن ہوتی ہے۔جس میں لیٹنے سے بہتری آئے تو یہ دوا جادو کا سا اثر رکھتی ہے۔اس کا مریض جو کچھ پیتا ہے وہ آواز کرتا ہوا معدے تک پہنچتا ہے۔یہ آواز صاف سنائی دیتی ہے۔معدہ میں درد کی وجہ سے بول نہیں سکتا ۔سینے میں گھٹن اور ہانپتے ہوئے سانس لینے سے دل کی دھڑکن تیز،دل ایسے محسوس ہوجیسے مضبوطی سے پکڑا گیا ہے۔ نڈھال پن کے دورے پڑتے ہیں ۔”لاروراسس “کا مریض سانس لینے کے لئے ہانپتا ہے۔،دل کے ارد گرد درد ورزش کی وجہ ہوتی ہے۔کھانسی جس کے ساتھ جیلی کی طرح رسوب کثرت سے آئے یا خونی اخراجات پائے جائیں ۔نبض کمزور اور چھوٹی پھیپھڑوں کے فالج کا خطرہ۔سانس لینے کے لئے ہانپے،دل شکنجے میں جکڑا ہواہو۔
LEPIDIUM BONARIENSE
٭-لیپیڈی ایم بونارنسے=دل کی دھڑکن ساتھ درد جو سانس لینے میں رکاوٹ پیدا کرے۔ایسا تشنج جو وقفوں وقفوں سے ہو جس سے دل کانپے۔ایسا احساس جیسے چاقو آہستہ آہستہ دل میں گھسیڑاجا رہا ہے۔دبانے والی د ردیںجو بائیں بغل کی طرف بڑھیں۔ دل کے مقام پرتیز سوئیاں چبھنے والی دردیں دل کے مقام پر بناوٹی پسلیوں کے نیچے چیر پھاڑ کرنے والی دردیں ہوتی ہیں۔دل کی علامات کے ساتھ بائیں بازو میں سن پن اور درد ،معدہ کے پیندے میں ڈوبنے کا احساس،سر کے بائیں طرف، چہرہ ،چھاتی ،کولہے سے گھٹنوں تک چیرنے پھاڑنے والی دردیں ۔درد کی لہر کن پٹی سے تھوڑی تک،ایسا محسوس ہو جیسے کسی ریزر سے کاٹا جا رہا ہے۔

LIATRIS SPICATA
”لیاٹرس سپائی کاٹا “= میںایسا استسقاء(جسم پھولا ہوا ہونا) جوجگر ،تلی اور گردے کی بیماریوں کے نتیجے میں ہو ۔استسقاءعام جو گردوں یا دل کی خرابی کے نتیجہ میں ہو۔اس میں پیشاب تقریباً بند ہو جاتا ہے ۔یہ بند پیشاب کو کھولتی ہے۔قولنج اور مقامی طور پر زخموں اور ایسے زخموں پرجوصحت کی طرف مائل نہ ہوں ، لگانے کے کام آتی ہے۔ یہ پیشاب آور ہے ۔ یہ دوا خون کی نالیوں کو تقویت دیتی ہے۔جلد اور بلغمی جھلیوں کے طبعی فعل میں بہتری لاتی ہے۔
LILIUM TIGRINUM
٭-للی ایم ٹائیگری نم=دل کے مقام پر درد جیسے چھاتی پر بوجھ ر


کھا ہوا ہو۔ دل ٹھنڈا محسوس ہو۔ احساس جیسے دل شکنے میں جکڑا ہوا ہے(کیکٹس کی طرح)۔بھرا ہوا جیسے پھٹ پڑے گا۔سارے جسم پر تپکن، دھڑکن ، نبض بے قاعدہ اور تیز ہوتی ہے ۔ بھیڑمیں اور گرم کمرے میں سانس گھٹتا محسوس ہوتا ہے۔درد دل کے ساتھ دائیں بازو میں درد ہوتا ہے ۔ایسی دھڑکن جس کے ساتھ دل کی رفتا ر بڑھی ہوئی ۔ دل کی رفتار150 فی منٹ یا اس سے بھی زیادہ ہو۔مریض پورے جسم میںشدید دھڑکن محسوس کرے۔ پھڑپھڑاہٹ دل والے حصے میں ساتھ چھاتی میں درد ،بائیں طرف اور چھاتی پر بوجھ پایا جائے ۔تو اس کی دوا”لیلیم ٹگریم“ 30 ہے۔دل کی تکالیف کے ساتھ رحم کا ڈھلکنا پایا جاتا ہے۔”لیلیم ٹگریم“کی دماغی علامات میںمریض خوف میں مبتلا ہوتا ہے کہ اس کے اندر کچھ عضویاتی اورناقابل علاج بیماریاں ہوتی ہیں ۔بے مقصد کام کرنا چاہے ۔ بد دعائیں دینے والا،ہڑتال کرے،فحش معاملات کے بارے میں سوچے۔روحانی طور پر گہری اداسی ۔ تجاویز یا تسلی دینے سے تکالیف میں اضافہ،پست ہمت روتے رہنے والا۔ اس کا مریض پھرتیلا اور ہر وقت اپنے آپ کو مصروف رکھتا ہے۔ مقعد،پیڑو اورمثانے میں مروڑ کے ساتھ جنسی جذبات بڑھے ہوئے۔ہسٹریا میں مبتلا عورتوں میں مفید ہے ۔ دماغی ہیجانی حالت اس کی ایک خصوصیت ہے۔
LITHIUM CARB
٭-لیتھی ایم کاربونیکم=میں دل کی دردمیں اضافہ پیشاب کرنے کے دوران اور پہلے ہوتا ہے ۔ اور بہتری پیشاب کرنے کے بعد آتی ہے۔ ایسا گٹھیا جس کا تعلق دل کی بیماری سے ہو اور بینائی کمزور ہوتی ہے ۔دل کے ارد گردمسلسل گٹھیاوی دردیں۔اچانک دل کو دھکا لگتا ہے۔دل کے مقام پرتپکن کے ساتھ سوئی چبھنے والی ڈل قسم کی دردیں۔ماہواری سے قبل دل کی دردیں،مثانے میں درد کے ساتھ پیشاب کے ساتھ اور پیشاب سے پہلے دل میں درد ہوتا ہے ۔بہتری پیشاب کے بعد آتی ہے۔دل میں کپکپاہٹ اور پھڑپھڑاہٹ جو کمر کی طرف بڑھے پائی جاتی ہے۔ یہ بنیادی طورپر گٹھیا کی دوا ہے ۔اس میں گٹھیاوی گانٹھیں ،یورک ایسڈ کا رجحان،جوڑوں کی سوزش تمام جسم میں دکھن،ہڈیوں اور ان کے پردوں میں سوزش آتی ہے۔
LOBELIA INFLATA
٭-لوبے لیا انفلاٹا=چھاتی پر دباو یا وزن کا احساس،جس میں بہتری لگاتار چلنے سے آتی ہے۔ ایسا محسوس ہوتا ہے کہ دل ابھی دھڑکنا بند ہو جائے گا۔
LOBELIA PURPURASCENS
٭-”لوبیلیا ارینس“ میں پورا سانس نہ سکے جیسے دل اور پھیپھڑوں کو فالج مار گیا ہے،سانس کی چال کمزور ۔دل کی دھڑکن ایسے سنائی دے جیسے ڈھول بج رہا ہے۔اس دوا کا قوتِ زیست اور اعصاب پر زبردست اثر ہوتا ہے۔اس میں نظام تنفس کا فالج ، انفلوئنزا کی اعصابی کمزوری،نیم بے ہوشی،زبان سفید اور فالج زدہ ہوتی ہے۔

LYCOPUS VIRGINICUS
٭-”لائیکوپس ورجنی کس“=سگریٹ پینے والوں کے دل کا عمل لگا تار۔دل کے اگلے حصے میں درد ،کھچاو نبض کمزور ،بے قاعدہ رک رک کر چلے، اس میں لگاتار ہنگامہ خیزی پائی جائے۔کالا نیلا یرقان۔دل کا عمل بد نظمی کا شکار اورزور دارہو ۔ اعصاب میں دھڑکن ساتھ دل کے آس پاس دباو ۔ اڑتی پھرتی گٹھیاوی دردیں جس کا تعلق دل کی تکالیف کے ساتھ ہو۔ساتھ دل کا دمہ پایا جائے ۔ (سنبل) ۔یہ دواخون کے دباو کو کم کرتی ہے۔یہ دل کی رفتار کو کم کر کے دل کے سکڑنے(انقباض قلب) کو بڑھاتی ہے۔غیر متحرک اجتماع خون کا اخراج خون پایا جاتا ہے(ایڈرنلین ۶ ایکس)یہ ایک دل کی دواہے اور اس کا استعمال گلہڑ والی آنکھیں باہر کو نکلی ہوئی اورخونی بواسیر پائی جاتی ہے۔یہ دل کی ان بیماریوں میں جہاں دل کے عمل میں ہنگامہ خیزی میںجس کے ساتھ کم یا زیادہ درد بھی پایا جاتا ہو۔
MAGNESIUM PHOSPHORICUM
٭-میگنیشیا فاس= میں درد دل۔اعصابی تشنجی دھڑکن پائی جاتی ہے۔دل کے ارد گرد دردیں پائی جاتی ہیں۔
MAGNOLIA GRANDIFLORA
٭-میگنولیا گرانڈی فلورا=میں چھاتی میںگھٹن ساتھ پھیپھڑوں کو پھیلانے کی اہلیت نہیں ہوتی۔ایسا احساس جیسے چبائی ہوئی خوراک کاایک بڑا لقمہ معدے میں تکلیف پیدا کر رہا ہے۔تیز چلتے وقت یابائیں طرف لیٹنے سے دم گھٹتاہے۔سانس پھولتا ہے۔دل میںاکڑن والی (کریمز ) والی دردیں۔ انجائنا پیکٹورس (درددل) ۔دل کے اندرونی غلاف کی اور پردہ دل کی سوزش۔غشی کا رجحان۔ایسا احساس کہ دل نے دھڑکنا بند کر دیا ہے۔دل کے چاروں طرف دردساتھ پاوں میں خارش ہوتی ہے ۔ ٭ – میگنولیا گرانڈی فلورا=دل کے فعل میں طبعی تبدیلی کے خدو خال پاوں کے انگوٹھے میں پائے جاتے ہیں ۔ شدید دردیں ،اس کی دردیں تلی اور دل کے درمیان ادل بدل کر آتی ہیں۔جوڑوں میں گھومنے پھرنے والی شدید دردیں اوران میں سختی پائی جائے ۔
MORPHINUM
٭-مارفی نم=اس میںدل کی دھڑکن کا بڑھ جانا اور دل کے سکڑنے کی کم شرح جس کی وجہ سے نبض کی رفتار بھی کم ہو جاتی ہے ادل بدل کر آتی ہیں۔دل کے پٹھے کمزور ہوئے بغیرشدید کمزوری پائی جاتی ہے ۔نبض چھوٹی ،کمزور،دو ضربی ہوتی ہے۔اس میں خون میںخطرناک حد تک یوریمیا کی بڑھی ہوئی مقدار ہوتی ہے تو ”مارفی نم“سی ایم کی واحد خوراک سے فوری طور پر روکا جانا ممکن ہے ۔تا ہم یہ دوا محض پہلی بار استعمال سے اچھے نتائج د


یتی ہے اس کوبار بار دوہرانا مفید نہیں۔
MOSCHUS
٭-ماسکس =اس میں دل کی دھڑکن پائی جاتی ہے۔ اعصابی جوش یا اعصابی دھڑکن کے نتیجے میں ہوتی ہے۔یہ دل کی کسی آرگینک بیماری کے نتیجے میں نہیں ہوتی ۔دل کی دھڑکن ،سانس کا پھولنا،نڈھال پن،اعصابیت کا شکار ۔اکثر کہتا ہے کہ میں مر جاوں گا، میں جانتا ہوں میں مر جاوں گا۔دل کے ارد گرد کپکپاہٹ ساتھ تمام چھاتی میں کھچاو کا احساس ۔ نڈھال پن کے نتیجے گر جانے کا خطرہ پایا جاتا ہے۔تو اس کی دوا ”ماسکس“ 30 ہے۔
MURIATICUM ACIDUM
٭- میورٹک ایسڈ=میں نبض تیز،کمزور اور چھوٹی ہوتی ہے۔رک رک کر چلتی ہے ۔ہر تیسری چال گم ہو جاتی ہے۔اس دوا کا خاص تعلق خون سے ہوتا ہے۔یہ اس میں پراگندگی پیدا کرتی ہے۔
NAJA TRIPUDIANS
٭-ناجا =کا اثر دل کے ارد گرد ٹھہرتا ہے۔اس میںدل کے کواڑوں کی شکایات،اوپرکی طرف خون کا چڑھنا،نمایاں طور پر سانس کا پھولنا، بائیں طرف سو نہ سکنا۔دل کی علامات کے ساتھ ماتھے اور کن پٹیوں میں درد،دل کے اوپر بوجھ کا احساس،نبض کی چال میںبے قاعدگی،دل کے مفلوج ہونے کا خطرہ ،جسم ٹھنڈا، نبض آہستہ ،کمزور ،بے قاعدہ،کانپتی ہوئی ، دھڑکن ،دل کے مقام پر سوئیوں کا چبھنا۔متعدی بیماریوں کے بعد دل کو نقصان پہنچنا پایا جاتا ہے۔
٭-ناجا میں دل کے سامنے والے حصے پرکھچاو اورپریشانی پائی جاتی ہے۔دل پر بوجھ محسوس ہوتا ہے۔دل کا درد(انجائنا پین) گردن کی گدی کی طرف بڑھتا ہے۔بائیں کندھے اور بازو کے ساتھ انزائٹی اور موت کا خوف پایا جاتا ہے۔دل کی علامات کے ساتھ ماتھے اور کن پٹیوں میں درد ۔نبض بے قاعدہ،دل کے فالج ہونے کا خطرہ،جسم ٹھنڈا ، نبض سست،کمزور ،بے قاعدہ اورکانپے۔دل کی جھلیوں کی نئی اور پرانی سوزش پائی جاتی ہے۔دل کی دھڑکن تیز ۔دل کے مقام پر سوئیاں گڑنے والی دردیں ۔متعدی بیماریوں کے بعد دل کی تکالیف پائی جاتی ہیں۔اس کے اندر اخراجِ خون یا سپٹک ہونا نہیں پایا جاتا جیسے ”لیکسس اور کروٹیلس میں ہوتا ہے۔ناجا کی تکالیف دل کے ارد گردبیٹھتی ہیں ۔ والوز کی تکالیف پائی جاتی ہیں۔خون اوپرکی طرف چڑھتا ہے ،سانس پھولتا ہے۔جس سے بائیں طرف لیٹ نہیں سکتا۔دل کی علامات کے ساتھ ماتھے اور کن پٹیوں میں درد پایا جاتا ہے۔اس میں دل پھیل جاتا ہے۔ والوز کو نقصان پہنچتا ہے۔خراش پیدا کرنے والی خشک کھانسی ہوتی ہے۔ جودل کی کسی بیماری کے ردِّ عمل میں ہوتی ہے۔
NATRUM ARSENICOSUM
٭-نٹرم آرسینی کم=چھاتی میں ،دل کے آس پاس اور نرخرہ میں گھٹن پائی جاتی ہے۔
NATRIUM MURIATICUM
٭-نٹرم میور= میں دل کی دھڑکن بڑھی ہوئی ۔ ٹھنڈک کا احساس۔ دل اور سینے میں گھٹن محسوس ہوتی ہے۔پھڑپھڑاہٹ،دھڑکن،نبض رک رک کر چلتی ہے۔دل کی دھڑکن پورے جسم کو ہلا دے۔لیٹ جانے پر رک رک کر چلتی ہے۔
NUX MOSCHATA
٭-نکس موسکاٹا(جائفل)=میں دل میں کپکپاہٹ ، پھڑپھڑاہٹ ۔ ایسا احساس جیسے کسی نے دل کو پکڑ لیا ہے۔دل کی دھڑکن نبض رک رک کر چلتی ہے۔ایک چال گم ہو جاتی ہے۔اس میں ہارٹ فیل ہونے کا خطرہ ،غشی کے دوروں کا خطرہ رہتا ہے ۔ اس میں زبردست اپھارہ ۔اپھارہ کی وجہ سے ہاضمہ کمزور،آنتیں کمزور جیسے ان پر فالج ہو گیا ہے۔
ONOSMODIUM VIRGINIANUM
٭-اناسموڈیم ورجنی نم= سینے میں مسلسل درد جیسے سوجن آ گئی ہو۔دل میں درد،نبض تیز بے قاعدہ اور کمزور ہوتی ہے۔
OPIUM
٭-اوپیم =سینے میں گرمی ،دل کے آس پاس جلن ہوتی ہے۔خوف کے نتیجے میں دھڑکن جس کا تعلق کسی ماضی کے واقعے سے ہو اور غیر متوقع ہو، اور دوسرا ایلوپیتھک ادویات کے ضرورت سے زیادہ استعمال کے نتیجے میں دھڑکن پائی جائے تو”اوپیم“ 30 دوا ہے۔
OXALICUM ACIDUM
٭-اوکسی لکم ایسیڈم=میں دل کی تکالیف میں دل کی دھڑکن اور سانس کا پھولنا،جب دل کی طبعی بناوٹ کی خرابی کے نتیجے میں آئے۔اس کی تکالیف اس وقت بڑھتی ہیںجب ان کے بارے میں سوچا جائے ۔نبض کمزور۔دل کی علامات کے ساتھ آواز کا دبنا ادل بدل کر آتی ہیں۔درد دل تیز چیزچبھنے والی درد جو بائیں پھیپھڑے میں اچانک آتی ہے۔جس سے سانس تک رک جائے۔دل کے بالکل اوپر سینے میں دردجو بائیں کندھے تک جاتا ہے۔ایورٹا کی جلن اور سوزش کے نتیجے میں صلاحیت میں کمی پائی جاتی ہے۔
PHASEOLUS NANUS
٭-فیزولیس نانس=دل کے بارے محسوس کرے کہ بیمار ہے۔ ساتھ نبض تیز اور کمزور،دھڑکن تیز ہوتی ہے۔استسقائی سوجن کے ساتھ پھیپھڑوں یا غلافِ قلب میں پر جوش بہاو پایا جاتا ہے۔دل کی تکلیف میں خوفناک دھڑکن اور یہ احساس کہ موت قریب ہے۔اس دوا میںخوف سے بھرے ہوئے احساسات کہ موت واقع ہوجائے گی۔ ساتھ دل کی دھڑکن ہو تو دوا ہے۔ڈاکٹر بورک کے مطابق یہ دوا ان علامت میں بھی مفید ہے۔ سیال مادوں کا نالیوں میں سے نکل کرپھیپھڑے کی جھلیوں اور دل کی جھلیوں میں چلے جاتا ہے ہو تو بھی مفید ہے۔
PHOSPHORICUM ACIDUM
٭-”فاسفورک ایسڈ“=دل کی دھڑکن ایسے بچوں میں جو تیزی سے جوان ہو رہے ہوں۔غم کے بعد،مشت زنی سے،نبض بے قاعدہ،اور رک رک کر چلتی ہے۔اس میں مسلسل دھڑکن پائی جاتی ہے ۔ لیکن ای سی جی سے کوئی ابنارملٹی نظر
نہیں آتی، ایسی دھڑکن اس سے ٹھیک ہو جاتی ہے۔
PHOSPHORUS
٭-فاسفورس =دل پھیلا ہوا،خاص طور پر دائیں طرف ۔دل میں گرمی کا احساس ۔چھاتی میں سختی اور پورے جسم میںدھڑکن ۔ دل کے ارد گرد دباو پایاجاتا ہے۔فاسفورس نے دل کے اندرونی غلاف کی سوزش ، دل کے بڑھنے اور پھیلنے میں اوربافتوں کے ختم یا معدوم ہو جانے میںجو سائنوپلازم میں چربیلے قطروں کی صورت میں ظاہر ہوتا ہے۔کو روبصحت کیا ہے۔
PHYSOSTIGMA VENENOSUM
٭-فائی سو سٹگما وینی نوسم(کالا بار)=نبض کمزور،دل کی دھڑکن ، تشنجی چال، سارے جسم میں تپکن محسوس ہو۔دل کی حرکت نمایاں طور پرچھاتی اور سر میں محسوس ہو۔دل کی پھڑپھڑاہٹ گلے میں محسوس ہو۔دل فیٹی جنریٹ ہو(کیوپرم اساٹیکم)۔ یہ دوا مقوی قلب ہے،خون کے دباو کو بڑھاتی ہے۔نظام کے سکڑنے اور پھیلنے والے نظام میں اضافہ کرتی ہے۔

PHYTOLACCA DECANDRA
٭-فائی ٹولوکا ڈیکنڈرا=بوڑھے لوگوں کی قبض جس کے ساتھ دل کمزور ہو۔ایسا محسوس ہو دل گلے میں آ گیا ہے۔(پوڈوفائلم)
PLUMBUM METALLICUM
٭-پلمبم مٹیلی کم=دل کی کمزوری،نبض نرم اور چھوٹی،دو ضربی،تنگ نبض،شریانوں کے آخری سروں تک وقتی گھٹن پائی جائے۔
PRUNUS SPINOSA
٭-پریونس سپائی نوزا“ =میں دل کی تکالیف میں غضبناک حد تک دھڑکن پائی جاتی ہے۔چاہے آپ آرام کی حالت میں ہی ہوں۔ذرا سی حرکت سے خطرناک حد تک دم گھٹتا ہے۔شاہ رگ میں واضح دھڑکن محسوس ہوتی ہے۔چہرہ پھولا ہوا ، جامنی رنگ کا۔ماہواری دبی ہوئی ۔مشقت کے دوران دل پر ضربیں لگیں۔حتیٰ کہ معتدل حرکت سے بھی خوفناک حد تک اضافہ ہوتا ہے۔نتیجہ کے طور پر پاﺅں پر سوجن آتی ہے۔یہ ایک مصفی خون دوا ہے۔یہ خون کو صاف کرکے جسم سے گندے مادوں اور آلودگیوں کو دُور کرتی ہے ۔ نتیجتاً یہ گاﺅ ٹ اور روماٹزم سے محفوظ رکھتی ہے۔ نظام ہضم کو بہتر کرتی ہے ۔قبض کو دور کرتی ہے ۔بد ہضمی کو صحت بخشتی ہے،اپھارہ کم کرتی ہے اور اسہال میں شفا بخشتی ہے۔خاص طور پر بچوں میں ۔ گردوں اور مثانے کے مسائل کے علاج میں بہترین دوا ہے۔یہ رکے ہوئے مادوں کو دُور کرتی ہے ۔گردوں میں پتھریوں میں، گردوں کے مسائل اور پیشاب آور اجزاءکو درست کرتی ہے ۔
PRUNUS VIRGINIANA
٭- پرونس ورجینیانا=یہ ایک مقوی دل دوا ہے ۔ دل کا نچلاحصہ پھیل جاتا ہے۔دل کی زود حسی،دل کے دائیں حصے کا پھیل جانا۔کھانسی رات کو لیٹ جانے سے بڑھتی ہے۔نظام ہضم کمزور،خاص طور پر بوڑھے لوگوں کی پرانی سوزش گلو۔یہ اعصاب کی صلاحیت کو بڑھاتی ہے۔
PYROGENIUM
٭- پائی روجینم=دل تھکا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ ایسا احساس کہ دل بھرا ہوا ہے۔مریضہ ہمیشہ دل کی آواز سن سکتی ہے۔دل کے بارے میں تشویش میں مبتلا رہے۔اس میں خمیر پیدا ہونے اور فساد خون کے نتیجے میں آئے بخار میں ہارٹ اٹیک کا خطرہ ہوتا ہے۔اس میں انفلوئنزا اور ٹائیفائیڈ کی علامات بھی پائی جاتی ہیں۔
RHAMNUS CALIFORNICA
٭-ریمنس کیلی فورنیا=گٹھیاوی دل کی تکلیف ، نبض کی رفتا ربدلتی رہتی ہے۔نبض سست ہوتی ہے ۔ یہ دوا گٹھیا اور پٹھوں کے درد کی بہترین دوا ہے۔ گٹھیاوی دل کی تکالیف پائی جاتی ہیں۔جوڑوں اور پٹھوں کی دردوں کے لئے اہم دواوں میں سے ہے ۔ اس میں سوزش والا گٹھیا۔جوڑ پھولے ہوئے اور متورم ہوتے ہیں۔مرض جگہ اور نوعیت بدل کر ہوتا ہے۔یہ دوا دل کے اس درد میں مفید ہے جو گٹھیا کے درد کا رد عمل ہو۔پسینہ بکثرت آتا ہے۔
RHUS TOXICODENDRON
٭- رسٹاکسی ڈینڈران=میں حد سے زیادہ محنت سے دل بڑھ جاتا ہے۔نبض تیز،بے قاعدہ ، رک رک کر چلتی ہے۔ساتھ بائیں بازو میں سُن پن ۔ ایک ہی حالت میں بیٹھنے سے دل کی دھڑکن اور کپکپاہٹ پائی جاتی ہے۔رسٹاکس میں زیادہ محنت کے نتیجے میںبغیر کسی پیچیدگی کے دل بڑھ جاتا ہے۔ ساتھ بائیں بازو اور کندھے میں سن پن ہوتا ہے ۔ اس کے علاوہ دل کی تکالیف میںبائیں بازو میں سن پن( ایکٹیا ریسی موسا،ایکونائٹ اور کالمیا) میں پایا جاتا ہے۔
SACCHARUM OFFICINALE
٭-سکھارم آفی سی نیلس=چینی سے تیار کی جانے والی دوا ہے۔چینی دل کے نظام عضلات کی پرورش کرتی ہے اور ان کو ترقی دیتی ہے۔دل کی بھری ہوئی نسوں کی مختلف شکایات اور فیل ہوجانے میں مفید ہے۔ اس میں دل والے حصے میںگٹھیاوی درد ہوتا ہے۔نبض کمزور اور بے قاعدہ ہوتی ہے۔اس میں دل کے پٹھوں کی تنزلی پائی جاتی ہے۔یہ دوا ہر قسم کی چھوت اور سڑاﺅ کو دور کرتی ہے۔یہ ہر قسم کی چھوت کا مقابلہ کرتی ہے۔یہ بافتوں کے جال جو خون جم جانے کی وجہ سے بن جاتا ہے سے آئی بدبو اور سڑانڈکو تحلیل کرنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔اس کی رطوبت کو بڑھا تی ہے اور اس کی صفائی کرتی ہے اور مواد کو نکالتی ہے۔چینی دل کے پٹھوںکو طاقت دیتی ہے۔جب دل اپنی اصلاح کرنے سے معذور ہو جائے تو دل اور شرائین کے جملہ امراض میں یہ دوا مفید ہے۔یہ خون کی کمی اور اعصابی کمزوری جیسی شکایات میں کارگر ہے۔جسم کو طاقت دیتی ہے اور وزن بڑھاتی ہے۔
SAPONARIA OFFICINALIS
٭-”سیپونیریاآفیسی نیلس “= قوت محرکہ ( قوت کا تحریکی عمل جو آگے کو دھکیلتا ہے) کمزور ، نبض کے تسلسل میں کمزوری۔دھڑکن اور بے چینی پائی جاتی ہے۔اس کے علاوہ اس کا استعمال آنکھوں میں شدید دردجس میںآنکھ کے ڈھیلے کی گہرائی میں گرم ٹانکے لگنے والی،پلکوںکی اعصابی دردیں بالخصوص بائیں طرف کی،روشنی سے حساسیت، آنکھ کا ڈھیلا اپنے گھیرے سے باہرنکلنالکھتے ،پڑھنے میں دقت ، آنکھ کی بیرونی پرتوں پرپڑنے والے دباﺅ،اور گلائی کوما(کالا پانی ) میں بھی مفید ہے۔
SPARTIUM SCOPARIUM
SAROTHAMNUS SCOPARIUS
٭-اسپارٹیم سکوپاریم =دل کی طاقت کو بڑھا کر اس کی چال کو کم کرتی ہے۔بلڈ پریشر کو کم کرتی ہے۔یہ ویراٹرم البم اور ڈیجی ٹیلس کے بُرے اثرات کو ختم کر کے اچھے اثرات کو جاری رکھتی ہے۔دل کے پھیلاو اور سکڑاو کے دباو کو کم کرتی ہے۔خون کے دباو کو بھی کم کرتی ہے۔یہ پیشاب آور ہے اور استسقاءمیں مفید ہے۔اس میںدل کے پٹھوں کی پرانی سوزش ۔ تمباکو نوشی کے نتیجے میں دل کی تکالیف ،درد دل، چال میں بے قاعدگی،گیس کے نتیجے میںاس کے ردہم میںخرابی ،اس کے مریض کمزور اعصابی ہسٹریا میں مبتلا ہوتے ہیں ۔ دل کے پٹھوں کی بتدریج کمزوری۔دل اپنی اصلاح نہ کر سکے۔اس کا گردوں پر مخصوص اثرہوتا ہے ۔ پیشاب آور ہونے کی وجہ سے دل کی تکلیف کو آرام پہنچاتی ہے۔اس کے مریض کے دل کی کارکردگی میں بے ترتیبی۔دل کے مسلز میں انحطاط،لو بلڈ پریشر اور استسقاءپایا جاتا ہے۔
SPIGELIA ANTHELMIA
٭- سپائی جیلیا=میں شدید دل کی دھڑکن،دل کے بالکل اوپر سینے سے متعلق درداور درد حرکت سے بڑھتی ہے۔دھڑکن کے دورے بار بار ہوتے ہیں۔ خاص کر جب اس کے ساتھ منہ سے بد بو بھی آ رہی ہو۔نبض کمزور اور بے قاعدہ۔غلافِ قلب کی سوزش ۔ساتھ کوئی تیز چیز گڑنے جیسی دردیں ہوتی ہیں ۔ دل کی دھڑکن کے ساتھ سانس گھٹتا ہے۔اعصابی دردیں ایک بازو یا دونوں بازوﺅں کو جاتی ہیں۔دردِ دل۔گرم پانی کی خواہش اور پینے سے سکون ملتا ہے ۔ گٹھیاوی سوزشِ قلب ،نبض کانپتی ہوئی ،پوری بائیں طرف میں دکھن،سانس مشکل سے آتا ہے۔اس کے لئے سر کو اُونچا کر کے دائیں طرف لیٹنا پڑتا ہے۔ دل کی علامات میںتیز،ٹانکہ لگنے والی دردیں بائیں چھاتی میں پائی جاتی ہیںجو شوٹ کر کے بازو اورگردن کی طرف جائےں ۔ نبض اور دل کی رفتار میں ہم آہنگی نہیں پائی جاتی۔دل کے مقام پر ہاتھ رکھے ،وہاںخر خر کرناجیسی آواز جیسے بلی نکالتی ہے ۔ بلی کی کمر پرہاتھ پھیرتے وقت نکالتی ہے کا احساس پایا جاتا ہے۔سپائی جیلیا کا بنیادی اثرآنکھ اوردل کے اعصابی ٹشوز پر ہوتا ہے ۔ چنانچہ ان اعضاءمیں ریحاحی دردوں میں اہمیت رکھتی ہے۔خاص طور پر اس کے مریض خون کی کمی کا شکار ہوتے ہےں ۔ خاندانی جوڑوں کی درددیں کا مزاج رکھنے والے ، کمزوری کے شکار اور سکلروفیولس سے متاثرہ ، پیٹ کے کیڑوں میں مبتلابچوں میں پائی جاتی ہے۔
SERUM ANGUILLAR ICHTHOTOXIN
٭-”ایل سیرم“اس کا دوسرا نام ”سیرم انگوی لر اکتھیوٹاکس ہے ۔جب گردوں کا قدرتی فعل بگڑ جانے کے بعد خون میں پراگندگی آ جائے ۔ نتیجے میں دل متاثر ہوا ہو تو اس دوا نے شاندار کام کیا ہے۔ایل سیرم میں دل گردوں کی بیماریاں جس میں دل میں مناسب سکڑاو نہیں آتا تو”ایل سیرم“ دوا ہے۔اس میں جگر بڑھا ہوا،سانس پھولتا ہے ، البیومنیریا ۔ پیشاب میں البیومن اور دوسری ایسی چیزوں کا اخراج جو عموماًگردے کی خرابی سے آیا کرتی ہیں۔ گردوں کے اجزاءمیں ہوموگلوبن کا پیشاب میں آنا ۔ پیشاب کے بند ہونے کا عمل پایا جاتا ہے۔اس کے نتیجے میں دوسری سٹیج میں دل اور جگر متاثر ہوتا ہے۔جو انفیکشن کی بیماریوں کے نتیجے میں ہوتی ہے۔ اس میں پیشاب کم اُترتا ہے یا بالکل ہی بند ہو جاتا ہے یا البیومن آتا ہے تو یہ دوا اس کا تدارک کرتا ہے۔ البیومن روک دیتی ہے۔یہ پیشاب آور ہے۔اس کا استعمال چھوٹی طاقتوں میں 3Xیا 6X میں کرنا چاہیے۔
SPARTIUM SCOPARIUM
٭-اسپارٹیم سکوپاریم =دل کی طاقت کو بڑھا کر اس کی چال کو کم کرتی ہے۔بلڈ پریشر کو کم کرتی ہے۔یہ ویراٹرم البم اور ڈیجی ٹیلس کے بُرے اثرات کو ختم کر کے اچھے اثرات کو جاری رکھتی ہے۔دل کے پھیلاﺅ اور سکڑاﺅ کے دباو کو کم کرتی ہے۔خون کے دباﺅ کو بھی کم کرتی ہے۔یہ پیشاب آور ہے اور استسقاءمیں مفید ہے۔اس میںدل کے پٹھوں کی پرانی سوزش ۔ اندر تمباکو نوشی کے نتیجے میں دل کی تکالیف ،درد دل، چال میں بے قاعدگی،گیس کے نتیجے میںاس کے ردہم میںخرابی ،اس کے مریض کمزور اعصابی ہسٹریا میں مبتلا ہوتے ہیں۔ دل کے پٹھوں کی بتدریج کمزوری۔دل اپنی اصلاح نہ کر سکے۔اس کا گردوں پر مخصوص اثرہوتا ہے۔ پیشاب آور ہونے کی وجہ سے دل کی تکلیف کو آرام پہنچاتی ہے۔اس کے مریض کے دل کی کارکردگی میں بے ترتیبی۔دل کے مسلز میں انحطاط،لو بلڈ پریشر اور استسقاءپایا جاتا ہے۔
SPONGIA TOSTA
٭-سپونجیاٹوسٹا=میں شدید اور تیز دھڑکن کے ساتھ سانس میں گھٹن پائی جاتی ہے۔اس کا مریض نیچے نہیں لیٹ سکتا۔اُٹھ کر سیدھا افقی حالت میںبیٹھنے سے آرام ملتا ہے۔دم گھٹنے اوردرد کی وجہ سے آدھی رات کے بعد اچانک اُٹھ کر بیٹھ جائے،چہرہ تمتمایا ہوا،گرم ،اور موت کی وجہ سے خوفزدہ۔دل کی کواڑیوں کی نااہلی۔درد دل،غشی اور پریشان کن پسینے آتے ہیں۔خون میں اُبال ،نسیں پھیلی ہوئی۔دل میں بڑھا ہوا خون کا دباﺅسینہ میں ہو،جیسے وہ باہر کی طرف زور سے نکل پڑے گا۔ بڑھا ہوا دل خاص طور پر دائیں طرف کا،ساتھ دمہ کی علامات پائی جائیں۔اس کے مریض کی رات کو آنکھ کھلے تو اس کو پتہ نہیں چلتا کہ وہ خود کہاں ہے ۔ دروازہ اور کھڑکی کہاں ہے۔ اگر دل آہستہ آہستہ کام کرنا چھوڑ نے لگے یا اپنے اصل سائز سے بڑا ہو جائے تو سپونجیا اس میں بھی مفید ہے۔دل کی تکالیف ایسے مریضوں میں ظاہر ہوتی ہیں جن میں وراثت میں ٹیوبرکولر مزاج پایا جاتا ہو۔”سپونجیا ٹوسٹا“ کی ایک دلچسپ علامت یہ ہے کہ میٹھا کھانے سے گلاخراب ہو جاتا ہے۔30طاقت میں سپونجیا فائدہ دیتی ہے۔گلہڑ یعنی تھائیرائیڈ کے بڑھنے کی مفید دوا ہے۔ اگر دل آہستہ آہستہ کام کرنا چھوڑ نے لگے یا اپنے اصل سائز سے بڑا ہو جائے تو سپونجیا اس میں بھی مفید ہے۔دل پھیل جائے تو عام طور پر اپنی اصل حالت میں واپس نہیں لوٹتا۔جو دوائیں اس ضدی مرض میں مفید ثابت ہوتی ہیں ان میں سپونجیا بھی شامل ہے۔
”سپونجیا ٹوسٹا“میں دل کی کمزوری سے تعلق رکھنے والے دمہ میں خوف بھی پایا جاتا ہے۔ سانس اکھڑی اکھڑی ،دل کے مقام پر کچا پن محسوس ہوتا ہے۔ دمہ کی دوسری دوائیں کام نہ کر رہی ہوں تو سپونجیا کو پیش نظر رکھنا چاہیے ایسے مشکل وقتوں میں یہ بڑی کارآمد ثابت ہوتی ہے۔اس کی ایکونائٹ سے بھی مشابہت ہے۔ایکونائٹ میں بہت خوف ہوتا ہے ۔ سپونجیا میں بھی بہت خوف ملتا ہے۔دل کے دموی مریض کا خوف بسا اوقات سپونجیا کی نشاندہی کرتا ہے۔

SQUILLA MARITIMA
٭- سکیولا مارٹیما=دل کو تحریک دینے والی دوا ہے۔ یہ دل کی تکالیف میں سوزش عصب اور دل کے ارد گرد کی شریانوں کو تحریک دینے میں مﺅثر دوا ہے۔ جب ”ڈیجی ٹیلس“ناکام رہا ہو تو یہ دوا اچھا کام کرتی ہے۔
STROPHANTHUS HISPIDUS
٭-اسٹروتھس ہسپی ڈس=میں نبض تیز ،دل کی چال کمزور ، لگاتارغیر متوازن،اعصابی کمزوری کے نتیجے میں۔اس کی کارکردگی توقع سے کم ہوتی ہے ۔ دل کی درد پائی جاتی ہے۔اعضاءسوجے ہوئے۔ استسقائے عام پایا جاتا ہے۔(بورک)
٭-اس دواکا اثر دل پرہوتا ہے۔یہ دل کے سکڑنے کی صلاحیت کو بڑھاتی ہے اور اس کی چال کو گھٹاتی ہے۔دل کے لئے مقوی ہے۔ استسقائی رطوبت کے اجتماع کو ختم کرتی ہے۔دل کی کمزوری میں چھوٹی مقدار میں استعمال کریں۔اس میںدل بڑھا ہوا محسوس ہوتا ہے۔ استسقاءاور پھولے ہونے ہونے کی وجہ سے دل کے والوخون پیچھے کو پلٹ دیتے ہیں ۔اس میں گیس کی تکالیف نہیںپائی جاتی ہیں۔اس کی بڑی مقدار جمع بھی ہو جائے تو کوئی تکلیف نہیں دیتی۔یہ دوا بہت بڑی پیشاب آور ہے۔اور بوڑھوں کے لئے محفوظ دوا ہے۔آپریشن اور حاد نوعیت کی بیماریوں کے نتیجے میں آئی شدید نقاہت میں مفید ہے۔محرک اشیاءاورتمباکو نوشی کے لمبے عرصہ تک استعمال کرنے سے آئے جوش قلب میں مفید ہے ۔ بڑھاپے کی وجہ سے شریانوں کی دیواروں کا موٹا اور سخت ہو جانے میں مفید ہے۔یہ دوا ان ٹشوز کو جوسخت ہوں لیکن بھربھرے ہوں ، خاص طور پر دل کے مسلز اور کواڑوں میں مفید ہے اور ان کی صلاحیت کو بحال کر دیتی ہے۔جن کے دل فیٹی ہو چکے ہوں ۔ اس کی تلافی کے لئے (دماغی نظام جب اپنی کسی کمزوری کی جگہ پر کوئی دوسری قابل قبول خصوصیت اپنا لیتا ہے) میںخاص طور پر مفید ہے اوراصلاح کرتی ہے ۔ چھپاکی میں مفید ہے۔خون کی کمی کے نتیجے دل کی دھڑکن اورسانس پھولتا ہے ۔گلہڑ جس میں آنکھیں باہر نکل آئی ہوں۔بھاری بدن والے افراد میں مفید ہے۔
STRYCHNINUM ARS
٭-اسٹرکنی نم آرسینی کم=دل کے بڑھ جانے میں جس کے ساتھ دل فیٹی جنریٹ ہو کی تلافی کرتی ہے۔جس کے ساتھ لیٹے ہوئی حالت میں سانس کا پھولنا نمایاں ہو۔نیچے کے اعضاءمیں پانی کے بھر جانے کا مرض ہو۔پیشاب کم مقدار میں،سپیسفک گریویٹی بڑھی ہوئی۔جس میں گلوکوز کی مقدار سے بھاری ،بڑھی ہوئی ہوتی ہے۔
STRYCHNINUM PHOSPHORICUM
٭-اسٹرکنی فاسفوریکم=نوزائیدہ بچوں میں پیدائش کے وقت پھیپھڑوں کا اس قابل نہ ہونا کہ وہ ہوا سے بھر سکیں۔دل کے بڑھ جانے کی حالت میں تلافی کرتی ہے۔دل کے مسلز میں فیٹی جنریٹ میں مفید ہے۔
SUMBULUS MOSCHATUS
٭-سمبولس موسکاٹس(سمبل)=میں اعصابی دھڑکن پائی جاتی ہے۔ بائیں پستان کے ارد گرد اور بائیں کوکھ میں اعصابی درد،قلبی دمہ۔بائیں بازو میں درد،بھاری،سن اور تکان ۔معمولی سی حرکت سے سانس اکھڑے اور نبض بے قاعدہ ہوتی ہے۔اس دوا میں بہت ساری ہسٹریائی اور اعصابی علامات پائی جاتی ہیں۔اور اس کا استعمال دل کی مختلف بے قاعدگیاں اور فعلی خرابیاں میں ہوتا ہے۔جسم کا ٹھنڈا ہو کر بے حس ہو جاتا ہے،بائیں حصے کی بے حسی۔ہولناک قسم کے ہذیان میں نیند کا نہ آنا۔یہ احساس کہ ریڑھ پر پانی کے قطرے ٹپک رہے ہیں،دمہ ۔یہ دواسخت یاگٹھی ہوئی شریانوں کی اور ٹشوز(یکساں خلیوں کا ایک ایسا گروہ جن کا فعل بھی یکساں ہوتا ہے) کی مفید دوا ہے۔
SYPHILINUM
٭-سفلی نم=(آتشک کے زہر سے تیار کی جاتی ہے)اس میں دل میںتیز درد رات کو ہوتا

ہے جو بنیاد سے چوٹی تک جاتی ہے۔ اس میں کواڑوں کی تکالیف پائی جاتی ہے۔اس کی تکالیف سورج ڈوبنے سے سورج نکلنے تک بڑھتی ہیں۔اس کی دردیں بتدریج آتی ہیں اور بتدریج کم ہوتی ہیں۔
TABACUM
٭-ٹوبیکم=بائیں طرف لیٹنے سے دھڑکن میں اضافہ ہوتا ہے،نبض رک رک کرچلتی ہے،کمزور جو محسوس نہ ہو،درد دل،دل کے اوپر سینہ میں درد ، دردسینہ کے درمیان سے چاروں طرف پھیلے۔اس میں دھڑکن کا بڑھ جانا اور ضعفِ دل کے نتیجے میں دھڑکن کا سست ہونابھی پایا جاتا ہے۔ دل کا شدید پھیلاﺅ جو جھٹکے یا شدید جسمانی مشقت کے نتیجے میں ہو۔ دل کے پھیل جانے سے نیند نہیں آتی،ساتھ جسم ٹھندا،جلدچکنی اور انزائٹی پائی جاتی ہے۔موت کی سی متلی، دل ڈوبنے کا احساس ، ۔ہر حرکت سے تکلیف میں اضافہ ،حتیٰ کہ کار پر سفر کرنے سے بھی ، ٹھنڈے پسینے،پیلی زرد،تھوکنے کا رجحان،گرمی سے اضافہ ، کھلی ہوا میں بہتری آئے۔
TARENTULA HISPANICA
٭- ٹرنٹولا ہسپانیہ=دل کی دھڑکن،دل کے بالکل اوپر بے چینی کا احساس،ایسا احساس جیسے دل کونچوڑا یا دبایا جا رہا ہے۔
TERBINTHINIAE OLEUM
٭-ٹیری بن تھنا اولیم=میں نبض تیز،چھوٹی دھاگے کی طرح کی ، رک رک کر چلتی ہے۔
THYROIDINUM
٭-ٹھائیرویڈینم=میں نبض کمزوراور بار بار چلتی ہے۔لیٹ نہ سکے۔دل کی دھڑکن کا بڑھ جانا (ناجا) ۔ سینے میں بے چینی جیسے سکڑی ہوئی ہو۔دھڑکن جو کم سے کم حرکت سے آتی ہے۔دل کی شدید درد،ذرا سی بات پر دل میں جوش آتا ہے۔دل کا فعل کمزور،ساتھ انگلیوں میں سُن پن پایا جاتا ہے۔
TRIFOLIUM REPENS
ٹریفلولیم پراٹنس=ایسا احساس جیسے دل دھڑکنا بند ہو جائے گا۔جس کے ساتھ شدید خوف پایا جاتا ہے۔بیٹھ جانے سے اور چہل قدمی سے بہتری آتی ہے۔تنہائی میں تکلیف زیادہ ہوتی ہے۔چہرے پر ٹھنڈے پسینے آتے ہیں۔
VANADIUM METALLICUM
٭-وناڈیم=(بڑھاپے کی وجہ سے شریانوں کی دیواروں کا موٹا ہو جانا)میں بھی دوا ہے ۔ ڈاکٹربورک کے مطابق اگر ایسا محسوس ہو رہا ہو کہ دل کو دبایا جا رہا ہے اوراورٹا (بڑی رگ جو دل سے نکلتی ہے ) میں خون کی جگہ نہیں ہے۔پوری چھاتی میں اجتماع خون سے بے چینی،دل کا چربیلا ہونااور ان شریانوں میں جو دل اور جگر کی طرف جاتی ہیں چربی کا جم جانے میں بھی مفید ہے ۔
VERATRUM VIRIDE
٭-وراٹرم ورائیڈ=نبض کمزور،نرم سست،بے قاعدہ رک رک کر چلے ۔تناﺅکم دل میں ہلکا ہلکا درد ساتھ جلن ہوتی ہے۔دل کے کواڑوں کی بیماری پورے جسم کی رگیں تڑپتی نظر آتی ہیں۔خاص کر دائیں ران کی۔

ترتیب و تحقیق:

خالد محموداعوان
0332-2556942
0308-2486085

Similar Posts