معدہ کے امرااض
معدہ کے امرااض

بشکریہ الفضل

AESCULUS HIPPOCASTANUM

ایسکولس میں کھانا کھانے کے بعد مسلسل بے چینی، جلن اور ایسا احساس رہتا ہے جیسے ابھی قے آنے والی ہو۔ نظام ہضم میں کمزوری واقع ہو جاتی ہے۔ معدے میں پتھر کا سا بوجھ ،کھانا کھٹاس میں تبدیل ہو جاتا ہے اور کھٹی ڈکاریں آنے لگتی ہیں ۔منہ کا ذائقہ دھات کی طرح کسیلا، لعاب لیس دار،زبان پر سفید یا زرد موٹی تہہ اور منہ میں تھوک کی زیادتی ایسکولس کی نمایاں علامتیں ہیں۔

(ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل صفحہ 23)

ABSINTHIM

ابسنتھیم میں معدے کی علامتیں بھی نمایاں ہیں ۔بھوک نہیں لگتی اور غذا ہضم نہیں ہوتی ۔ڈکار، متلی، قے ،معدے میں اپھارہ اور ہوا کا سخت زور، ایسے مریض کو عموماًقبض رہتی ہے، پیشاب بہت آتا ہے جس کا رنگ گہرا اور بو سخت ہوتی ہے۔بعض دفعہ مریض کی زبان موٹی ہو کر باہر نکل آتی ہے اور کانپتی ہے بولنے میں دقت ہوتی ہے اور فالجی اثرات نمایاں ہوتی ہے۔

(ہومیو پیتھی صفحہ 6)

ARSENICUM IODATUM

آرسینک آیوڈائیڈ کا مریض سردی محسوس کرتا ہے اس کے باوجود اسے پسینہ بھی آتا ہے اس کی تکالیف بڑھ جائیں تو متلی بھی شروع ہو جاتی ہے سخت پیاس لگتی ہے مگر فاسفورس کی طرح پانی پیتے ہی تھوڑی دیر میں قے ہو جاتی ہے۔معدے میں شدید درد ہوتا ہے جس میں کولوسنتھ کی طرح آگے جھکنے سے آرام آتا ہے سخت سوزش پیدا کرنے والے اسہال جو صبح کے وقت شروع ہوتے ہیں، معدہ ہوا سے بھرا رہتا ہے بھوک بہت لگتی ہے مگر کھانا جسم کو نہیں لگتا۔

(ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل صفحہ 103)

ALUMINA

الیومینا میں معدہ جواب دے جاتا ہے، بھوک بالکل ختم ہو جاتی ہے۔ گوشت سے نفرت ہو جاتی ہے ناقابل ہضم چیزیں مثلا مٹی، کوئلہ وغیرہ کھانے کی خواہش کے ساتھ معدہ میں سوزش اور تشنج،کسی چیز کا ذائقہ ٹھیک نہیں رہتا ،کھٹے ڈکار آتے ہیں۔ الیومینا ان سب علامات میں مفید ثابت ہو سکتی ہے

آرٹیریوسکلروسس سے ملتا جلتا اثر معدے پر بھی ظاہر ہوتا ہے۔معدے کی رگیں اور خون کی نالیاں سکڑ جاتی ہیں جس کی وجہ سے معدہ بہت تیزی سے بڑھاپے کے آثار ظاہر کرتا ہے۔ یہ معدہ کی عارضی بیماریوں مثلاً تیزابیت وغیرہ اور مزمن بیماریوں میں بھی کام آتی ہے بواسیر کے مسوں میں بھی کام آتی ہے اس کی نمایاں علامت تیزابیت ہے۔

(ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل صفحہ 50 ،51)

CARBO ANIMALIS

کاربو اینیمیلس کے مریض کو معدے میں شدید کمزوری اور خالی پن کا اظہار ہوتا ہے کھانے کےبعد تھکن اور کمزوری،وزن اٹھانے اور محنت مشقت سے بھی سخت کمزوری محسوس ہوتی ہے۔

(ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل صفحہ 238)

CAPSICUM

کیپسسیکم میں کھانے کے بعد معدہ کی جلن نمایاں ہوجاتی ہے۔پیچش اور اسہال میں گرمی کا احساس ہوتا ہے فارغ ہونے کے بعد بھی جلن رہتی ہے۔

(ہومیو پیتھی صفحہ234)

CHELIDONIUM

قبض ہو تو اجابت سخت گولیوں کی شکل میں ہوتی ہے جیسے بکری کی مینگنیاں ہوں۔ اسہال شروع ہو جائیں تو ان کی رنگت بھوری مٹی کی طرح ہوتی ہے قبض اور اسہال آپس میں ادلتے بدلتے رہتے ہیں۔ معدہ کا درد کمر تک پھیل جاتا ہے کھانا کھانے سے وقتی طور پر معدہ کی تکلیفوں میں آرام محسوس ہوتا ہے گرم خوراک اور گرم پانی مرغوب ہوتا ہے خصوصا گرم دودھ پینے کی خواہش ہوتی ہے۔

(ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل صفحہ276)

CARBO VEGETABILIS

ایلو پیتھک طریقہ علاج میں کاربوویج کو ٹکیہ کی شکل میں پیٹ کی ہوا کم کرنے کے لیے استعمال کیاجاتا ہے یہ ٹکیہ معدہ کی ہوا کو کسی حد تک جذب کر لیتی ہے مگر معدے میں پیدا ہونے والے تیزاب کے خلاف ردعمل نہیں دکھاتی ۔ہومیو پیتھی میں بھی کاربوویج کو پیٹ میں پیدا ہونے والی ہوا دور کرنے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے معدے میں جو عوامل ضرورت سے زیادہ ہوا پیدا کرنے کاباعث بنتے ہیں یہ انکے خلاف بھی رد عمل دکھاتی ہے۔

معدہ میں ہوا کا دباؤ اوپر کی طرف ہوتو اس میں بھی کاربوویج اچھی دوا ہے۔کاربوویج میں ہوا سارے پیٹ میں نہیں بلکہ ایک حصہ میں اوپر کی طرف دباؤ ڈالتی ہے جس میں تعفن بھی پایا جاتا ہے کاربوویج کے اسہال میں بھی بدبو ہوتی ہے اور مریض بہت کمزوری محسوس کرتا ہے ۔کاربوویج کے مریض کے معدے میں تیزابیت کی زیادتی ہائیڈروکلورک ایسڈ یعنی نمک کے تیزاب کے زیادہ پیدا ہونے کی وجہ سے نہیں ہوتی بلکہ اس کے برعکس اکثر اس کی کمی کی وجہ سے ہوتی ہے۔

(ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل صفحہ241 تا 244)

CINCHONA OFFICINALIS (CHINA)

نظام ہضم سست پڑ جاتا ہے پھل اور کھٹی چیزیں کھانے سے معدہ میں درد ہوتا ہے کھانا ہضم نہیں ہوتا، پیٹ پھول جاتا ہے اگر جگر اور تلی میں سوزش ہو اور یرقان کی علامتیں ظاہر ہونے لگیں نیز پتہ میں درد ہو تو ان سب علامتوں میں اگر چائنا مزاجی دوا ہو گی تو مفید ہو گی۔ دودھ پینے سے بھی معدہ خراب ہو جاتا ہے مزمن اسہال رات کو بڑھ جاتے ہیں۔چائنا میں عموماً پیٹ کی ہوا میں بدبو نہیں ہوتی اور سارا پیٹ ہوا سے تن جاتا ہے۔

(ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل صفحہ300 ،301)

COLOCYNTHIS

کولو سنتھ روز مرہ کی اچانک پیدا ہونے والی بیماریوں مثلاً پیٹ درد وغیرہ میں بہت مفید ہے پیٹ کا درد اتنا شدید ہوتا ہے کہ مریض ایک لمحہ بھی چین سے نہیں بیٹھ سکتا ۔درد کی شدت سے دہرا ہوتا ہے اور آگے جھکتا ہے چونکہ دباؤ سے آرام آتا ہے اس لیے مریض ماؤف حصہ کو دباتا ہے اور آگے جھکنے سے سکون محسوس کرتا ہے گرمی سے کچھ آرام ملتا ہے۔

(ہومیو پیتھی صفحہ323)

COLCHICUM

معدے کی تکلیفوں میں اکثر زبان جلتی ہے دانتوں میں بھی درد ہوتا ہے منہ خشک اور پیاس بہت لگتی ہے ۔کھانے کی بو سے خصوصاً مچھلی پکنے کی بو سے بعض دفعہ متلی اتنی شدید ہوتی ہے کہ مریض بے ہوش ہو جاتا ہے یاتو معدے میں سخت گرمی محسوس ہوتی ہے یا سخت سردی۔ انتڑیوں میں تشنج کی وجہ سے پیٹ ہوا سے ایسا تن جاتا ہے کہ کم ہی ایسا تناؤ دوسری دواؤں میں دکھائی دے گا یہ انتڑیوں کا تشنج اور اس کے نتیجے میں ہوا کا دباؤ عرف عام میں اپھارہ کہلاتا ہے۔

(ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل صفحہ320،319)

CROTALUS HORRIDUS

کروٹیلس کا مریض معدہ کے گرد کسی قسم کا کپڑا برداشت نہیں کر سکتا ۔کوئی چیز اس کے معدے میں نہیں ٹکتی بلکہ شدید قے آجاتی ہے صفراوی مادے نکلتے ہیں خون کی قے بھی آتی ہے معدہ میں خالی پن کا احساس ہوتا ہے مریض کو یا تو قبض ہو گی یا دست شروع ہو جائیں گئےسیاہ پتلی اور متعفن اجابت جس میں خون کی آمیزش بھی ہوتی ہے ۔سرخ یا زردی مائل پیشاب آتا ہے ۔کروٹیلس پیٹ کی ہوا اور معدے کے السر میں بھی مفید ہے۔

(صفحہ335 ،334)

CONIUM MACULATUM

معدے کے کینسر میں کونیم گو غیر معمولی اہمیت کی دوا ہے مگر وہاں بھی یہی مشکل پڑتی ہےکہ جب تک کینسر نہ بن جائے معدہ میں پیدا ہونے والا کوئی درد کونیم کی نشاندہی نہیں کرتا۔ اگر دیر ہو جائے تو کونیم صرف وقتی آرام دیتی ہے اس کے دینے سے زندگی نسبتاً آسان ہو جاتی ہے۔

(ہومیو پیتھی علاج بالمثل صفحہ326)

HYDRASTIS

مریض قبض کا شکار رہتا ہے پیٹ کے نچلے حصہ میں درد ہوتا ہے جو رفع حاجت کے بعد زیادہ ہو جاتا ہے معدہ میں دکھن کا احساس ہوتا ہے۔نظام ہضم بہت کمزور پڑ جاتا ہے۔ منہ کا ذائقہ کڑوا اور زبان سفید ہوتی ہے۔

(ہومیو پیتھی علاج بالمثل صفحہ449)

DIOSCOREA VILLOSA

اس کی مخصوص علامت یہ ہے کہ تشنج خواہ پتے میں ہو یا پیٹ کے کسی حصے میں ہو اس میں ہمیشہ دباؤ سے نقصان پہنچتا ہے اور انگڑائی لے کر ماؤف جگہ پر دباؤکم کرنے سے آرام ملتا ہے پیچش میں قولنج کے درد بہت ہوتے ہیں اس کے مریض کو آہستہ ٹہلنے سے آرام ملتا ہے۔کیونکہ اس سے بھی ہوا کا دباؤ کم ہو جاتا ہے۔معدہ کے تشنج کا درد دل کی جانب لپکتا ہے ان تمام علامات میں ڈائسکوریا مفید ہے۔

(ہومیو پیتھی علاج بالمثل صفحہ355)

IRIS VERSICOLOR

آئرس ورسیکولر معدے کی کھٹاس کے لیے بہترین دوا ہے ۔یہ انتڑیوں اور معدہ کی اندرونی جھلیوں پر بھی اثر انداز ہوتی ہے۔

(ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل صفحہ483)

IPECACUANHA

اپی کاک ملیریا کی بہت اہم دوا ہے۔ملیریا کا بھی متلی سے گہرا تعلق ہے اور اس کا معدے پر بھی حملہ ہوتا ہے۔ معدے میں بھی کاٹنے والے درد اٹھتے ہیں اور انکی حرکت بائیں طرف سے دائیں طرف ہوتی ہے یوں محسوس ہوتا ہے جیسے کسی نے چاقو مار دیا ہو اور مریض حرکت نہیں کر سکتا بلکہ ساکت و جامد ہو جاتا ہے۔ اپی کاک معدے کی بہت اچھی دواؤں میں سے ہے۔ اگر معدہ میں ہوا کا تناؤ محسوس ہو تو اپی کاک مفید ہوتی ہے۔

(ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل صفحہ475 ،476)

KREOSOTUM

معدے میں بھی تیزابیت،قے اور متلی کا رحجان ملتا ہےقے کا مواد گلے میں جلن اور خراش پیدا کرتا ہے منہ کا زائقہ خصوصا پانی پینے کے بعد کڑوا معلوم ہوتا ہے معدے میں درد جسے کچھ کھانے سے آرام ہو مگر کھانے بعد قے ہو جاتی ہو۔گرم غذا سے مریض بہتر محسوس کرتا ہو جبکہ ٹھنڈی غذا سے بیماریوں میں اضافہ ہو جاتا ہو معدے میں کھچاؤ اور ٹھنڈک محسوس ہوتی ہے۔کینسر کے رحجان والے مریض میں بھی کرئیو ذوٹ مفید ہے خصوصا معدے کے کینسر کے آغاز میں کونیم کے ساتھ ملا کر دی جائے تو فائدہ پہنچاتی ہے۔

(ہومیو پیتھی صفحہ522)

MERCURIUS

مرکری کے مریض کی بھوک یا تو بہت بڑھ جاتی ہے یا بالکل ختم ہو جاتی ہے گوشت،کافی، اور چکنائی سے نفرت ہو جاتی ہے۔ مسلسل بھوک کے ساتھ کمزوری کا احساس بھی بڑھتا جاتا ہے۔دودھ اور میٹھی چیزوں سے معدے کی تیزابیت بڑھ جاتی ہے۔ ٹھنڈی چیزیں کھانے کی بہت خواہش ہوتی ہے ۔معدہ میں جلن، سوزش اور چھونے سے درد نمایاں طور پر پائے جاتے ہیں۔ہچکی لگ جاتی ہے ڈکار بھی آتے ہیں معدہ میں تناؤ پیدا ہو جاتا ہے ۔جگر کے مقام پر سوئیاں سی چبھتی ہیں دائیں طرف لیٹنے سے تکلیف بڑھتی ہے ۔پیچش اور پیٹ درد جس میں ڈنک مارنے کا احساس ہو، یہ سب علامتیں مرکری میں پائی جاتی ہیں۔

(ہومیو پیتھی صفحہ598، 599)

NATRUM PHOSOHORICUM

تیزاب کی زیادتی کی وجہ سے معدے میں السر ہوں اور پھوڑے کا سا درد اور سوئیاں چبھنے کا احساس ہو تو نیٹرم فاس کام آسکتی ہے ۔اسہال کا قبض سے بدلنا دواؤں میں بکثرت پایا جاتا ہے۔اگر ایسے مریض کا مزاج نیٹرم فاس سے ملتا ہو تو نیٹرم فاس بھی اس تکلیف کا ازالہ کر سکتی ہے ۔ پیٹ کے کیڑے بھی اس کے دائرہ کار میں آتے ہیں۔

(ہومیو پیتھی صفحہ630)

NATRUM MURIATICUM

نیٹرم میور میں شدید قبض ہوتی ہے یا دست شروع ہو جاتے ہیں نیٹرم میور میں بھوک کی زیادتی کے باوجود مریض دبلا پتلا اور لاغر ہوتا ہے۔معدہ کی جلن کے ساتھ دل بھی دھڑکتا ہے ۔کھانا کھاتے ہوئے پسینہ آتا ہے ۔نمک کھانے کی بے حد خواہش ہوتی ہے خالی پیٹ بہتر محسوس کرتا ہے ۔کھانے کے بعد جلن اور تیزابیت زیادہ اور منہ سے پانی آنے لگتا ہے۔

(ہومیو پیتھی صفحہ622)

PHOSPHORUS

فاسفورس میں پیاس بہت محسوس ہوتی ہے۔ ٹھنڈے پانی سے آرام ملتا ہے لیکن پانی معدہ میں گرم ہونے پر قے ہو جاتی ہے۔ آپریشن کے بعد شدید متلی ہو جو قابو نہ آئے اس میں بھی فاسفورس کارآمد ہے ۔کھانے کے فوراً بعد دوبارہ بھوک محسوس ہوتی ہے کھانے کے بعد منہ کا مزہ کھٹا ہو جاتا ہے ۔قے کا رحجان ہوتا ہے ۔پیٹ میں درد جسے ٹھنڈی چیزوں کے استعمال سے آرام آتا ہے ۔معدہ میں سوزش،چلنے اور پیٹ پر ہاتھ لگانے سے بڑھ جاتی ہے۔ دائیں طرف لیٹنے سے آرام آتا ہے۔

(ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل صفحہ655 ،660)

NUX VOMICA

نکس وامیکا مختلف قسم کی الرجیوں میں بھی مفید ہے بعض لوگوں کو چاول یا گوشت کھانے سے الرجی ہو جاتی ہے معدہ کی تیزابیت میں اضافہ ہو جاتا ہے نکس وامیکا دینے سے اللہ کے فضل سے بہت جلد فائدہ ہوتا ہے۔نظام ہضم میں خرابی کی وجہ سے معدہ میں تیزابیت پیدا ہونے لگے تو مریض کا مزاج چڑچڑا ہو جاتا ہے اور وہ بہت جلد غصہ میں آجاتا ہے ۔ایسے مریض عموماً دبلے پتلے ہوتے ہیں ۔مغربی تہذیب میں بہت زیادہ شراب کی عادت اور ہماری تہذیب میں مرغن غذاؤں اور چٹخورہ پن کی وجہ سے جب معدہ جواب دے جاتا ہے تو بہت تیزاب پیدا کرتا ہے ایسے سب مریضوں میں نکس وامیکا اچھا اثر دکھاتی ہے ۔معدہ کی خرابی سے بسا اوقات دمہ میں تیزی پیدا ہو جاتی ہے ۔جن لوگوں کو دمہ ہو انہیں خاص طور پر ایسی چیزوں سے پرہیز کرنا چاہئے جن سے نزلہ ہو جائے یا معدہ خراب ہو جائے۔تیزاب کی زیادتی کی وجہ سے پیدا ہونے والے دمہ میں نکس وامیکا مفید ہے ۔کھانے کے بعد یا کھانے کے دوران معدہ میں بوجھ اور درد کا احساس ہوتا ہے ۔معدہ کی جگہ پر ذرا سا دباؤ بھی برداشت نہیں ہوتا ۔معدے کا نچلا حصہ پھولا ہوا اور پتھر کی طرح بوجھل ہوتا ہے ۔

(ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل صفحہ638 ،639 ،642)

PLUMBUM METALLICUM

پلمبم کی ایک علامت یہ ہے کہ جو چیز کھائی جائے وہ معدہ میں جا کر کھٹاس میں تبدیل ہو جاتی ہے اور شدید الٹیاں آتی ہیں۔معدہ میں موجود لعابوں اور رطوبتوں کے اثر سے کھانا عموما تین گھنٹے کے اندراندر ہضم ہو کر انتڑیوں میں منتقل ہو جانا چاہئے۔اگر معدہ اس عرصہ میں خوراک کو باہر نہ نکالے تو خوراک معدہ میں ہی گلنے سڑنے لگتی ہے۔اس سے تیزابیت پیدا ہو جاتی ہے اور گندے بدبو دار ڈکار آنے لگتے ہیں ۔انتڑیوں کی حرکت کا نظام سست پڑ جائے تو معدہ میں کھٹاس پیدا ہو تی ہے اگر یہ سستی فالجی اثرات کی وجہ سے ہو تو پلمبم بہترین دوا ہے ۔پلمبم میں سیاہی مائل الٹیاں آتی ہیں یا سبز رنگ کا مواد نکلتا ہے جس میں بعض دفعہ خون کی آمیزش بھی ہوتی ہے جگر اور معدے کا نظام درہم برہم ہو جاتا ہے ۔معدہ میں بوجھ اور گھٹن کا احساس ہوتا ہے ناف اندر کمر کی طرف کھینچتی ہے ۔

(ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل صفحہ678)

SANGUINARIA

سینگو نیریا کے مریض کے چہرے پر مستقل سرخی آجاتی ہے۔ کھانے پینے میں بداحتیاطی اور مرغن غذاؤں سے سر درد ہونے لگتا ہے ۔معدے میں جلن ہوتی ہے ۔سب اخراجات میں تیزابیت پائی جاتی ہے ابکائیاں بھی آتی ہیں ۔قے میں اتنی تیزابیت ہوتی ہے کہ گلا چھل جاتا ہے ۔اگر معدے میں حد سے بڑھے ہوئے تیزابی مادے موجود ہوں تو سینگو نیریا بھی بشرطیکہ دیگر علامتیں پائی جائیں بہت فائدہ مند ثابت ہو گی مرض بڑھنے کے ساتھ بھوک بھی بڑھتی ہے مگر کچھ عرصے کے بعد جب معدہ جواب دے جائے اور قے شروع ہو جائے تو بھوک تو رہتی ہے مگر کھانے کو دل بالکل نہیں چاہتا ۔معدے میں تیزابیت زیادہ ہونے کی وجہ سے دمہ ہو جائے تو نکس وامیکا کے علاوہ سینگو نیریا بھی مفید ہے ۔معدے میں ہوا بہت بنتی ہے۔

(ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل صفحہ732 ،733)

PULSATILLA

پلسٹیلا کا معدے کی تکلیفوں سے بھی تعلق ہے ۔تیل،گھی،اور چربی والی مرغن غذا ہضم نہیں ہوتی ۔ذرا سی ملائی یا گھی کھانے سے معدہ جواب دے جاتا ہے بعض دفعہ ایسے مریض چکنائی سے نفرت کرنے لگتے ہیں لیکن اگر نفرت نہ بھی ہو تو چکنائی والی غذا انہیں ہضم نہیں ہوتی ۔پلسٹیلا میں پیاس نہیں ہوتی لیکن ٹھنڈا پانی پینے سے سکون ملتا ہے ٹھنڈا کھانا کھانے کی خواہش ہوتی ہے معدے کی تکلیفیں صبح کے وقت زیادہ ہو جاتی ہیں۔ذہنی تکلیفیں شام کو بڑھ جاتی ہیں ۔پلسٹیلا میں کھانا کھانے کے چند گھنٹے بعد معدے کی تکلیفیں شروع ہوتی ہیں۔بے چینی ،کھٹے ڈکار،ہوا سے پیٹ کا بھر جانا وغیرہ ۔

(ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل صفحہ690 ،694)

SULPHURIC ACIDUM

اگر جسم میں کسی بھی تیزاب کا عنصر زیادہ ہو جائے تو اچانک شدید ضعف کا حملہ ہوتا ہے اور جسم سے طاقت نکلتی ہوئی محسوس ہوتی ہے سلفیورک ایسڈ معدہ کی ایسی تیزابیت کی بہترین دوا ہے۔

(ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل صفحہ787)

ARGENTUM NITRICUM

ارجنٹم نائٹریکم میں غیر معمولی ذہنی تھکان اور معدہ کی تیزابیت کی وجہ سے یادداشت متاثر ہوتی ہے۔ارجنٹم نائٹریکم کے مریض کو معدے میں پرانے السر ہوں تو جسم میں خون کی کمی ہو جاتی ہے ساتھ میٹھا کھانے کی شدید خواہش ہوتی ہے میٹھے کی خواہش اور بھی بہت دواؤں میں پائی جاتی ہے بعض لوگ بہت میٹھا کھاتے ہیں لیکن انہیں کچھ نہیں ہوتا لیکن ارجنٹم کے مریض کو میٹھا موافق نہیں آتا اس کے کھانے سے معدہ کا نظام بگڑ جاتا ہے اور دوسری تکلیفوں میں بھی اضافہ ہوتا ہے اگر میٹھے کی خواہش کے ساتھ پیٹ میں ہوا اور تناؤ بھی ہوتو یہ علامت اگرچہ لوگوں میں عام طور پڑ پائی جاتی ہے لیکن ارجنٹم نائٹریکم کے مریض میں بہت نمایاں ہوتی ہے۔

(ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل صفحہ80،79)

CYCLAMEN EUROPAEUM

معدے کی تمام تکالیف پلسٹیلا سے ملتی جلتی ہیں ۔چربی والے کھانے سے نفرت ،گرمی ،جلن کا احساس اور کافی پینے کے بعد تکلیفیں بڑھ جاتی ہیں ۔کافی کا ایک خاص اثر سائیکلیمن کے مریض پر یہ پڑتا ہے کے جتنی دفعہ کافی پیئے گا اتنی دفعہ اسہال آئیں گئے ۔معدے کی تکلیفوں میں ہچکی کا آنا سائیکلیمن کی بھی خاص علامت ہے ۔

(ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل صفحہ346)

BISMUTHUM

بسمتھ کے مریض کی قوت ہاضمہ کمزور ہو جاتی ہے اور فاسفورس اور ایتھوزا کی طرح معدے میں پانی نہیں ٹھہرتا ،گرم ہوتے ہی قے ہو جاتی ہے جبکہ ٹھوس غذا کھانے سے قے نہیں ہوتی ۔بہت بدبودار ڈکار آتے ہیں پیٹ کا درد ڈائسکوریا سے مشابہ ہوتا ہے مریض پیچھے کی طرف جھکتا ہے ۔درد کی نوعیت عام پیٹ درد سے مختلف ہوتی ہے جسے مریض بیان نہیں کر سکتا ۔اسہال کے دوران درد نہیں ہوتا ۔بسمتھ سے اسہال خشک کر دیئے جائیں تو درد شروع ہو جائے گا۔معدہ میں سوزش ہوتی ہے۔

(ہومیو پیتھی صفحہ153)

ASAFOETIDA

ہینگ کو عموما گرم مصالحے کے طور پر قوت ہاضمہ کو بڑھانے کے لیے استعمال کیا جاتا ہے اس سے تیار کردہ ہومیو پیتھک دوا معدہ اور خوراک کی نالی کے تشنج میں مفید ہے ۔اس کی سب سے نمایاں علامت سر کا سن ہونا ہے ۔

(ہومیو پیتھی صفحہ109)

LAC DEFLORATUM

لیک ڈیف ان بچوں کے لیے بہت مفید ہے جنہیں دودھ سے الرجی ہوتی ہے وہ دودھ ہضم نہیں کر سکتے اور انہیں اسہال وغیرہ شروع ہو جاتے ہیں بعض اوقات لیک ڈیف کی سی ایم میں ایک خوراک سے ہی بہت مؤثر ثابت ہوتی ہے۔

(ہومیو پیتھی صفحہ531)

GRATIOLA

اس کا نزلہ اگر معدہ پر گرے تو ساتھ ہی تشنج ہو جاتا ہے اچانک بل پڑنے اور سکڑنے کا احساس ہوتا ہے اس کے علاوہ یہ معدہ کی عام خرابی کی بھی دوا ہے ۔گریشولا کے مریض کے معدہ کی خرابی میں اوپر کا ہونٹ سوج جاتا ہے ۔۔۔گریشولا میں چکر بھی آتے ہیں جن کا عموما کھانے سے بھی تعلق ہوتا ہے کھانا کھاتے ہوئے چکر آتے ہیں اور کھانے کے بعد چکر زیادہ ہو جاتے ہیں۔

(ہومیو پیتھی یعنی علاج بالمثل صفحہ414)


(نعمات احمد نئیر)

Similar Posts