بواسیر

بواسیر،خونی بواسیر،فشرز اور اس میں استعمال ہونے والی
ہومیوپیتھک ادویات

ترتیب ،تحقیق و پیشکش:

خالد محمود اعوان

مختصر علامات کے ساتھ ادویات کا انتخاب

٭- ایسکولس پیپوکاسٹی نم=ایسی بواسیر جس کے ساتھ حاد نوعیت کی کمر درد پائی جاتی ہے۔
٭-”امونیم میور“ =میں لیکوریا کے دبنے کے نتیجے میں بواسیرکا ہونا پایا جاتا ہے۔
٭-ایپس میلی فیکا=زچگی کے بعد ہونے والی خونی بواسیر ساتھ ڈنگ لگنے والی دردیں ہوں ۔
٭-آرسینی کم البم=خونی بواسیر میں جلن جیسے آگ لگی ہوئی ہواور اسے سکون بھی گرمی پہنچانے سے آئے۔
٭-”بریٹا کارب“=میں خونی بواسیر کے مسے پیشاب کرتے وقت باہر نکل آئیں۔قبض جس میں سدّے آئیں۔
٭-برومیم=میں پُردرد خونی بواسیر جس کے ساتھ سیاہ پاخانے ہوتے ہیں۔ معدہ کا درد کھانا کھانے سے کم ہو جاتا ہے۔اپھارہ نہایت تکلیف دہ ہوتا ہے۔
٭-کاکٹس گرینڈی فلورس=میں خونی بواسیرکے مسّے پھولے ہوئے اور ان میں درد ہوتا ہے۔مقعد میں جیسے بھاری بوجھ رکھا ہے۔ساتھ دل کے غلاف کی سوزش پائی جاتی ہے۔
٭-کلکیریا کارب=میں کانچ نکلی ہوئی،اور جلن پائی جائے،ڈنگ لگنے والی خونی بواسیر پائی جاتی ہے۔
٭- کلکیریا فلور=خونی بواسیرکے ساتھ مقعد کا شقاق یا تکلیف دہ پھٹاﺅ پایا جاتا ہے۔مقعد میں خارش جیسے وہاں کوئی گرم چیز رینگ رہی ہو۔بادی بواسیر ہو توساتھ کمر درد ہوتا ہے۔
٭-کاربوویج=میں پاخانہ بار بار ہو ،از خود نکل جائے۔اس سے مُردار جیسی بو آتی ہے۔خونی بواسیر مقعد چھل جاتی ہے۔بواسیری مسوں کی رنگت نیلی سی، ان میں جلن اور رفع حاجت کے بعد درد ہوتا ہے۔
٭-کیسکیرا اسگریڈا=یہ دوا پرانی بدہضمی میں مفید ہے۔سختی جگر، یرقان ،خونی بواسیر اور قبض ہوتی ہے ۔ ساتھ سر درد ہوتا ہے۔گٹھیا کے درد کے ساتھ قبض بھی شامل ہوتی ہے۔
٭- کاسٹی کم=چلتے وقت اور اپنی تکالیف کے بارے میں سوچنے سے خاص طور پرخونی بواسیر کی درد میں اضافہ ہوتا ہے۔
٭-کیمومیلا=خونی بواسیر ،ساتھ پُر درد شگاف ہوتا ہے۔اس کا درد خواہ کتنا ہی معمولی ہو برداشت نہیں ہوتا۔
٭-کاکیولس انڈی کس=میں رحم کے حصہ میں پُر درد دباﺅ،اور بعد میں خونی بواسیر ہو۔
٭- کالن سونیا=مزمن پُر درد بہنے والی خونی بواسیر میں جس میں ریکٹم میں درد کے ساتھ چھڑیاں رکھی ہوئی ہیں۔
٭-کرومیکم ایسیڈم=اندرونی اوربیرونی خونی بواسیر میں اندرونی اور بیرونی اخراجِ خون پایا جاتا ہے ۔ اس کے ساتھ کمر کے مختصر حصے میں درد پایا جاتا ہے۔
٭- اری جی رون کیناڈینس=اس میں خونی بواسیر پائی جاتی ہے ۔ ماہواری کی جگہ ناک سے خون بہتا ہو۔ (یہ علامت برائی اونیامیں بھی پائی جاتی ہے) ۔ خونی بواسیر،ساتھ سخت ،لمبے پاخانے،مقعد کے حاشیہ پر جلن، مقعد میں ایسا محسوس ہو جیسے پھٹی ہوئی ہو۔
٭-یونی مِس اٹروپریپورا=میں قبض ساتھ خونی بواسیر اور شدید کمر درد پائی جاتی ہے۔یہ دوا دل کی تکالیف جو جگر کے کام نہ کرنے کی صورت میں آئے مفید ہے ۔
٭- گریفائٹس= بواسیر اور شگاف میں جس کے ساتھ سخت پاخانے پائے جاتے ہیں۔
٭-ہیمامیلس=بواسیر کے نتیجے میں بہتے خون کو روکنے میں بہت ہی مفید دوا ہے۔اس وقت اس کو مدر ٹنکچر میں استعمال کریں۔
٭-پولی گونم پنکٹے ٹم=خون کی رگوں کا پھیل جانا ، خونی بواسیراور پاخانے کی آنت کے زخم پائے جاتے ہیں ۔
٭-سیڈم آکرے=پُر درد خونی بواسیر،جیسے مقعد پھٹ گئی ہے،سکڑاﺅ اور کھچاﺅ والی دردیں،جو اجابت سے چند گھنٹے بعد تک رہیں۔
٭- رٹہنیا=کی بواسیر میں ایسا جیسے مقعد میں شیشے کے ٹکڑے پھنسے ہوئے ہوں۔

علامات کا ذکر قدرے تفصیل کے ساتھ
ABROTANUM
بواسیر
٭-ابراٹی نم=اس میں انتقال مرض کی علامات پائی جاتی ہیں۔جوڑوں کی دردوں میں بہتری آنے سے بواسیر کی تکلیف میں اضافہ ہوتا ہے۔خونی بواسیر ، لگاتار پاخانے کی حاجت،پاخانے خونی ۔جیسے ہی گٹھیا کی دردوں کی شدت میں کمی آئے،خونی بواسیر کی تکلیف میں اضافہ ہوتا ہے ۔ابراٹی نم باہر کو نکلی ہوئی بواسیر،چھوتے وقت یا پاخانہ گزرتے وقت جلن ہوتی ہے۔قبض جو اسہال کے ساتھ ادل بدل کر ہو۔ لگاتار پاخانے کی حاجت ہوتی ہے لیکن صرف ایک چھوٹا سا خون کا قطرہ آتا ہے۔اسہال رات کو آئیں ۔ اسہال کے ساتھ گٹھیاوی درد،بیرونی خونی بواسیر، باہر کو نکلی ہوئی ساتھ جلن،چھونے سے تکلیف میں اضافہ۔بواسیر میں بہتری آئے جیسے ہی گٹھیاوی شکایات ظاہر ہوںاور اخراج خون ظاہر ہوتے ہی گٹھیاوی دردیں غائب ہو جاتی ہیں۔ریکٹم میں آنتوں کا ایک کیڑا،کرم سفید پایا جائے۔تکونیہ ہڈی میں درد کے ساتھ خونی بواسیر پائی جائے۔بواسیر کی تکلیف دبنے سے دل متاثر ہو سکتا ہے۔
AESCULUS HIPPOCASTANUM
بواسیر
٭-”ایسکولس ہیپو کاسٹینم“=میں ایک خاص قسم کی بواسیر ہے جس میں انگور کے خوشوں کی طرح نیلگوں رنگ کے دو چار مسے اکٹھے ہوتے ہیں جن میں شدید جلن کا احساس ہوتا ہے۔کھڑے ہونے اور چلنے سے درد شدت اختیار کر جاتا ہے۔مقعد میں جلن ،خشکی اور یہ احساس جیسے چھوٹی چھوٹی کرچیاں بھری ہوئی ہیں، اجابت سخت ،خشک اور مشکل سے ہوتی ہے۔اور اجابت کے بعد سخت درد ہوتا ہے۔خونی بواسیر ،ساتھ تیز گولی لگنے والی دردیں کمر کی طرف جائیں۔اندھی اور خونی بواسیر جس میں اضافہ موقوفی حیض کے دنوں میں ہو ۔ لمبے ،سخت خشک پاخانے ،رسی کی طرح کے ۔میوکس ممبران سوجی ہوئی جو راستے کو روک دیں۔بواسیرمیں اخراج خون کبھی کبھار ہوتا ہے ۔ فضلہ سخت اور خشک ہوتا ہے اور مشکل سے خارج ہوتا ہے۔فضلہ نکلتے وقت یہ احساس جیسے کانچ نکلی ہوئی ہے۔خون نکلنے سے سکون ملتا ہے۔یہ دوا اس وقت مئوثر ہوتی ہے جب بواسیرخون کو جگر تک لے جانے والی رگ میں اجتماع خون سے پیدا ہو۔پیٹ حد سے پھولا ہوا۔خون آتا ہے اور بعض دفعہ نہیں بھی آتا لیکن یہ احساس جیسے مقعد میں چھڑیاں یا لکڑیوں کے ٹکڑے رکھے ہوئے ہیں ۔ بعض آزمائش کرنے والوں کے اندربواسیر کے ساتھ جگر کی بہت سی علامات اور کچھ میں بواسیر کے ساتھ لمبار ریجن میں درد ثابت ہوئی ہے ۔بواسیرجامنی رنگ کی باہر کو نکلی ہوئی ساتھ شدید تکونیہ ہڈی میں کمر کی مختصر جگہ پر شدیددرد اور جگر کے مقام بھراﺅ پایا جاتا ہے ۔خشکی ،جلن اورخارش اس کی بہترین علامات ہیں۔ڈاکٹر ہیوگزایسی بواسیر میں جو خون کو جگر تک لے جانے والی رگ میں اجتماع کے نتیجے میں ہونکس وامیکا اور سلفر کو ترجیح دیتے ہیں ۔ پلساٹیلا چند بہترین ادویات میں سے ایک ہے جو ایسکولس کے بعد بہترین کام کرتی ہیں۔پلسٹیلا میں غیر متحرک اجتماع خون اور بد ہضمی اور اندھی بواسیرکی شکایات پائی جائیں۔ ڈاکٹر ڈیوے اس کا استعمال اُونچی طاقت میں تجویز کرتے ہیں جب بواسیر کے ساتھ مزمن قبض پائی جائے تو شفا کا باعث ہوتی ہے۔
AESCULUS GLABRA
بواسیر
٭-”ایسکولس گلابرا“= میں بیرونی خونی بواسیر ، شدید پر درد،گہری نیلگوں رنگ کے مسوں والی، ساتھ قبض اور چکر اورجگر میں انجمادِ خون پایا جاتا ہے ۔اس دوا کا اثراکثر نچلی آنتوں پر پایا جاتا ہے جس کے نتیجے میں خونی بواسیر کی نسوں میں انجماد خون پایا جاتا ہے۔ اس کے ساتھ مخصوص نوعیت کی کمر دردساتھ حقیقی قبض کی غیر موجودگی۔خونی بواسیر جس کے ساتھ گولی لگنے کی طرح کی دردیں کمر کی طرف جائیں۔خونی اور بادی بواسیر میں اضافہ موقوفی حیض کے دنوں میں ہوتا ہے۔ سوزش گلو ،کھانسی جو جگر کی خرابی کی وجہ سے ہو۔چھاتی میں گرمی کا احساس،خونی بواسیر کے نتیجے میں دل کے ارد گرد دردپائی جائے۔
ALOE SOCOTRINA
بواسیر
٭-”ایلو سوکوٹرینا“= میں خون ایسے گرتا ہے جیسے نل سے پانی ۔ بواسیر انگور کے گچھوں کی طرح باہر نکلی ہوئی ۔ ٹھنڈے پانی سے دھونے سے بہتری آتی ہے ۔ اپھارہ کے ساتھ فضلہ۔مقعد میں خارش اور جلن پائی جاتی ہے۔مسلسل مقعد میں انگلی ڈالنا چاہے۔مقعد پر مسلسل دباو،خون آئے ، مسلسل درد،جسے ٹھنڈے پانی سے سکون آئے۔مقعد میں ہوا کے اخراج کے وقت عدم تحفظ پایا جاتا ہے۔سدے والے ،پانی والے جیلی کی طرح کے پاخانے ۔باہر نکلی ہوئی خونی بواسیر جس میںدکھن پائی جاتی ہے۔یہ خونی بواسیر کی ایک بہترین دوا ہے۔یہ اس وقت مفید ہوتی ہے جب انگور کے گچھوں کی طرح باہر نکلی ہوئی ہو۔خون اکثر اور کھل کر ہواور اسے ٹھنڈے پانی سے بہتری آئے۔مقعد میں نمایاں طور پر جلن، انتڑیوں میں ایسے لگے جیسے جمع کیا ہو۔دستوں کا رجحان ،نچلی آنتوں میں غیر یقینی صورت حال نمایاں طور پر پائی جائے۔یہ دستوں کا رجحان اسے کالن سونیا سے نمایاں کرتا ہے۔قبض کا رجحان کالن سونیا میں پایا جاتا ہے۔رٹہنیا میں مقعد میں جلن پائی جاتی ہے۔ سخت پاخانے کے بعدوریدپھولی ہوئی اور باہرکو نکلی ہوئی ہوتی ہے۔اس دوا کی خصوصیات میںجلن اور مقعد میں فشرزہوتے ہیں۔ان میںشدید درد اور مقعد میں حساسیت ہوتی ہے۔(کیپسی کم) ۔بواسیر ، ایسے لوگ جن کا طرز معاشرت بیٹھے رہنے کا ہو۔ خاص طور پر بوڑھے لوگوں میں۔ایلوزنظام معقد کے زہریلے مادوںکی(ردِّ سمیات) دواہے یہ ان کوباہرنکال کرتی ہے۔
AMMONIUM CARB
بواسیر
٭-”امونیم کارب=میں رفع حاجت کے بعد بواسیر باہر نکلی ہوئی ساتھ مقعدمیں ڈنگ لگنے والی اور جلن دار دردیں ہوتی ہیں جو رفع حاجت کے بعد گھنٹوں جاری رہیں۔ جس سے چلنا مشکل ہو ۔بواسیر پاخانے کے بغیر باہر کو نکلی ہوئی ۔مقعد میں جلن اور خارش ۔جو نیند کو حفظ ماتقدم کے طور پر محفوظ بناتی ہے ۔بواسیر کی تکلیف میں اضافہ ماہواری کے دنوں میں ہوتا ہے ۔ مقعد کی خارش،باہر کو نکلی ہوئی بواسیر ، پاخانے سخت اور گانٹھ دار مشکل سے خارج ہوں ۔تکلیف میں اضافہ رفع حاجت کے بعد ہو اور بہتری لیٹنے سے آئے۔
AMMONIUM MURIATICUM
بواسیر
٭-”ایمونیم میوریاٹیکم“ =میں خونی بواسیر اور خارش،ساتھ شدید درد اورپھنسیاں۔لیکوریا کے دبے کے نتیجے میں خونی بواسیر ہوتی ہے۔ اجابت کے دوران اوربعد میں مقعد میں جلن اورتیز چبھنے والی درد ہوتی ہے۔قبض ،پاخانہ سخت اور چوراچورا ہو جس کو نکالنے میں کافی محنت درکار ہو۔ پیرینم (سیون،مقعد اور اعضائے تناسلی کے درمیان والا حصہ) میں ڈنگ لگنے والی درد۔سبز میوکس والے پاخانے اور قبض باری باری ہوتے ہیں۔ قبض اور بواسیر ساتھ پاخانے کے دوران اخراج خون پایا جاتا ہے۔
ANACARDIUM ORIENTALE
بواسیر
٭-”اناکارڈیم“=میں دوران پاخانہ خونی بواسیر ہوتی ہے۔ خونی بواسیر میں درد ہوتی ہے۔ انتڑیوں کے فعل کی نااہلیت ۔غیر مئوثر حاجت ، مقعد میں نااہلیت ، ایسے جیسے ڈاٹ لگی ہوئی ہے۔مقعد کے پٹھے (وہ پٹھہ جس کے سکڑنے سے سوراخ بند ہو جاتا ہے) کا سکڑاﺅ ، حتیٰ کہ نرم پاخانہ بھی مشکل سے خارج ہو۔مقعدپر خارش،مقعد پر رطوبت۔
ARSENICUM ALBUM
بواسیر
٭-”آرسینی کم البم“=میں خونی بواسیر کے ساتھ جلن والی دردیں اوربے چینی ہوتی ہیں ۔ گرم ٹکور سے بہتری آتی ہے۔خونی بواسیرآگ کی طرح جلے اور مقعدکے ارد گرد کی جلد چھلی ہوئی ۔درد کے ساتھ تشنج، امعائے مستقیم سے باہر کو نکلی ہوئی بواسیر ساتھ شدید مروڑ پائے جائیں۔معمولی سی مشقت بھی شدید تھکاوٹ میں مبتلا کر دے۔ جس کے ساتھ جلن والی دردیں ۔ تکالیف میں اضافہ رات کو ساتھ بے چینی ،خوف اورڈرپایا جاتا ہے۔اس کے مزاج میں شدید بے چینی ، موت کا خوف ، انزائٹی، بڑھی ہوئی پیاس جو تھوڑے تھوڑے اور بار بارپانی پینے کی ہوتی ہے، مریض کھلی ہوا کی خواہش کرتا ہے۔
BERBERIS VULGARIS
بواسیر
٭-بربرس ویلگریس=کا طاقتوراثر رگوں والے نظام پر ،پیڑو میں انجماد خون (ہڑپ کرنے کا عمل) اور خونی بواسیر پر ہوتا ہے۔جگر سے متعلق اورگٹھیا سے تعلق رکھنے والی بیماریوں میں،خاص طور پر پیشاب سے تعلق رکھنے والی ،بواسیری اور ماہواری سے تعلق رکھنے والی بیماریاں سے ہے۔
CARBO VEGETABLIS
بواسیر
٭-”کاربوویجی ٹیبلس“= میں بواسیر باہر نکلی ہوئی ،نیلاہٹ مائل ، ناگوار بو والے اخراجات ، سوجن ، مقعدمیں جلن،ریکٹم سے مواد قطروں کی صورت میں بہے۔ اپھارہ،خارش زدہ،کترنے والی اور جلن والی دردیں پائی جاتی ہیں۔پاخانے کے ساتھ خون خارج ہوتا ہے۔دکھن،رات کے وقت مقعد کے ارد گرد رطوبت ۔ پھپھوندی والا لیسدار مرطوب مواد خارج ہو۔ سفید خونی بواسیر ساتھ مقعد کے ساتھ چھیلن۔نیلاہٹ مائل جلن والی دردیں ۔ پاخانے کے بعد دردیں ہوتی ہیں۔عمر رسیدہ افراد کے پر درد اسہال ۔ لگاتار،خود بخود مُردوں جیسی بدبو والے پاخانے آئیں،جس کے بعد جلن پیدا ہو۔
CARDUUS MARIANUS
بواسیر
٭-کارڈوس میریانس=اس دوا کا خاص اثر جگر اور جگر کے اطراف خون لانے والی وریدوں پر ہوتا ہے۔ بواسیر خونی،کانچ نکلی ہوئی ،مقعد اور ریکٹم میں جلن دار دردیں۔اس کے پاخانے گانٹھ دار،سخت اورمٹی کے رنگ کے ۔پیشاب اکثر گہرے رنگ کا ہوتا ہے۔
COLLINSONIA CANADENSIS
بواسیر
٭-کالن سونیا کیناڈنسس= میں بواسیرخونی ،قبض ضدی ، ساتھ کمر درد ہوتی ہے۔بواسیر خونی یا اندھی اور باہر نکلی ہوئی ہوتی ہے۔ کہا جاتا ہے کہ کوئی بھی دوا خونی بواسیر میں اس کے مقابل پر نہیں جس میں اکثر مسلسل طور پراخراج خون ہو ۔مدر ٹنکچر میں اس کا استعمال زیادہ مفید ہے۔بڑی آنت کا نچلا حصہ ڈھلکا ہوا۔ قبض ضدی اوردست بھی ہو سکتے ہیں۔ ایسی خواتین جن کی اندام نہانی حمل کی وجہ سے پھیل گئی ہو یاپیڑو کے اعضاءمیں اجتماع خون پایا جائے۔یہ حاملہ خواتین میں مفید ہے جو بواسیر میں مبتلا ہوں۔ خارش اس کی بنیادی علامت ہوتی ہے۔ قابل ذکر علامت امعائے مستقیم میں چھڑیاں ہونے کا احساس ساتھ قبض اور نچلی آنتوں میں پائی جاتی ہے۔بواسیر کی بیماریوں کا انحصار مقعد اور انتڑیوں پر ہے۔امعائے مستقیم لٹکی ہوئی یا اپنی جگہ سے ہٹی ہوئی ہونے کی وجہ قبض ہوتی ہے۔ساتھ خارش ، ماہواری درد کے ساتھ اور قبض ہوتی ہے۔رحم کی گردن پر اجتماع خون ساتھ پر درد بواسیرجس میں اضافہ قبض اور بواسیر میں ہوتا ہے۔پیڑو میں اجتماع خون سے حیض کی غیر موجودگی پائی جاتی ہے۔ بواسیر کے خون کے بہائوکے دب جانے سے دل کی دردیں پیدا ہوں تومفید ہے۔یہاں یہ دوانکس وامیکا سے ملتی ہے بلکہ اس سے کہیں زیادہ مفید ہے۔خونی بواسیر جو دماغی اور دل کی تکلیف کے ساتھ ادل بدل کر ہو تو ڈاکٹر (Lilienthal) کے مطابق اس کی دوا ہے۔اس میں دل کی دھڑکن لگاتار۔استسقاء،دل کی تکالیف میں بہتری آئے تو بواسیر یا ماہواری واپس لوٹ آتی ہے۔چھاتی کی دردیں بواسیر سے ادل بدل کر آتی ہیں ۔چھاتی میں دبائو،غشی اور سانس کا پھولنا پایا جاتا ہے۔
DIOSCOREA VILLOSA
بواسیر
٭-ڈائسکوریا ولوسا=مقعد میں خونی بواسیرساتھ جگر کی طرف تیز بالاگڑنے جیسا درد پایا جاتا ہے۔ بواسیر کے مسے انگور کے گچھوں کی طرح یا چیری کی طرح کے سرخ ہوتے ہیں۔جو ہر پاخانے کے بعدباہر نکل آتے ہیں۔ مقعد میں درد پایا جاتا ہے۔ڈائسکوریا میں درد کی لہریں ہمیشہ ایک جگہ سے دو سری جگہ منتقل ہوتی ہیں۔اسی طرح بواسیر کے مسوں کا درد بھی جگر ہی کی جانب جاتا ہوا محسوس ہوتا ہے۔
DOLICHOS PRURIENS
بواسیر
٭-”ڈولی کس “=میں پیدائشی (خاندانی مرض ) بواسیر پائی جاتی ہے۔خونی بواسیر ساتھ جلن کا احساس ۔ بواسیر میں اس کو ٹنکچر میں استعمال کریں۔اس میں شدیدخارش پائی جاتی ہے لیکن دانے نہیں نکلتے۔
HAMAMELIS VIRGINICA
بواسیر
٭-ہیما میلس ورجینی کا =ڈاکٹر ہیوگز اس دوا کے بارے اچھی رائے رکھتے تھے۔ یہ بواسیر کی ادویات میں استعمال ہونے والی ادویات میں سے ایک دوا ہے ۔ اس کا فیصلہ تشخیصی طورپر استعمال کے بعد کیا ہے۔ بہنے والی خونی بواسیر اور اخراج کھل کر ہوتا ہے۔اور اس کے ساتھ بڑھی ہوئی خراش والی درد ہوتی ہے۔ہیوگز اس کو دوسری طاقت میں استعمال کیا کرتے تھے ۔ اس کا استعمال بیرونی طور بھی کیا کرے تھے اس کے ایکسٹریکٹ کو گرم کر کے یا ٹھنڈا بھی سوزش اور خراش کو دور کرنے کے لئے کرتے تھے۔سلفر کے اندر قبض اورمقعد میں خارش ہوتی ہے جس میں اضافہ رات کو ہوتا ہے۔اس علامت کو اس دوا کی بنیادی علامت کے طور سمجھتے تھے۔اس میں درد کے بغیراخراج خون بعد میں نقاہت جو خون کے ضائع ہونے کے تناسب سے زیادہ ہوہوتا ہے۔خون گہرے رنگ کا۔خون کی کمی ،دم گھٹتاہے کمزوری جس کے ساتھ بھوک بہت اچھی نہ ہو ۔نسوں میں اجتماع خون اور نسوں کے بہاو میں خون کے بہائو میں کمی بنیادی خصوصیت ہے۔متاثرہ حصوں میں کچلے جانے اور شدید دکھن پائی جاتی ہے۔بواسیر کی طرح جسم کے کسی بھی حصے سے سست اخراج خون پایا جاتا ہے۔
KALIUM CARBONICUM
بواسیر
٭-کالی کارب=خونی بواسیر، پُر درد بواسیر،مسے بڑے، سوجے اور درد سے بھرے ہوئے ہوتے ہیں ۔ کھانستے وقت بواسیر میں درد ہوتا ہے ۔ بڑے بڑے سٹولز مشکل سے خارج ہوں ۔خارج ہونے سے ایک گھنٹہ قبل سوئی گڑنے والی دردیں۔ معمول کے مطابق پاخانوں سے بڑی مقدار میں خون خارج ہوتا ہے۔ مقعد کے ارد گردخارش زخمی پھنسیاں نکلیں ۔ جلن ایسی جیسے آگ لگی ہوئی ہے اورخون کھل کر آتا ہے۔اندرونی طور پرسوجن اور پھیلاﺅ۔مقعد میں فسچولا۔مقعد اور ریکٹم (بڑی آنت کا نچلا حصہ یعنی قولون کا وہ حصہ جہاں سے امعا مستقیم شروع ہوتی ہے الٹا موڑ) میں جلن ہو۔ کانچ آسانی سے نکل آئے اور اس میں خارش ہو۔ جلن میں کمی وقتی طور پرٹھنڈے پانی میں بیٹھنے سے یا ٹھنڈی ٹکور سے آتی ہے۔٭-کالی کارب= بواسیرکے ٹیومر گول گول مسوں کی بجائے لمبی غدودوں کی شکل میں ہوتے ہیں جن میں شدید جلن ہوتی ہے۔ٹھنڈے پانی سے وقتی طور پر آرام اور جلن کی شدت میں کمی آ جاتی ہے ۔ کالی کارب کی پیٹ کی خرابیوں میں درد ضرور ہوتا ہے مثلاً پیچش ہو گی تو درد کے ساتھ ہو گی البتہ اسہال عموماً بغیر درد کے ہوتے ہیں جو قبض سے ادلتے بدلتے رہتے ہیں۔(علاج بالمثل)اس کے مزاج کو سمجھنے کے لئے ڈاکٹر سینکران لکھتے ہیں کہ اس کی بنیادی علامت جس کے ارد گرد یہ دوا گھومتی ہے۔کہ اس کا مریض اکیلا نہیں رہ سکتا وہ اکیلے رہنے سے خوفزدہ رہتا ہے اور وہ لوگوں سے میل جول چاہتا ہے۔کالی کارب کا مریض سوسائٹی کے رسم و رواج میں اعتدال پسند (لکیر کا فقیر )ہوتا ہے اور سوسائٹی کے قانون اور اصول کے ساتھ جڑا رہتا ہے۔
MILLIFOLIUM
بواسیر
٭-میلی فولیم=میں آنتوں سے اخراج خون۔ بواسیر اور پاخانے خونی اسی طرح پیشاب بھی خونی ہے۔ خون سرخ چمکدار ہوتا ہے۔علم التشخیص کے مطابق اس میں اخراج خون کا بہاﺅ کھل کر ہوتا ہے۔ رنگت چمکدار سرخ ، خون پتلا ،بواسیر خونی،ساتھ ٹھنڈک پائی جائے ،یوٹرس سے چمکدار سرخ خون آتا ہے۔
MURIATIC ACID
بواسیر
٭-”میوریاٹک ایسڈ“= کی بواسیر ایسی جیسے انگور کے خوشے ہوتے ہیں۔ دیکھنے میں ارغوانی رنگ کے ، چھونے سے درد کرتے ہیں۔بچوں کی بواسیرباہر کو نکلی ہوئی سرخی مائل نیلی ہوتی ہے۔پیشاب کرتے وقت ان میں خود بخود باہر نکلنے کا رجحان ہوتا ہے۔ا س میں ہر طرح کے چھونے سے حساسیت ہوتی ہے۔حتیٰ کہ ٹائلٹ پیپر بھی درد کرتا ہے۔مقعد میں خارش اور پیشاب کرتے وقت ڈھونڈری باہر کو نکلی ہوئی۔دورانِ حمل بواسیر پائی جاتی ہے۔نیلاہٹ مائل،گرم ساتھ شدید ٹانکہ لگنے والی دردہوتی ہے۔ اس میں خونی بواسیر کے مسے لمبے، گہرے ارغوانی رنگ کے جسے چھونے سے شدید حساسیت پائی جاتی ہے۔بواسیر کے ٹیومرز میں سوزش ،گرم اوردھڑکن پائی جاتی ہے ۔اعضاءکو پھیلا کر سونا پڑے۔پاخانے کے دوران جلنے اور کاٹنے والی دردیں۔رفع حاجت کے بعدجلن۔جس میں گرم پانی سے دھونے سے بہتری آئے۔تکلیف میں اضافہ ٹھنڈے پانی سے آئے۔مقعد میں چھیلن اور شگاف (فشرز) پایا جاتا ہے۔باہر کو نکلی ہوئی مقعد کو سخت دبائو سے دبانا پڑے۔اس کے مریض کا مزاج نازک مزاج ،تنک ، چڑچڑا ،خوفزدہ، اُونچی آوازسے بھسکتا ہے۔ شدید بے چینی،اداس الگ تھلگ،خاموشی میں مبتلا ہوتا ہے۔
NITRIC ACID
بواسیر
٭-نائٹرک ایسڈ=خونی بواسیر جس سے خون بہنا بند ہو جائے،لیکن درد بہت ہوتا ہے۔ریکٹم میں ڈھیلے پن کے ساتھ لٹکی ہوئی بواسیر میں چبھن والی دردیں ہوتی ہیں۔رفع حاجت کے وقت ضرورت سے زیادہ زور لگانے سے بواسیر سے آسانی سے خون بہتا ہے ۔ آنتوں سے خون بہتا ہے اور شدید رفع حاجت کے بعد ایک گھنٹے بعد تک شدید کاٹنے والی دردیں جاری رہےں ۔شدید جلن دار اور ڈنگ لگنے والی دردیں،مقعد پھٹی ہوئی محسوس ہو اورمقعد میں شدید شگاف۔ شدید تھکاوٹ اور چڑچڑاپن رفع حاجت کے بعد ہو۔اس کے مریض ذہنی طور پرتنک مزاج،نفرت سے بھرے ہوئے،کینہ پرور،منہ زور، سرکش، مایوس ، ناامید،شور سے زود حسی،درد،چھونے سے،درد سے زود حس ہوتے ہیں ،موت کا خوف پایا جاتا ہے۔
NUX VOMICA
بواسیر
٭-”نکس وامیکا“=بواسیر کی ایک بنیادی دوا ہے ۔ اس میں خونی اور بغیر خون کے بواسیر پائی جاتی ہے ۔ اس کا استعمال اس وقت ہوتا ہے جب اس میں جلن والی دردیں او ر قبض ساتھ غیر مئوثر رفع حاجت کی خواہش پائی جاتی ہے۔اگر خونی بواسیرلمبی اور اندھی بواسیرہو تو اس میں ساتھ جلن،ڈنگ لگنے والی دردیں اور مقعد میں کھچائو کا احساس ہوتا ہے۔ کمر میں مختصر جگہ میں کچلے جانے کا احساس ۔ بیٹھ کر کام کرنے والے۔ لائف اسٹائل ایسا کہ وہ محرک اور نشاط انگیز ادویات اور خوراک کا عادی ہوتا ہے میں اعتماد سے استعمال کیا جا سکتا ہے۔خارش والی خونی بواسیرجو رات کو نیند سے بیدار کر دے ۔ٹھنڈے پانی سے سکون ملتا ہے۔یا خونی بواسیر جس کے ساتھ مسلسل رفع حاجت کے ساتھ زور لگا کر نکالنا پڑے۔اور یہ احساس رہے کہ ابھی انتڑیاں خالی نہیں ہوئیں۔مقعد میں شدید حساسیت حتیٰ کہ مریض نرم ترین ٹوائیلٹ پیپر تک استعما ل نہ کر سکے ۔ بواسیر میں شدید دکھن اورحساسیت کہ ہلکا سا چھونا بھی قابل برداشت نہ ہو۔
PAEONIA OFFICINALIS
بواسیر
٭-پائی اونیاآفیسی نیلس=میں خونی بواسیر ساتھ ناسور بنتے ہیں ۔مقعد اوراس کے ارد گردحصے ارغوانی اور چھلکوں سے ڈھکی ہوئی۔مقعد کے اندر زخم بہت پُر درد ہوتے ہیں۔تمام میوکس ممبران زخموں اور کریکس سے اَٹی ہوئی ہوتی ہے۔مقعد میں کاٹنے والی،خارش جس کو کھرچنے سے تکلیف میں اضافہ ۔رفع حاجت کے بعدمقعد کے سوراخ میں سوجن اورجلن اندرونی ٹھنڈک پائی جاتی ہے۔مقعد کے فسچولاکے ساتھ درد کرنے والے زخم ۔ ارغوانی خونی بواسیر چھلکوں سے ڈھکی ہوئی۔اور شدید خبیث نوعیت کی دردیں جو ہر پاخانے سے اور بعد میں ہوتی ہیں۔
PHOSPHORUS
بواسیر
٭-”فاسفورس“ = خونی بواسیرمیں اخراج خون اور رفع حاجت کے بعد شدید کمزری پائی جاتی ہے ۔ پاخانہ سفیداورسخت ،پاخانے کے ساتھ اور بعد میں ریکٹم سے خون کا اخراج ۔بغیر درد کے کھل کر کمزوری پیدا کرنے والے ساتھ بدبو والے پاخانے آتے ہیں ایسے جیسے بد بودار اپھارہ۔سبز میوکس ساتھ لمبے ،تنگ سخت پاخانے ،کتوں کے پاخانے کی طرح کے۔ ایسا محسوس ہو کہ مقعد ہر دفعہ کھلی ہے۔ بواسیر سے آنے والا خون رنگ میں چمکدار سرخ ساتھ شدید کمزوری پائی جاتی ہے ۔ ”فاسفورس“ میں سفیدسخت پاخانے جس کے ساتھ خونی بواسیر پائی جائے۔بواسیر تو بہت سی ادویات میں پائی جاتی ہیں لیکن فاسفورس کا مزاج اور کی علامت سے اس تک پہنچا جا سکتا ہے اس کی علامت رفع حاجت کے بعد شدید کمزوری ہوتی ہے۔ اور ”فاسفورس “کے ساختی مریض لمبے ،باریک ، چھاتی تنگ ۔ دُبلا پن ، جلد پتلی ، صاف شفاف ہوتی ہے۔
RATANHIA
بواسیر
٭-”رٹینیا“=میں مقعد میں درد جیسے کانچ کے ٹکڑوں سے بھری ہوئی ہے۔مقعد میں درد اور جلن رفع حاجت کے گھنٹوں بعد تک جاری رہے ۔ مقعد سکڑی ہوئی محسوس ہو۔مقعد میں خشکی اور گرمی ساتھ جیسے چھریاں چبھ رہی ہوں۔ پاخانے کو زور سے باہر نکالنے کی کوشش کرنی پڑے۔بواسیر کے مسے باہر نکل آئیں ۔ مقعد میں شگاف ساتھ شدید سکڑائو،آگ کی طرح کی جلن ،ایسا ہی خونی بواسیر کے ساتھ ہو۔وقتی طور پر ٹھنڈے پانی سے سکون آتا ہے۔بدبودار،پتلے دست ۔ جلن دار پاخانہ کرے سے پہلے بعد میں درد اور جلن ہوتی ہے۔مقعدسے کچھ نہ کچھ ٹپکتا رہے۔چنونے جو مقعد میں خارش پیدا کریں۔
SULPHUR
بواسیر
٭-”سلفر“ =میںخونی بواسیر میں ان علامات سے مطابقت رکھتی ہے جو بواسیر سے اخراج خون کے بند ہو جانے سے آتی ہیں۔نتیجے کے طور پرسر میں بھاری پن ، جگر میں گھبراہٹ،قبض ہو جاتی ہے۔رفع حاجت کی خواہش اور مقعد میں خارش۔خارش اور مقعد کی جلن کے بوجھ کے نتیجے میں پیٹ کی تکالیف میں زیادتی ہوتی ہے۔ اس میں مسلسل غیر مئوثر لیٹرین میں جانے کی خواہش ہوتی ہے۔پاخانے سخت ،گانٹھ دار اور نامکمل ۔ مقعد کے ارد گرد سرخی ساتھ خون ٹپکے اور ڈکار آئیں۔
THUJA OCCIDENTALIS
بواسیر
٭-تھوجا=کی بواسیر سوجی ہوئی اور پُر درد ہوتی ہے جب آپ بیٹھے ہوئے ہوں۔مقعد میں جلن دار دردیں ہوتی ہیں۔مقعد میں شگاف،چھونے سے درد ہوتا ہے ۔ اس کے ساتھ پُر درد موہکے پائے جاتے ہیں۔قبض ساتھ ریکٹم میں شدید دردیں ہوتی ہیں جس کے نتیجے میں پاخانہ پیچھے ہٹ جاتا ہے۔مزمن اسہال میں پیٹ پھولا ہوا اور سخت ہوتا ہے۔اس کے مریض کے پسینہ سے میٹھے شہد کی طرح اور لہسن کی طرح تیز بد بو پائی جاتی ہے۔تھوجا کا مزاج ،اس کا مریض سمجھتا ہے کہ وہ کمزور ہے اور وہ ٹوٹ جائے گا۔ ہاتھ ملاتے وقت تھوڑا سا ہاتھ ملائے گا، چلتے وقت بڑا سنبھل کر چلتا ہے۔ بھیڑ بھاڑ والی جگہ پر نہیں جاتا۔ تنگ جگہوں پر جانے سے گریز کرتا ہے ۔ ملنے جلنے سے گریز کرتا ہے۔ کسی اجنبی سے ملنا نہیں چاہتا ۔اسی لئے اس کے بچے اسکول جانے سے گریز کرتے ہےں۔انجان جگہ پر جانا پسند نہیں کرتا ۔امتحان سے ڈر لگتا ہے۔اعتماد کی کمی۔اکیلا رہنا پسند کرتا ہے ۔ ساری نگاہیں اسے دیکھیں اس کو پسند نہیں کرتا۔

بواسیر میں استعمال ہونے والے نسخے

453-خونی بواسیر
Aconite + Belladona + Millefolium 30
454-بواسیر موکے والی یا خونی
1 Sulphur 200
2 Nux Vomica 30
455-بواسیر موکے والی یا خونی
(یا یہ نسخہ)
1 Bacillinum + Psorinum 200
روزانہ ایک بار چار بار پھر ہفتہ وار
2 Phosphorus 30
3 Arsenic 30
دو اور تین نمبرروزانہ چار بار
460-غیر خونی بواسیر
1 Sulphur 30
2 Belladona 30
3 Nux vomica
620-بواسیر(خونی)
Belladona + Millefolium + Merc. Corresive 30
ملا کر روزانہ تین بار اگر فرق نہ پڑے تو
621-بواسیر(خونی)
Arnica + Belladona + Hamamelis30
اگر مندرجہ بالا صورتوں میں درد کی شدت ہو تو
Arsenic+Paeonia 30
روزانہ تین چار بار

ترتیب ، تحقیق وپیش کش:
خالد محمود اعوان
0332-2556942
0308-2486085

Similar Posts