ہومیوپیتھک میڈیسن نیٹرم کارب Natrum Carb کے متعلق معدے کی جو علامات کتابوں میں لکھی ہوئی میں نے پڑھی ہیں ان کو کافی حد تک درست پایا ہے _
ایسے مریض جن کو ہر وقت ڈکاریں آتی رہتی ہیں اور عموما معدے کی ترشی کی شکایت کرتے رہتے ہیں اور اکثر گنٹھیا میں بھی مبتلا ہو جاتے ہیں ان کے لیے یہ بہترین میڈیسن ہے ۔ اس دوائی کے مریض کا چہرہ زرد ہو جاتا ہے ۔بیس برس بعد مریض کندھے جھکا کر چلنے لگتا ہے ۔
ٹھنڈک برداشت نہیں ہوتی سردی سے کانپتا رہتا ہے ۔
ذرا سی ہوا لگتے ہیں طبیعت بگڑ جاتی ہے اسے زیادہ کپڑوں کی ضرورت رہتی ہے زیادہ گرمی ہو یا زیادہ سردی بالکل برداشت نہیں کر سکتا وہ معتدل موسم پسند کرتا ہے.
معدے کی یا گنٹھیا وغیرہ کی تقریبا ساری تکلیفیں موسمی تبدیلیوں سے بڑھ جاتی ہے ۔
ذرا سی آواز سے دروازہ بند ہونے یا کھلنے کی آواز سے برہم ہو جاتا ہے ۔ عصبی جوش اور دھڑکن اور اس کے ساتھ شدید کمزوری۔ عصبی کمزوری اور طبیعت کا پریشان ہو جانا پایا جاتا ہے۔
ذرا سی جسمانی یا ذہنی مشقت سے اس کو تھکاوٹ ہو جاتی ہے کاغذ کی کڑکڑاہٹ سے دھڑکن ہونے لگتی ہے جوش آجاتا ہے طبیعت اداس ہو جاتی ہے ۔
خاندان اور دوستوں سے بے پروائی۔ ہر انسان دوست احباب میں مل بیٹھنے سے نفرت۔ رشتے داروں سے نفرت ۔غیروں سے نفرت اپنے اور دوسروں کے درمیان زبردست فرق سمجھتا ہے۔
سوڈیم کے سارے مرکبوں کے بارے میں یہ بات صحیح ہے خصوصیت سے نیٹرم کارب کے بارے میں.
مریض سوڈا کا جتنا زیادہ استعمال کرتا ہے اپھارے کی تکلیف بھی اتنی ہی زیادہ بڑھتی ہے ہاضمہ خراب ہو جاتا ہے حتی کہ آخرکار دودھ بھی ہضم نہیں ہوتا .
ایسے مریض جو ایلوپیتھک میڈیسن سوڈامنٹ کی گولیاں اکثر استعمال کرتے رہتے ہیں ان کا معدہ بری طرح سے خراب ہو جاتا ہے ایسے مریضوں کو جب تک ہم نیٹرم کارب نہیں دیں گے بے شک معدے کی جتنی مرضی اچھی میڈیسن دے لیں ان کو افاقہ نہیں آئے گا ۔
ہومیوپیتھک میں اگر کامیابی سے علاج کرنا ہے تو ہمیں بیماری اور میڈیسن کے تعلق کو بہتر طریقے سے سمجھنا پڑے گا ۔
تحریر۔ ہومیوپیتھک ڈاکٹر محمد رضوان ۔
write on youtube.>Rizwan Homoeopathic clinic