پتے میں درد ،پتے میں پتھریاں تکالیف ،علامات اور ہومیوپیتھی ادویات سے علاج
تحریر و پیش کش=خالد محمود اعوان
پتہ جسم کا تھیلی نما عضو ہے، جو جگر کے بالکل نیچے دائیں جانب واقع ہوتا ہے۔ یہ تھیلی تقریباً چار انچ لمبی اور ایک انچ چوڑی ہوتی ہے، جس میں ایک سیال یعنی بائل یا صفرا موجود ہوتا ہے۔
پتے کا کام اس بائل یا صفرے کو جمع کرنا ہوتا ہے جو چکنائی وغیرہ کے ہضم ہونے میں مدد کرتا ہے۔ صفرا یا بائل جگر سے پتہ میں جا کر جمع ہوتا ہے اور چھوٹی آنت میں چکنائی والی اشیاء یعنی چربی اور مخصوص وٹامنز کے ہاضمے میں مدد دیتا ہے۔ پتے کے عوراض میں سب سے عام مرض پتھری بن جانا ہے۔
روزانہ اگر صبح کے ایک وقت زیتون کا تیل ایک چمچ اور ایک لیموں کا پانی ملا کر پینے سے بھی 15 دنوں میں پتھری ختم ہوجاتی ہے۔
مختصر علامات پتے میں درد میں استعمال ہونے والی ہومیوپیتھک ادویات
٭-آرسینکم سلف روب=ایسی پتے کی درد جس کے ساتھ بخار پایا جائے اس دوا کو 200 طاقت میں دن میں دو بار استعمال کریں۔
٭-بپ ٹیشیا=گال بلیڈر والے حصے پر خراش دار جلن ساتھ اسہال پائے جائیں تو اس دوا کو دن میں تین بار استعمال کریں۔
٭-بیلاڈونا=پتے کی پتھری کی درد کی ایک بہت ہی اہم دوا ہے ۔ اس دوا کو 200 طاقت میں بار بار استعمال کریں حتیٰ کہ درد ختم ہو جائے۔
٭-بربرس ویلگریس=پتے کی پتھریوں کو حل کرنے میں مدد دیتی ہے ۔اور اس کے نتیجے میں ہونے والی درد کو ختم کرتی ہے اس کو مدر ٹنکچر میں دن میں تین بار استعمال کریں۔
٭- کلکیریا کارب=یہ دوا پتے کی درد یا گردوں میں پتھریوں کے نتیجے میں ہونے والی درد کوختم کرنے میں مدد دیتی ہے۔درد کی حالت میں اسے ہر تیس منٹ کے وقفے سے استعمال کریں۔
٭-کیلکولس بلیاری(Calculus biliari ) =یہ دوا پتے کی پتھریوں کو توڑتی ہے اور اسے پاﺅڈر کی صورت میں بغیر درد کے باہر نکال دیتی ہے اس کو12X میں دن میں تین بار استعمال کریں۔
٭-کارڈوس میریانس=پتے کی سوزش کے ساتھ درد میں نرمی پائی جائے۔یہ دوامزید پتھریاں بننے سے محفوظ رکھتی ہے۔اس کا استعمال مدر ٹنکچر میں دن میں تین بار کریں۔
٭- چیلی ڈونیم=پتے میں پتھری کے درد اور یرقان میں جو گال بلیڈر میں پتھریوں کی رکاوٹ کے نتیجے میں ہومفید ہے۔پتھریوں کو خارج کرنے میں مدد دیتی ہے ۔ اس کے نتیجے میں ہونے والی درد کو کم کرتی ہے ۔اس کو 200 طاقت میں دن میں درد کی صورت میں تین بار استعمال کریں۔
٭- چائنا آفیشی نیلس=یہ دوا پتے میں پتھری کو بننے سے محفوظ رکھتی ہے ۔اور ایسی درد جو رات کو ہودرد کو کم کرتی ہے۔اس کو 200طاقت میں دن میں دو بار استعمال کریں۔
٭-چیونتھس ورجینی کس=پتے میں پتھریوں کے بننے سے محفوظ رکھنے کی ایک نمایاں دوا ہے۔ایسی پتھریاں جو بن چکی ہوں باہر نکالنے میں مدد دیتی ہے۔اس کا استعمال مدر ٹنکچر میں دن میں تین بار کریں۔
٭- کولیسٹرینم=پتے کی پتھری کی درد کو ختم کرنے کی ایک مخصوص اور قریب ترین دوا ہے۔ یہ درد کو فوری ختم کر دیتی ہے۔اس کا استعمال3Xمیں ہوتا ہے۔
٭- فیل ٹوری=یہ دوا چھوٹی آنت کے اخراجات کو بڑھاتی ہے،چربی کو شیرہ بنا کر آنتوں کی کارکردگی کو بڑھاتی ہے۔صفراءکو تحلیل کرتی ہے۔پتے کی نالی کی رکاوٹ کوختم کرتی ہے۔صفراوی پتھری (صفرا کی نالی میں رکاوٹ خصوصا پتھری کی وجہ سے درد جو کہ شدید ہوتا ہے اور کھانا کھانے سے تقریبا ایک گھنٹہ بعد ہوتا ہے ساتھ ہی قے بھی ہوسکتی ہے۔)کوخارج کرنے میں مدد دیتی ہے۔اس دوا کو2X،3X میں استعمال کریں۔
٭-ہائیڈراسٹس کیناڈینس=پتے کی پتھریوں میں جس کے ساتھ دائیں چڈھے اور دائیں طرف کے خصیے میں کھینچنے والی درد ہوتا ہے ۔قبض اور یرقان پایا جاتا ہے۔اس کو دن میں تین باراستعمال کریں۔
٭-آئرس ورسی کولر=پتے کی پتھری کی درد۔جگر کے مقام پرکاٹنے والی دردیں،زبان خشک،تہ چڑھی ہوئی، خشک،ہر طرف تہ چڑھی ہوئی ، درمیان میں سرخ لکیر۔فم معدہ میں شدید جلن دار بے چینی ہوتی ہے۔
٭-لیپٹنڈرا=جگر میں جلن،گال بلیڈر کے نزدیک (پتے کے نزدیک) ڈل قسم کی دردیں۔پیلی کوٹ کی ہوئی زبان ۔یرقان۔معدہ پر یا اس طرف لیٹنے سے بہتر محسوس کرتا ہے۔
٭-لیتھم کارب=پتے کی پتھریاں۔جگر کے مقام پرشدید دردیںجو کولہے اور پسلیوں کے درمیان ہوں ۔ مثانے میں خراش اور درد ہوتا ہے۔تیز چپکی ہوئی درد ۔ خاص طور پر ناک سرخ ہوتی ہے۔
٭-مرکیورس آئیوڈائیڈ=گال بلیڈر کے اوپر ایک ڈھیلا سا، ساتھ جگر بڑھا ہوا ۔ پیشاب سے سرسوں کے تیل کی سی خوشبو آتی ہے، شدید درد ہوتی ہے ۔
٭-مرکیورس سلف=گال بلیڈر کے اوپر ایک ڈھیلا سا جس کے ساتھ جگر میں سوزش پائی جاتی ہے۔پاخانے کالے ہوتے ہیں۔
علامات قدرے تفصیل کے ساتھ
BAPTISIA TINCTORIA
پتے میں درد
٭-بپٹیشیا=گال بلیڈر کے مقام پر درد کے ساتھ اسہال آتے ہیں ۔ جگر میں درد جو دائیں طرف بغلی پہلو کی طرف سیج کی مَضبوط پَٹّی سے پتے کی طرف جاتی ہے ۔ جس سے مریض کے لئے چلنا مشکل ہوتا ہے۔ اس کے مریض کی دائیں طرف زیادہ متاثر ہوتی ہے ۔ پیٹ میں گڑگڑاہٹ اور اپھارہ ہوتا ہے۔پاخانہ سے ناگوار بوآتی ہے۔پتلے گہرے رنگ کے،خونی ہوتے ہیں۔ اس سے پتے کی درد میں اضافہ ہوتا ہے۔ حرکت تکلیف کوضرور بھڑکاتی ہے۔اس وقت تک حرکت پتے کی طرف درد ہوتی ہے ۔ جو ریڑھ کی طرف بڑھتی ہے ۔ چہرہ گہرا سرخ،ارغوانی بد مست ہوتا ہے۔غنودگی ، نقاہت پائی جاتی ہے۔لگاتار حملہ اور لگاتار پژمزدگی پائی جاتی ہے۔
BELLADONNA
پتے میں درد
٭- بیلاڈونا= پتے کی پتھری کی ایک بہت بڑی دوا ہے۔جب درد کا حملہ ہوا ہو یہ اس درد کو فی الفور دُور کر دیتی ہے۔پتے کے درد میں اگر تیزی اور اشتعال پایا جائے تو بیلاڈونا فوری آرام پہنچا سکتا ہے ،مگر شرط یہ ہے کہ یہ تکلیف گرمی سے بڑھتی ہو۔بیلاڈونا کے بعد پھر مستقل علاج کے لئے سلفر،نٹرم سلف،لائیکوپوڈیم اور چیلی ڈونیم کی ضرورت پیش آسکتی ہے۔پیٹ میںاس کی دردیں پھاڑنے والی ،دبانے والی،دھڑکن دار ہوتی ہیں۔ پیٹ میں دردیں ایسی ہوتی ہیں جیسے کسی نے ہاتھوں سے مضبوطی سے پکڑا ہوا ہے۔پیٹ اندر سے پھیلا ہوا ،گرم، سخت،سوجا ہوا ہوتا ہے۔پیٹ کے آر پار کاٹنے والی دردیں ہوتی ہیں۔پیٹ کے بائیں طرف سوئیاں چبھنے والی دردیں ہوتی ہیں۔مریض کھانسے سے ، چھینکنے سے، چھونے سے۔پیٹ چھونے سے شدید حساس ہوتا ہے۔متلی اور اُلٹیاں آتی ہیں ساتھ ٹھنڈے پانی کی شدید پیاس ہوتی ہے۔بیلاڈوناکی دردیں اچانک شدت سے آتی ہیں اور اچانک بند ہو جاتی ہیں۔
BERBERIS VULGARIS
پتے میں درد
٭-بربرس ویلگریس= پتے میں پتھری کے نتیجے میں درد کی ایک اہم دوا ہے۔پتے والی جگہ پرٹانکہ لگنے کی دردیں ہوتی ہیں ۔درد میں اضافہ دباﺅ سے ہوتا ہے جو معدہ کی طرف بڑھتا ہے۔ پتے کی سوزشی رطوبت کے ساتھ قبض اور چہرہ پیلا ہو مفید ہے۔پتے میں پتھری سے دردیں پائی جائیں ۔ گردوں ،جگر اور گال بلیڈر کی سمیات کو دُور کرنے میں ،لوئر یورک ایسڈ اور یورک ایسڈ کی پتھریوں کو ختم کرنے میں بھی ایک طاقت ور دوا ہے۔ اس میں علامات مسلسل تبدیلی ہوتی رہتی ہیں۔ اس کی دردیں جگہ اور نوعیت تبدیلی ہوتی رہتی ہیں ۔ پیاس اور پیاس کا نہ ہونا ،بھوک اور بھوک کی کمی وغیرہ ادل بدل کر آتی ہیں ۔جگر پر اس دوا کا خاص اثر ہوتا ہے ۔ صفراءکے بہاﺅ میں بہتری لاتی ہے۔جہاں کہیںاس میں اسہال ہوں گے تو اس میں درد نہیں ہوتی۔مٹی کے رنگ کے،جلن دار اور مقعد اور پیرینم میں شدید درد ہوتا ہے۔حرکت سے اور کھڑے ہونے سے بہتری آتی ہے۔
CALCAREA CARBONICA
پتے میں درد
٭-کلکیریا کارب=پتے میں پتھریوں کی وجہ سے درد ہو تو یہ ایک مفید دوا ہے ۔پتہ کی تکلیف میں مبتلا مریض کو جب کلکیریا کارب کی ضرورت ہوتی ہے ۔ مریض کا پیٹ دائیں طرف سے سوجا ہوا ، اور اس میں دباو ¿ سے حساسیت پائی جاتی ہے ۔ اس میں کاٹنے والی دردیں جو چھاتی کی طرف پھیلتی ہیں۔ جھکنے سے ، کھڑے ہونے پر جسمانی مشقت سے اضافہ ہوتا ہے۔اور بہتری درد والی جگہ کی طرف لیٹنے سے آتی ہے۔اس کے مریض سکریفولیس نوعیت کے ہوتے ہیں۔جن کو ٹھنڈک آسانی سے لگ جاتی ہے۔ مریض ٹھنڈے ، پسینہ کھل کر آتا ہے،پیٹ میں تشنج،ڈبل دوہرا ہونا ،ہاتھ مڑتے ہیں ۔ ڈاکٹر فرینگٹن فرماتے ہیں۔یہ پتے کی درد کو ایسے ختم کرتی ہے جیسے جادو ۔مزید یہ کہ اس مرض سے مکمل طور پر شفا بخشتی ہے۔
CARDUS MARIANUS
پتے میں پتھری
٭- کارڈوس میریانس=یہ دوا پتے میں پتھری جس کے ساتھ جگر بڑھا ہوا ہو ایک بہترین دوا ہے۔اس کی تمام علامات الکحل کے مشروبات ناجائز استعمال کے نتیجے میں خاص طور پر بئیر کے استعمال سے ہوتی ہے۔جگر کے مقام پر درد جو بائیں کندھے کی طرف بڑھتا ہے۔ جب بائیں طرف لیٹے ہوئے ہوں۔درددائیں کندھے کی تکونی ہڈی کے نیچے ریڑھ کے کنارے کے نزدیک ہوتی ہے۔جگر کے بائیں کونے میں حساسیت۔جگر کے مقام پر بھراﺅ اور دکھن ساتھ جلد نمدار ہوتی ہے۔پتے میں سوجن ساتھ نرم قسم کی درد ہوتی ہے۔جگر قے کثرت کے ساتھ آتی ہے ساتھ یرقان ہوتا ہے۔ جگر کی خرابی کے نتیجے میں پیٹ میں استسقائی حالت ساتھ جگر کی سختی پائی جاتی ہے۔پتے کی جھلی کے اوپر سوجن آ تی ہے اور درد ہوتا ہے۔تلی کے پاس چبھن کا احساس ہوتا ہے۔ پتے کی پتھریوں کے درد میں کامیابی سے اس کا ٹنکچر استعمال ہوتا ہے۔قبض کے ساتھ پاخانہ سخت اورنا کافی ہوتا ہے ۔مٹی کے رنگ جیسا،گانٹھ دار پاخانے جو اسہال کے ساتھ ادل بدل کر ہوں۔یہ دوا صفراوی اُلٹیوں میں جو کہ سبز ہوں،مائع میں تیزابیت، اس کا استعمال ٹنکچر کی صورت میں بہتر کام کرتی ہے ۔ دس قطرے دن میں تین بار استعمال کریں۔
CHELIDONIUM MAJUS
پتے کی درد
٭-چیلی ڈونیم=اس دوا کی بنیادی علامات یا ”کی“ علامات میں پھاڑنے والی،گولی لگنے کی طرح کی اور ٹانکہ لگنے کی طرح کی ،خنجر زنی والی دردیں ہوتی ہیں ۔ یہ دردیں جگر والے حصے سے ہوتی ہوئی کمر میں دائیں کندھے کے بلیڈ کے نیچے جاتی ہیں۔ پتے کی دردیں جو کمر کی طرف بڑھیں اور یرقان اس میں نمایاں ہو۔ یہ دوا ایسی درد کوچند منٹ میں سکون دیتی ہے۔ جب مریضہ کے رحم میں بچہ نشو ونما پا رہا ہواس وقت صفراوی شکایات پائی جاتی ہیں۔یہ یرقان کی ایک بہترین دوا ہے جب جگر اور پتے سے متعلق شکایات اس کی راہ میں رکاوٹ ہوں۔پیٹ پھیلا ہوا اور آنتوں کا فعل سست ہوتا ہے ۔پیٹ کے آر پار کھچاﺅ ایسا احساس جیسے رسی سے کھینچا جا رہا ہے۔یہ پتے کی پتھریوں اور بڑھے ہوئے جگر میں مفید ہے۔اس کی دردیں مستقل دائیں کندھے کے بلیڈ کے نیچے کے رخ ہوتی ہیں۔ مریض کا چہرہ پیلا ، ناک اور رخساروں پر پیلا پن زیادہ نظر آتا ہے۔گال بلیڈرکو ڈرین کرنے میں ،خاص طور پراس وقت جب گال بلیڈر میں پتھریاں ہوں اور اس کے موادکی سیکریشن گاڑھی ہو تو۔ ”چیلی ڈونیم“ ایک قابل بھروسہ دوا ہے ۔ قبض، پاخانہ سخت،گول گیند کی طرح کا جیسے بھیڑ کی مینگنیاں ہوں۔قبض اوراسہال ادل بدل کر آتے ہیں۔
CHINA OFFICINALIS
پتے میں درد
٭-چائناآفیشی نیلس= پتہ (تھیلی یا کیسہ جو جگر سے خارج ہونے والے سیال صفراءکو ذخیرہ کرنے کا کام کرتا ہے) کی مریضانہ کیفیت میں ایک مفید دوا ہے ۔ یہ پتہ کی پتھریوں میں مفید ہے جب اس کی علامات میں پیٹ پھولا ہواہو،اپھارہ والی دردیں جس میں پیٹ ایسا محسوس ہو جیسی پیک کیا گیا ہو ۔تھوڑا سا کھانے سے بھی تکلیف میں اضافہ ہوتا ہے ۔ ڈکار آنے سے بھی بہتری نہیں آتی۔ ڈبل دوہرا ہونے سے مریض بہتری محسوس کرتا ہے۔اس میں یرقان بھی پایا جاتا ہے۔معدہ اوربارہ انگشتی آنت کا نزلہ۔غیر ہضم شدہ خوراک کی اُلٹیاں۔چائنا کے اسہال میں عام طور پر درد نہیں ہوتا۔کمزوری پیدا کرنے والے اور پانی کی طرح کے ہوتے ہیں ۔ شدید ہوا کے ساتھ غیر ہضم شدہ خوراک خارج ہوتی ہے۔ تکلیف میں اضافہ کھانے کے بعد ، پیچھے کی طرف موڑنے سے ،رات کو ہوتے ہیں ۔ بہتری ڈبل موڑنے سے ،سخت دباﺅ سے آتی ہے۔ایک انڈین ڈاکٹر کا قول ہے۔China 1M طاقت میں اگر ہر مہینے ایک عام تندرست شخص کھا لے تو اس کے جسم میں کہیں بھی پتھری نہیں بنتی ۔
CHIONANTHUS VIRGINICA
پتے میں درد
٭-چیونین تھس ورجینی کا=یہ جگر کی تکالیف کی ایک نمایاں دوا ہے۔ اسی طرح پتے کی پتھریوں کو حل کرنے میں مفید ہے۔یہ جگر کی پراگندگی میں ،تلی بڑھی ہوئی ،یرقان اور ذیابیطس میلی لوٹس ظاہر ہوتی ہے ۔ زبان چوڑی پیلی میل سے ڈھکی ہوئی۔ ناف کے ارد گرد ہلکا ہلکا درد جیسے آنتیں کسی رسی سے بندھی ہوئی ہیں اور اسے یکایک کھینچ لیا جاتا ہے پھر آہستہ آہستہ ڈھیلا کیا جاتا ہے۔جگر کے مقام پر درد ، سخت،جگر بڑھا ہوا ساتھ یرقان اور قبض پائی جاتی ہے ۔پیٹ کے بل لیٹنے سے بہتری آتی ہے۔گرمی لگنے کے باوجود کپڑے اُتارنے سے نفرت پائی جاتی ہے(نکس وامیکا) ۔ بھوک بالکل ختم ہو جاتی ہے ۔ پاخانے مٹی کے رنگ کے،نرم،پیلے اور چپکنے والے ہوتے ہیں۔زبان پر موٹی تہہ چڑھی ہوئی ۔ سپیسفک گریویٹی بڑھی ہوئی،پیشاب میں بائل اور شوگر پائی جائے۔پیشاب سنگترے کے رنگ جیسا پیلا ، سرخی مائل ۔پیشاب اکثر کالے رنگ کا ، گاڑھا ، شیرہ کی طرح کا ہوتا ہے۔جلد پیلی ،جلد پر نمی نمایاں ہوتی ہے ۔ معدہ میں دوہرے عمل کا احساس ہوتا ہے،جب اُلٹیاں آ رہی ہوں،جیسے کوئی طاقت اُوپر کی طرف اُٹھا رہی ہے۔اور دوسری پیچھے کی طرف کھینچ رہی ہے (نکس) ۔ قولنجی دردیں اور ماتھے پر ٹھنڈے پسینے آتے ہیں (ویراٹرم البم)
DIOSCOREA VILLOSA
پتے کا درد
٭-ڈائسکوریا ولوسا=پتے کی پتھری اور پتے کی پتھری کے درد میںیہ ایک بہترین دوا ہے ۔ اس کی مخصوص علامت یہ ہے کہ تشنج خواہ پتے میں ہو یا پیٹ کے کسی اور حصے میں ہو اس میں ہمیشہ دبائو سے نقصان پہنچتا ہے۔انگڑائی لے کرمائوف جگہ پر دباو کم کرنے سے آرام ملتا ہے۔ڈائسکوریا میں گھومنے پھرنے والی دردیں ہوتی ہیں۔ اچانک بدلنے والی مختلف اعضاءجیسے کمر کی طرف،چھاتی ،بازو،انگلیوں اور پاﺅں کے انگوٹھوں کی طرف جاتی ہیں۔اس کے اندر ناف اور کھوکھ والی جگہ پر مستقل بے چینی پائی جاتی ہے ۔ساتھ شدید کاٹنے والی دردجو ہر چند منٹ کے بعد معدے اور چھوٹی آنتوں میں ہوتی ہیں۔ڈائسکوریا میں درد کی لہریں ہمیشہ ایک جگہ سے دوسری جگہ منتقل ہوتی ہیں۔پتے میں تشنج ہو تو درد کی لہر سینے سے ہوتی ہوئی کندھوں کی طرف بڑھتی ہے اور بازوﺅں میں منتقل ہو کر ہاتھوں تک اتر آتی ہے ۔ معدہ کے تشنج کا درد دل کی جانب لپکتا ہے۔آنتوں میں گڑگڑاہٹ اور بڑی مقدار میںاپھارہ خارج ہوتا ہے ۔ اس کی تمام علامات میں اضافہ ڈبل دوہرا ہونے سے ہوتا ہے ۔ (کالوسنتھ کے اُلٹ ) ۔حد سے زیادہ پھیلانا اور پیچھے کی طرف انگڑائی لے کرماوف جگہ پر دباو کم کرنے سے ،سیدھا کھڑا ہونے سے بہتری آتی ہے۔
FEL TAURI
پتے میں پتھری
٭-فیل ٹوری=پتے کی پتھریوں کی ایک عمدہ دوا ہے۔یہ دوا بارہ انگشتی آنت کے اخراج کو بڑھاتی ہے ۔ چربی کو تحلیل کرتی ہے۔ آنتوں کی حرکت دودیہ کی صلاحیت کو بڑھاتی ہے۔صفراءکو پانی کی طرح کر کے پتے کی نالیوں کی رکاوٹ کو دُور کرتی ہے۔فیل ٹوری پتے کی پتھری باہر نکالنے میں مدد دیتی ہے۔ہضم کی خرابیوں کو دُور کرتی ہے۔فیل ٹوری کی مخصوص دردیں گردن کی گدی میں ہوتی ہیں۔ جو بائیں کندھے سے اوپر کی طرف اُٹھتی ہیں۔ جب کہ پتہ دائیں طرف ہوتا ہے۔اس دوا کو,3X 2Xمیں استعمال کریں۔
HEPAR SULPHUR
پتے میں درد
٭-ہیپر سلف=پتے میں پتھری کا درد کی ادویات میں سے ہیپر سلف ایک دوا ہے۔اس میں جگر کے مقام پر سوئیاں چبھنے جیسی دردیں ہوتی ہیں ۔ اس میں سوزش جگر،پاخانے سفید یا سبز ہوتے ہیں۔ ہیپرسلف کا مریض جسمانی اور دماغی طور پر حد سے زیادہ حساس ہوتا ہے ۔ماحول سے بہت متاثر ہوتا ہے اور ہر قسم کے درد کو نمایاں طور پر محسوس کرتا ہے۔ہلکا سا چھوا جانابھی برداشت نہیں کرتا یا درد ہوتی ہے۔مریض خشک ٹھنڈی ہوا میںہوا کے جھکڑ کے سامنے کھڑا نہیں ہو سکتا۔سرکہ کے استعمال کا کریز پایا جاتا ہے۔
IPECACUANHA
پتے میں درد
٭-اپیکاک=پتے کی درد میں اُس وقت ظاہر ہوتی ہے جب ساتھ زبان صاف ہو۔اس کی دردیں کاٹنے والی ،ہاتھ سے مضبوطی سے پکڑنے والی جس میں اضافہ ناف کے ارد گرد ہو۔اس میں مسلسل متلی اور اُلٹیاں ساتھ چہرے کا ٹیڑھا ہونا پایا جائے۔مریض خوراک کی،بائل کی،خون کی اور میوکس کی اُلٹیاں کرتا ہے ۔ معدہ ڈھیلا محسوس ہو،ایسے جیسے نیچے لٹکا ہوا ہو۔اپیکاک میں تکلیف اس وقت ہوتی ہے جب معدہ خالی ہو ۔ اپیکاک میں زبان صاف اور پلسٹیلا میں تہ چڑھی ہوئی ہوتی ہے۔ علامات میں اضافہ ہلکی سی حرکت سے،زیادہ کھانے سے ہوتا ہے ۔متلی میں اضافہ جھکنے سے ہوتا ہے ۔بہتری کھلی ہوا میں ،آرام کرنے سے ،ٹھنڈے مشروبات سے آتی ہے۔
MAGNESIUM MURIATICUM
پتے میں درد
٭- میگنیشیا میور=یہ پتے اور جگر کی تکالیف کی ایک مفید دوا ہے۔جگر کے مقام پر دبانے والی دردیںہوتی ہیں ۔پتے کی پتھری کی دردمیں اضافہ دائیں طرف لیٹنے سے اور ہلکا سا چھونے سے ہوتا ہے۔بہتری دباﺅ سے آتی ہے (چائنا،میگنیشیا فاس)۔بائیں طرف لیٹنے سے کھینچنے والے درد ہوتے ہیں۔ یہ درد پیچھے کمر کی طرف بڑھتے ہیں(چیلی ڈونیم ،لائیکوپوڈیم)۔ بڑھے ہوئے جگر کی بہترین دوا ہے جب اس کے ساتھ پیٹ پھولا ہوا ہو۔زبان پیلی،ایسی بد ہضمی جس میں اضافہ دودھ سے ہو میں مفید ہے۔یہ جگر کی ایک مفید دوا ہے جب قبض نمایاں طور پر پائی جاتی ہو۔اس میں سدے ہوتے ہیں بھیڑ کی مینگنیوں جیسا پاخانہ ہوتا ہے۔سدے چور چور ہو کر نکلتے ہیں۔سوزش جگر میں استعما ل ہوتی ہے۔پتے کی پتھریوں اور جگر کی شکایات میں مفید ہے۔اس میں دودھ کو ہضم کرنے کی اہلیت نہیں ہوتی۔دودھ درد کا باعث بنتا ہے اور بغیر ہضم کے نکل جاتا ہے۔اسہال میں اضافہ دودھ کے استعمال سے ہوتا ہے۔ اس کی تکالیف میں کمی حرکت کرنے سے آتی ہے۔
MERCURIUS SOLUBILIS
پتے میں درد
٭-مرک سال=پتے میں دبانے والی دردیں اور جگر میں سوئیاں چبھتی ہیں۔ مریض دائیں طرف لیٹ نہیں سکتا۔یرقان۔خون کاشدید دباﺅ سر کی طرف ہوتا ہے۔ ذائقہ بُرا،زبان نمدار اور میلی ۔جگر کے مقام پر جلن۔پتے کی پتھریوں سے۔جگر کے مقام پر شدید سوئیاں چبھنے والی دردیں۔سانس لینا یا ڈکار لینا مشکل ہوتا ہے۔بدبودار لیسدار پسینہ بکثرت آتا ہے۔خاص طور پر رات کوبستر میں گرم ہونے سے کھل کر پسینہ آنے کا رجحان ہوتا ہے۔ اس پسینہ سے مریض کو سکون نہیں ملتا۔تکالیف میں رات کو اضافہ ہوتا ہے۔منہ سے بو اور پسینہ آتا ہے۔مرک سال کا مریض ڈبل روٹی اور مکھن پسند کرتا ہے۔
MERCURIUS SULPHURICUS
پتے میں درد
٭-مرکیورس سلف=گال بلیڈر کے اوپر ایک ڈھیلا سا جس کے ساتھ جگر میں سوزش پائی جاتی ہے۔پاخانے کالے ،پانی کی طرح کے ہوتے ہیں۔پاخانے جس سے مقعد میں جلن پیدا ہو۔انتہائی درجے کی خصوصیات کا حامل اخراجات،چاولوں کی پچ کی طرح کے ہوتے ہیں۔زبان کی نوک میں دکھن،ٹانگوں میں استسقاءپایا جاتا ہے۔
NATRUM SULPHURICUM
پتے میں درد
٭-نٹرم سلف=یہ جگر اور گال بلیڈر کی تکالیف کی ایک بہترین دوا ہے، جیسے پتے میں پتھریاں۔جگر کے مقام پرتیز،ٹانکہ لگنے والی دردیں ہوتی ہیں۔ تکلیف میں اضافہ چھونے سے ،جار ،اور دائیں طرف لیٹنے سے ہوتا ہے۔ ساتھ ٹانگیں جمی ہوئی ہوئی(میگنیشیا میور) ۔ اس میں ناشتہ سے قبلبد ہضمی ، اپھارہ جو نشاستہ دار اشیاءکے استعمال سے ہوتی ہے۔اس کا جگر سے گہرا تعلق ہے ۔ شوگر کے لئے بہت مفید دوا ہے۔اگر نیٹرم سلف200 طاقت میں ہفتے میں ایک دو بار اور کلکیریا فاس،کالی فاس اور نٹرم فاس6X میں دن میں تین چار بار باقاعدگی سے استعمال کریں تو ذیابیطس کے علاج میں یہ ایک وسیع الاثرنسخہ ثابت ہوتا ہے۔بعض اوقات ان چاروں دواﺅں کو 6X میں بھی دیا جاتا ہے اور اچھے نتائج ظاہر ہوتے ہیں۔ نیٹرم سلف میں جگر ،پتے کی،بد ہضمی کے ساتھ منہ کا ذائقہ کڑوا،صفرا وی اُلٹیوں کی تکالیف کے ساتھ سر درد ہوتا ہے ۔ اسہال پیلے صفرائی جس میں اضافہ صبح بیدار ہونے کے بعد ہوتا ہے ۔ زبان سبزی مائل،چہرہ بے رنگ اور پیلے رنگ کا ۔ پیشاب بائل سے بھرا ہوا ، اینٹوں کی مٹی جیسی تلچھٹ نیچے بیٹھتی ہے۔نیٹرم سلف کو پتے کی پتھریوں میں باقاعدگی سے دیا جائے تو پتے کی پتھریوں کو بھی گھلا دیتی ہے ۔اس مرض کی دوسری اہم دوا لائیکوپوڈیم 200 ہے جس کے ساتھ چیلی ڈونیم 30 طاقت میں دن میں تین بار دیں ۔ (علاج بالمثل)
PODOPHYLLUM
پتے میں درد
٭-پوڈوفائلم=پتے کی پتھری کی درد کی بہترین دوا ہے ۔اس کے ساتھ یرقان پایا جاتا ہے۔ معدے کی درد پتے کی طرف جاتا ہے۔متلی بڑھی ہوئی ،قبض اور اسہال باری باری ہوتے ہیں۔زبان پر سفیدیا پیلی تہ چڑھی ہوئی اور بائل پتھریوں میں تبدیل ہو جاتا ہے۔پتے کی پتھری کا درد، جس کے ساتھ جگر بڑھا ہوا،بدہضمی کی کمزوری،کوئی چیز ہضم نہ ہو،چھوٹی آنت کے پہلے حصے کا نزلہ۔چھوٹی آنتوں کا نزلہ کے ساتھ اسہال کھل کر آتے ہیں۔اگر آپ پوڈوفائلم کے اخراجات کو کموڈ میں دیکھیں تو آپ دیکھیں گے کہ اس میں کافی مقدار میں پانی میں مکئی کے دلیہ کی طرح کامواد نیچے بیٹھا ہوا ہے ۔ اس کو ہلایا جائے تو ابتداءمیں پیلے ،مٹی یا پیلے سبز کھلے،ناگوارہوتے ہیں۔ ان سے مردار جیسی بو آتی ہے ۔اس کی بُو پورے مکان میں رچ بس جاتی ہے ۔ پاخانے اُبل کر باہر نکلیں جیسے پیپے کا سوراخ جو ڈاٹ سے بند کیا ہو سے نکلے ۔ گڑگڑاہٹ کے ساتھ شدید ہوا خارج ہوتی ہے۔ان پاخانوں کے ساتھ عام طور پر ریکٹم لٹکی ہوئی ہو،اُبل کر باہر نکلنے والے پانی کی طرح کے پاخانے ساتھ ریکٹم لٹکی ہوئی ہو۔ نرم پاخانوں کے ساتھ شدیددباﺅ پایا جائے۔اور ساتھ ریکٹم لٹکی ہوئی ہو۔
PHOSPHORUS
پتے میں درد
٭-فاسفورس=امکانی طور پرجگر کے علاج میں بہت ہی اہم دوا ہے ۔ جوپتے کی پتھری کی طرف لے جانے کے بعد مرض کا اصل حملہ ہوتا ہے۔جگر کے مقام پر شدید درد ہوتا ہے۔ذیابیطس اور گردے کے امراض میں پہلے یا ساتھ میں آنے والی پتے کی تکلیف ہوتی ہے ۔شولڈر بلیڈز کے درمیان گرمی کا احساس ہوتا ہے۔ برف کی طرح کے ٹھنڈے مشروبات کی شدید طلب ہوتی ہے۔جیسے ہی معدہ میں گرم ہو اُلٹی کر دے۔اُلٹی کر دینے کے بعد شدید پیاس لگتی ہے۔اندھیرے میں مریض بے چینی اور تشویس میں مبتلا ہوتا ہے۔بائیں طرف لیٹنے سے تکلیف میں اضافہ ہوتا ہے(مرک سال کے بالکل اُلٹ )۔
STIGMATA MAYDIS
پتے میں درد
٭-سٹگماٹا میڈس=زیا(یہ دوا مکئی کے بالوں سے تیار ہوتی ہے)یہ دوا پتے کی شدیددرد میں بہت مفید ہے۔ جب اسے دورے کے دوران دیا جائے ۔ اس درد کوجب پتے کی پتھری گزر رہی ہو بہت فائدہ مند ہے۔ اس کا استعمال مدر ٹنکچر میں ہوتا ہے ۔اس کے بیس قطرے ہر پندرہ منٹ کے وقفے سے استعمال کریں۔
TEREBINTHINA
پتے میں درد
٭-”اولیم ٹیری بن تھنا“= پتے کی پتھری کی درد کی ایک مفید دوا ہے۔اس میں پیٹ کا بے پناہ پھیلاﺅ پایا جاتا ہے۔اپھارہ سے قبل پیٹ میں شدید درد ہوتا ہے۔ جسے پاخانے کے بعد سکون ملے۔ایسے اسہال جو پانی کی طرح کے،سبز بودار،خونی ہوں مفید ہے۔
VERATRUM ALBUM
پتے میں درد
٭-ویرا ٹرم البم=کینٹ ریپریٹری میں پتے کی پتھری کی درد کی دوا ہے ۔ اس میں جگر میں خون کی کثرت پائی جاتی ہے۔معدہ کا نزلہ،بدبودار ذائقہ،گرم خوراک سے کراہت ۔جگر کے مقام پر شدید دباﺅ ساتھ اُلٹیاں اوراسہال ۔ویراٹرم البم کے کیسز میں ماتھے پر ٹھنڈے پسینے اور چہرہ کی حالت ایسی جیسے موت کے وقت ہوتی ہے۔دردیں پاگل بنانے والی۔جلد مخصوص نوعیت کی طرح کی ٹھنڈی ، چہرہ ٹھنڈا،کمر ٹھنڈی،ہاتھ پاﺅں ٹھنڈے اور ٹھنڈے پسینے آتے ہیں۔یہ پتے کی بیماریوں کی ایک مفید دوا ہے۔پاخانہ کے بعد پیٹ میں درد ،کریمز،گانٹھ دار ،پیٹ اور ٹانگوں میں دردپائی جاتی ہے ۔ اس میںپیٹ میں خالی پن اور ڈوبنے کا احساس ہوتا ہے۔پیٹ سوجا ہو ا ، خوفناک کولک،دباﺅ سے حساسیت ۔اُلٹیوں اور متلی میں اضافہ پینے سے اور کم سے کم حرکت سے ہو مفیددواہے ۔اُلٹیوں کے بعد شدید کمزوری ۔قبض ریکٹم کی نااہلی کے باعث ہو۔ ساتھ گرمی اور سر درد ہوتا ہے۔اس کے پاخانے لمبے ساتھ شدید کھچاﺅ پایا جاتا ہے ،مریض آخر کار نڈھال ہو جائے ۔ ساتھ ٹھنڈے پسینے آتے ہیں۔”ویرا ٹرم البم“ کے اندر تمام شکایا ت میں تقریباً ماتھے پر پسینہ آتا ہے۔ویراٹرم البم کے اسہال بہت پُر درد ،پانی کی طرح کے،کھل کر اور زور سے باہر خارج ہوتے ہیں۔ جس کے ساتھ شدید نقاہت آتی ہے۔
ترتیب ، تحقیق و پیش کش
خالد محمود اعوان
0332-2556942
0308-2486085