معدے کے امراض

معدہ کی تیزابیت وجوہات اور اس کا علاج

تیزابیت یا ایسیڈیٹی نظام ہاضمہ کے چند بڑے مسائل میں سے ایک ہے، جو بظاہر تو ایک معمولی طبی مسئلہ لگتا ہے کہ مگر جس شخص کو اس کا سامنا ہوتا ہے، اس کے لیے یہ تجربہ انتہائی ناخوشگوار ثابت ہوتا ہے۔

معدے کے گیسٹرگ گلینڈز میں تیزابیت کی اضافی پیداوار اس مسئلے کا باعث بنتی ہے۔

اس کے نتیجے میں سینے میں جلن، معدے میں السر اور معدے میں ورم جیسی تکالیف کا سامنا ہوسکتا ہے۔

عام طور پر اس کی علامات سینے، معدے اور گلے میں جلن کا احساس، منہ کا تلخ ذائقہ، کھانے کے بعد بھاری پن، قے اور بدہضمی کی شکل میں سامنے آتی ہیں۔

معدہ ہمارے جسم کا انتہائی اہم عضو ہے جس کی خرابی سے پورا جسم متاثر ہوتاہے۔ معدہ ہی ہضم شدہ خوراک کے ذریعے ہمارے جسم کو قوت اور توانائی فراہم کرتا ہے۔ لہذا اگر معدہ ہی خراب ہو جائے تو پھر جسم کو قوت اور توانائی کس طرح ملے گی؟

ہمارے جسم کا دفاعی نظام کا تعلق بھی معدہ سے ہیے معدہ جتنا ٹھیک ہو گا اتنا ہی ہمارا دفاعی نظام مضبوط ہو گا۔

موجودہ دور میں جہاں زندگی میں بہت ساری آسانیاں پیدا ہو گئ ہیں۔ وہاں ان سہولیات کی وجہ سے انسان کی صحت پر اس کے برے اثرات بھی ظاہر ہو رہے ہیں۔ فاسٹ فوڈ کا کثرت سے استعمال اور ورزش کا فقدان ، آج کے دور کے انسان کی صحت کو بری طرح تباہ کر ر ہے ہیں۔ خاص طور پر نظام انہظام پر اس کا بہت برا اثر پڑھ رہا ہے۔ معدہ میں جلن ، گیس، تیزابیت کے مسائل تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔ اگر مناسب غذا نہ کھائی جائے تو معدہ متاثر ہوتا ہے اور پھر کھانے کے بعد بوجھل پن کا شکار ر ہونا، گیس اور سینے میں جلن ہو نا عام سی بات ہے۔

معدے کی تیزابیت اور سینے میں جلن کی متعدد وجوہات ہوتی ہیں جب کہ ہماری خوراک اور کھانے کا طریقہ بھی اس کیفیت میں اہم کردار ادا کرتا ہے۔

معدہ کی تیزابیت کی وجوہات کیا ہیں؟

٭۔ ذہنی تناؤ سب سے زیادہ معدہ خراب  ہوتاہے۔ اس لیے ذہنی دباؤ سے بچیں

٭زیادہ مرچوں اور مصالحہ جات کا استعمال

٭وزن زیادہ ہو تو کم کریں اس سے آپ کو فائدہ ہو گا

کھانا جلدی جلدی کھانا۔ اور کھانا کھا کرجلدی سو جانا

* بادی خوراک کے استعمال سے بچیں اور کوشش کریں کہ کھانے میں ادرک کا استعمال متواتر کریں۔ خوراک میں ان کی شمولیت سے بادی اجزاءکے مضر اثرات ختم ہو جاتے ہیں۔ اور معدہ پر بوجھ نہیں رہتا ہے۔

* ناشتہ کر کے دن کی سرگرمیوں کا آغاز کریں اور دوپہر کے کھانے کے بعد چند منٹ کے لئے ہی سہی آنکھیں موند کر ذہن کو بالکل خالی چھوڑ دیں۔ رات کا کھانا سونے سے دو گھنٹے پہلے کھائیں اور کھانے کے بعد چہل قدمی ضرور کریں پانی کھانے کے ایک گھنٹے کے بعد پئیں۔ مرچ مصالحہ کا استعمال ترک کر دیں۔ خا ص طور پر سرخ مرچ۔ کچھ عر صہ کے لے اگر ہو سکے تو سالن کا استعمال چھوڑ دیں۔ شہد پانی میں ملا کر پئیں۔ دہی اور لسی کا استعمال زیادہ کریں۔

تیزابیت معدہ کا ہومیو پیتھک علاج

رات کو سونے سے پہلے نکس وامیکا 30 کی طاقت میں ایک خورا ک ہیں۔
صبح سلفر 200 ایک ہفتہ روزانہ اور پھر ہفتہ میں دو دفعہ کر دیں۔
فوری طور پر تیزابیت کم کرنے کے لیے۔ ڈائسکوریا 1000 کی ایک خوراک لیں۔
اگر بہت زیاد ہ کٹھا پانی پیدا ہو رہا ہے۔ تو آئرس ورسیکلر 200 میں استعمال کریں۔ اگر اس سے آرام نہ آئے تو آئرس ٹینکس 200 استعمال کریں۔
نیٹرم فاس 6ایکس دن میں چار بار استعمال کریں۔
سٹافی سیگریا 30 روزانہ تین دفعہ استعمال کریں۔

اگر آپ تیزابیت کا شکار ہیں تو کیا کریں۔

ذہنی دباؤ کو دور کریں۔ اپنے آ پکو پرسکون رکھیں۔

اپنی خوراک کو سادہ بنائیں اور سبزی اور فروٹ زیادہ کھائیں۔

کھانا کھانے کے بعد 15 سے منٹ کی واک کریں۔

ناشتہ میں جو کا دلیہ اچھا ہے۔ انڈہ دیر دے ہضم ہوتاہے اس لیے تیزابیت  والے لوگ انڈہ ناشتہ میں کھانےسے پرہیز کریں۔

دہی کا استعمال اور لسی کا استعمال آپ کے لیے بہت فائدہ مند ثابت ہو سکتی ہیں۔

چائے کا استعمال ان لوگوں کے لیے نقصان دہ ہے جنہیں تیزابیت کا مسئلہ ہو۔ چائے کی بچائے آپ قہوہ کو رواج دین۔ مثلا سونف، دارچینی، پودینہ کا قہوہ دن میں 2 تین بار شہد ڈال کر استعمال کریں۔

تیزابیت کا دیسی  اور گھریلو علاج

اجوائن تھوڑی سی چبا کہ کھا لیں۔
چاول ابال کر پانی پئیں۔
میٹھا سوڈا ایک چمچ پانی کے ایک گلاس میں ڈال کر گھونٹ گھونٹ لیں
*زیتون کا خالص تیل ایک چمچ صبح دوپہر شام پئیں اس سے آپ کو بہت فائدہ ہو گا
*شہدایک چمچ صبح پ نارمل پانی میں ملا کر پئیں۔
*فریج میں دودھ ٹھنڈا کریں اور رات کو سوتے ہوئے ۔ 10 سے 15 دن تک استعمال کریں۔
*روزانہ چھلکے سمیت ایک سیب کھائیں۔
*پودینہ کی ایک ٹہنی کو ایک لیٹر پانی میں اُبال لیں اور دن میں تین مرتبہ یہ پانی پینے سے معدے کی تیزابیت دور ہو جائے گی۔
*معدے کی تیزابیت دور کرنے کیلئے ادرک اور پپیتا اپنی خوراک میں شامل کریں۔ کیونکہ ادرک اور پپیتا زود ہضم ہیں اور یہ معدے کی درد دور کرنے میں موثر ہیں۔
سیب کا سرکہ پانی میں ڈال کر کھانے کے دوران استعمال کریں۔
*پیپر منٹ یا عام چائے بنائیں اور اس میں لیموں کا رس یا شہد شامل کرکے پئیں۔ اس سے آپ بہت سکون محسوس کریں گے خاص طور پر پیپر منٹ معدے کی گرانی دور کرنے جسم کو سکون دیتا ہے۔ چائے میں چینی یا مصنوعی شکر کا استعمال ہرگز نا کریں کیونکہ یہ مزید گرانی کا سبب بن سکتی ہیں
*وزن کم کریں کیونکہ معدے کے گرد جمع ہونے والا وزن تیزابیت کو اوپر کی جانب منتقل کرتا ہے۔ کھانا کم مقدار میں زیادہ دفع کھائیں اس طرح معدے میں تیزابیت کی مقدار کم ہوجاتی ہے۔


معدہ تیزابیت کے بچاﺅ کے گھریلو ٹوٹکے


 چائے، کافی اور کولڈ ڈرنگ کا استعمال بند کردیں۔
* روزانہ نیم گرم پانی کا ایک گلاس پئیں۔
* کیلے، تربوز اور کھیرے کو روز مرہ غذا کا حصہ بنائیں۔
* تربوز کا جوس بھی بہت مفید ہے۔
* ناریل کا پانی بھی تیزابیت کم کرتا ہے۔
* روزانہ ایک گلاس دودھ پئیں۔بعض لوگوں کو صبح کے وقت دودھ پینے سے تیزابیت ہوتی ہے۔ انہیں خالی پیٹ دودھ نہیں پینا چاہیے۔
* رات کا کھانا سونے سے دو یا تین گھنٹہ پہلے کھالیں۔
* کھانوں کی مقدار مختصر اور درمیانی وقفہ محدود رکھیں۔
* کھانا باقاعدگی سے کھائیں۔
* اچار، مصالحے دار چٹنی اور سرکے سے پرہیز کریں۔
* لونگ کو کچھ دیر چوسنے سے بھی افاقہ محسوس ہوگا۔
* گڑ، لیموں، کیلا اور بادام معدے کی جلن اور تیزابیت میں فوری افاقہ دینے کیلئے مشہور ہیں۔
*کھانا کھانے کے بعد ہلکی پھلکی چہل قدمی ضرور کریں۔
*کچے دودھ میں ایک چٹکی نمک ملا کر ایک گھونٹ دودھ پی لیا جائے تو اسی وقت جلن سے نجات مل جاتی ہے۔معدے کی تیزابیت سے پیچھا چھڑانے کے لیے قدرتی مشروبات لسی،کچی لسی،جو کے ستو،شربتِ بزوری،شربتِ عناب،شربتِ صندل اور شربتِ نیلو فر وغیرہ بکثرت استعمال کیا کریں۔معدے کی سوزش ختم کرنے کے لیے ہلدی،ملٹھی اور سونف کا مرکب بہترین علاج ہے۔
* خوراک کو اچھی طرح چبائیں ۔ بڑے بڑے نوالے منہ میں ڈال کر انہیں ہلکا سا کچل کر معدے میں انڈیل لینا غلط عمل ہے۔ چھوٹے چھوٹے نوالے لے کر اس کو اچھی طرح چبائیں تاکہ وہ خوب پس جائے اور منہ میں موجود انزائم اس میں اچھی طرح شامل ہو جائیں۔ تاکہ جب یہ غذا معدے میں پہنچے تو وہ اسے بآسانی ہضم کر سکے۔
* گل قاصدی یا ککروندا جیسے انگریزی میں Dandelion کہتے ہیں خلیج اور بعض مغربی ممالک میں اسے تیار کردہ سفوف وغیرہ ہاضمے کے لئے بھی استعمال کئے جاتے ہیں۔ گل قاصدی ککروندا کثرت سے پایا جانے والا عام مخلوط پودا ہے جس کے پتے دندانے اور سنہرے زرد پھول ہوتے ہیں۔ یہ ایک طبی پودا ہے اور اس کا استعمال حکمت اور جدید طب دونوں میں ہوتا ہے تاہم یہ سفوف یا اس پودے سے تیار کردہ دوا خود تیار کرنے کی کوشش کے بجائے کسی مستند حکیم سے مشورہ کر کے خریدنا اور استعمال کرنا مناسب ہو گا۔ یہ معدے میں پہلے سے موجود تیزابیت کو ختم کرتا ہے اور خوراک میں شامل تیزابی عناصر کی شدت کو بھی متوازن بنا دیتا ہے۔
* کھانے کے بعد سونف کی چائے کی ایک پیالی معدے پر اچھا اثر مرتب کرتی ہے۔ یہ نظام ہضم کو بہتر بناتی ہے اور کھانا جلد ہضم ہونے میں مدد دیتی ہے اس کے علاوہ پیپر منٹ سے بھی معدے پر مثبت اثر پڑتا ہے۔ * جدید طب یعنی ایلو پیتھک میں بھی ایسے ادویات شربت موجود ہیں جو نظام ہاضمہ کو بہتر بنانے میں مددگار ہوتے ہیں۔ یہ شربت کھانا ہضم کرنے والے خامروں کو متحرک کرنے کا سبب ہوتے ہیں۔ جس سے کھانا جلد ہضم ہو جاتا ہے اور معدے میں بہت دیر تک خوراک کے جمع رہنے سے جو تیزابیت اور گیس کی تکلیف ہوتی ہے اس سے بچاتا ہے تاہم اس کا استعمال تیزابیت اور گیس کے مریضوں کے لئے مناسب ہے اور وہ بھی ڈاکٹر کے مشورے کے مطابق۔
لہسن دیسی چھلا ہوا آدھا چھٹانک‘ ادرک دیسی سبز ایک چھٹانک‘ پودینا دیسی سبز ایک چھٹانک اور انار دانہ کھٹا ایک چھٹانک‘ اگر ادرک اور پودینا سبز نہ ملے تو خشک بھی استعمال کرسکتے ہیں۔ ایک چمچ صبح دوپہر شام ناشتے اور کھانے کے ساتھ یہ استعمال کریں۔ یہ شوگر، زخم ٹھیک کرنے کے ،پیٹ کا پھولنا‘ معدے کی بدہضمی اورتبخیرمعدہ اور جلن کے بہت مفید ہے۔

اگر آپ کی بیماری ٹھیک نہیں ہو رہی تو اپنے ڈاکٹر سے چیک اپ ضرور کروائیں۔

Similar Posts