قبض کا آسان علاج

قبض ،اسہال اور ان میں استعمال ہونے والی ہومیو پیتھی ادویات

ترتیب ،تحقیق و پیشکش:
خالد محمود اعوان

انتڑیاں فضلات کو خارج کرنے میں سست روی کا مظاہرہ کریں یا انتڑیاں فضلات کو روکنے لگیں تو ایسی علامات کو قبض کہا جاتا ہے

قبض کی وجوہات اور اس کے ممکنہ نقصانات
٭-بیٹھے رہنے کا طرزِ زندگی یا عدم حرکت
٭-ریشہ دار خوراک کی کمی
٭-جلاب آورچیزوں کا ضرورت سے زیادہ استعمال
٭-ہارمونل خرابیاں
٭-مخصوص ادویات جیسے اینٹی ڈپریشن،منشیات ،دافع تشنج ادویات کا استعمال
٭-بڑی آنت سے تعلق رکھنے والی بیماریاں
٭-پیڑو کے مسلز کا صحیح طریقے سے کام نہ کرنا
٭-ذہنی دباﺅ
٭- مقعد سے تعلق رکھنے والی ادویات
٭-اینڈوکرائن گلینڈز(بلا نالی کے گلینڈزجن میں سے رطوبت کا اخراج ہوتا ہے)یا میٹا بولیٹک بیماریاں جیسے ذیابیطس،ہائپر تھائیرائیڈینم وغیرہ ۔
٭-پانی کا کم استعمال وغیرہ وغیرہ۔

قبض کی علامات
٭-پاخانہ سخت،خشک یا گٹھلی دار
٭- ہفتے میں تین سے کم بار آنتوں میں حرکت پیدا ہونا
٭-آنتوں کی حرکت سے دباﺅ پڑنا
٭-آنتوں کی حرکت سے درد یا خون کا اخراج
٭-پھولا ہوا یا سست محسوس ہونا
٭-آنتوں کی حرکت کے بعدایسا محسوس ہو کہ ابھی پاخانہ کرنے کی ضرورت ہے۔

قبض سے محفوظ رہنے کے لئے
٭-پانی کے استعمال کو بڑھا دیں۔کم از کم آٹھ سے دس گلاس دن میں استعمال کریں۔
٭-ریشہ دار خوراک کو اپنی خوراک میں شامل کریں۔جیسے براﺅن چاول،بغیر چھنے آٹے کی روٹی، اوٹس وغیرہ کا استعمال ۔
٭-ہلکی ورزش جیسے چلناباقاعدگی کے ساتھ
٭-مرغن غذاﺅں سے اجتناب۔مکھن ،کریم اور زیتون کے تیل کا استعمال کسی حد تک کر سکتے ہیں اس سے آنتیں نرم ہو جاتی ہیں ۔زیادہ استعمال سے اسہال ہونے کا خطرہ ہوتا ہے۔
٭-ملین( قبض دور کرنے والی اشیائ)کا استعمال لیکن ضرورت سے زیادہ اجتناب کرنا چاہیے۔
٭-ضدی قبض میں ضرورت کے مطابق انیمیا کیا جا سکتا ہے لیکن ضرورت سے زیادہ نہیں کرنا چاہیے۔

٭-قبض میں استعمال ہونے والی بہترین ادویات:
ایلومن،اوپیم ،برائی اونیا، گریفائٹس، لائیکوپوڈیم، نٹرم میور ،نکس وامیکا ،پلمبم مٹیلی کم،سیپیا ،سلفر

ALUMINA
قبض
٭-ایلومینا=کی رہنما علامتوں میں بلغمی جھلیوں کی خشکی اور پٹھوں کا جزوی فالج پایا جاتا ہے ۔یہ دوا ان بوڑھوں کے لئے مفید ہے جن کی حرارت غریزی کمزور ہو یا وہ جو وقت سے پہلے بوڑھے ہو چکے ہوں مفید ہے ۔ جسمانی افعال میں عام سستی آتی ہے ۔ پاخانے خشک ، سخت، گانٹھ دار ۔آنتوں کے ٹریک میں خشکی کے نتیجے میں قبض ۔ حرکت دوری میں کمی اور مقعد میں بے عملی ہوتی ہے۔پاخانہ کرنے کی خواہش نہیں ہوتی۔مقعد درد کرتی ہے،خشک سوزش والی اس سے اخراج خون ہو ۔ مقعد میں جلن اور نوچنے والی خارش ۔ نرم اجابت بھی مشکل سے خارج ہو ۔ اس کی اجابت میں بوجھ نہیں پڑتا اگر پڑتا بھی ہے تو معمولی قسم کا۔فالجی اثر بعض اوقات مثانے پر پڑتا ہے اور مقعد پر بھی،پیشاب پوری طرح خارج کرنے کے لئے بھی اور فضلہ نکالنے کے لئے بھی مسلسل زور لگانا پڑتا ہے۔فضلہ نرم بھی ہو تو زور لگائے بغیر نہیں نکلتا۔ پیشاب کی علامتیں پراسٹیٹ گلینڈز بڑھ جانے کی علامات سے ملتی جلتی ہیں۔بسا اوقات اجابت کی شکل بکری کی مینگنیوںیا اونٹ اور گھوڑے کی لیدسے ملتی ہے یعنی چھوٹی چھوٹی یا بڑی بڑی گٹھلیوں کے ایک دوسرے کے ساتھ چپکنے سے جو فضلہ بنتا ہے کبھی پتلا اور کبھی موٹا ہوتا ہے اور خارج ہوتے وقت تکلیف ہوتی ہے۔یہ بچوں کے قبض کی مفید دوا ہے ۔جب مقعد خشک،سوجی ہوئی اور اس کے سوراخ سے خون آتا ہے ۔ایلومینا کا برائی اونیاسے فرق مقعد کی بے عملی میں ہوتا ہے ۔ منہ خشک اور زبان دیکھنے میں مشتعل نظر آتی ہے۔
BRYONIA ALBA
قبض
٭-برائی اونیا= آنتوں میںخشکی کے نتیجے میں قبض ہوتی ہے۔فضلہ لمبا،سخت،خشک اور بھورے رنگ کا جس میں جلن ہوتی ہے۔اجابت کے لئے دباو نہیں ہوتا۔ایلومینا کی قبض میں بھی خشکی پائی جاتی ہے ۔ فرق یہ ہے کہ ایلومینا میں مقعد میں فضلے کو نکالنے کی مکمل طور پر اہلیت نہیں ہوتی۔ نرم پاخانہ نکالنا بھی مشکل ہوتا ہے۔برائی اونیاکا فضلہ بھی بڑی مشکل سے خارج ہوتا ہے، لیکن یہ آنتوں کی ناطاقتی کی وجہ سے ہوتا ہے۔ یہی علامت ویراٹرم البم اور اوپیم میں بھی پائی جاتی ہے۔ نکس وامیکا میں بھی ایسی ہی قبض دیکھی گئی ہے ۔ایسی قبض جو گاہ بگاہ عود کرنے والی ہو۔جس میں باقاعدگی نہ ہوشفا پاتی ہے۔برائی اونیامیں حرکت دوری کے عمل کی کمی وجہ سے ہوتا ہے۔برائی اونیا اس قبض میں شفا دیتی ہے جب اس کی آنتوں میں جوس کے رسنے کی مقدار کم ہولیکن مسلز کا کام بھر پور ہو۔جوان بچوں کی قبض برائی اونیا 30 سے صحت یاب ہو تی ہے۔ تمام میوکس ممبران میں خشکی۔پیاس بڑھی ہوئی ،ذائقہ تلخ ، فم معدہ میں ذکی الحسی ،معدہ میں پتھر کا سا احساس ، پاخانے لمبے اور خشک اور سخت ہوتے ہیں ۔ اس کے مریض کی ذہنی علامات میں چڑچڑاپن ،رویہ بیماروں والا اور ہذیان ہوتا ہے۔ ساتھ قبض لازم و ملزوم ہوتی ہے۔اس کا مریض سوچتا ہے کہ وہ گھر سے بہت دور ہے اُسے گھر جانا چاہیے۔موسم سرما کی گٹھیاوی دردوں میں بہترین کام کرتی ہے۔اس کا مریض جذباتی طور پر ،جسمانی طور پر، اور دماغی طور پر خشک ہوتا ہے۔تنہا رہنا چاہتا ہے۔کوئی اسے ڈسٹرب نہ کرے۔ اس خشکی کو دُوراوربیلنس کرنے کے لئے مسلسل زیادہ مقدار میں پانی پیتا ہے۔ ایسی ضدی قبض میں پرانے رائٹرزنکس وامیکا اور برائی اونیا کو ادل بدل کر استعمال کیا کرتے تھے۔
GRAPHITES
قبض
٭- گریفائٹس=قبض میں استعمال ہونے والی ادویات میں سے ایک بہترین دوا ہے۔اس دوا میں بار بار حاجت نہیں ہوتی۔ اس کا مریض کئی کئی دن تک بغیر پاخانہ کے رہتا ہے۔ فضلہ انتڑیوں کے نچلے حصہ میں بڑے بڑے ٹکڑوں کی شکل میں تہ بہ تہ جمع ہوتا رہتا ہے ۔اس کے فضلے چھوٹے چھوٹے گیند، گٹھیلا ،میوکس میں لپٹا ہوا ہوتا ہے۔جلن دار خونی بواسیر،سخت قبض ، فشرز کی وجہ سے مقعد میں شدید درد ہوتی ہے ۔یہ فشرز ایسے جیسے خونی بواسیر ساتھ ہو۔ جلن ،شدید درد اور ناقابل برداشت خارش ہوتی ہے ۔ پاخانہ کے بعد صفائی کرتے وقت شدید درد ہوتا ہے ۔ یہ دکھن اس کے استعمال کی ایک اہم علامت ہے۔ عام طور پرتین یا چار ادویات مقعد کے فشرز کے استعمال میں ذہن میں آتی ہیں۔وہ سلیشیا، نائٹرک ایسڈ ، پائی اونیا اور رٹینیا ہیں ۔ فشرزکی ان علامت کو اکثر گریفائٹس کے ساتھ ختم کیا جا سکتا ہے۔پاخانے کے بعد مقعد میں درد گریفائٹس کی بنیادی علامت ہے ۔ بعض اوقات اس میں اجابت کرنے کا دباﺅ ہوتا ہے۔پاخانہ میوکس سے لپٹا ہوا ۔مقعد میں شدید درد ہوتا ہے۔گریفائٹس کے مزاج میں اداسی ۔ اگر ساتھ توند نکلی ہوئی ہو تو دوا کے انتخاب میں آسانی ہو جاتی ہے۔ معدہ اور پیٹ کی ایسی کیفیت جو ٹیپ ورم کی حوصلہ افزائی کرتی ہو میں مفید ہے۔گریفائٹس عورتوں میں زیادہ موافق آتی ہے۔
LYCOPODIUM CLAVATUM
قبض
٭-لائیکوپوڈیم =کی قبض میں پاخانے سخت، اس کو باہر نکالنے کی غیر مئوثر حاجت ہوتی ہے۔رفع حاجت کی خواہش جس کے بعد مقعد یا ریکٹم میں پُر درد سکڑاو ۔نکس وامیکا کی طرح یہ احساس جیسے ابھی کچھ باقی ہے۔ لائیکوپوڈیم میں بڑھا ہوااپھارہ کے ڈھیر کے ساتھ دردہوتا ہے ۔ریکٹم سے اخراج خون،حتیٰ کہ پاخانہ نرم ہو۔ مقعد میں کھچائو کے نتیجے میں قبض ہو تو لائیکوپوڈیم کا خیال آتا ہے۔اس کے ساتھ ایک اور دوا سلیشیا کا خیال آتا ہے ۔ اس کے فضلے خشک اور سخت ہوتے ہیں۔لائیکوپوڈیم اور نکس وامیکا میں فرق آسانی سے کیا جا سکتا ہے۔اگرچہ ان دونوں میں اجابت کے لئے دباﺅ ہوتا ہے۔نکس وامیکا میں یہ بے قاعدگی آنتوں کی عدم حرکت کی وجہ سے ہوتی ہے۔جب کہ لائیکوپوڈیم کی قبض مقعد میں کھچاﺅ کے نتیجے میں ہوتی ہے۔یا اس کے پاخانے پہلے سخت اور پھر نرم ہوتے ہیں۔ اس کی قبض اکثر بچوں اورحاملہ عورتوں میں ہوتی ہے۔ مقعد میں تناو اور خارش(شام کے وقت بستر میں )۔مقعد میں اچانک خارش پھوٹ پڑتی ہے۔جو چھونے سے درد کرے۔مقعد کے بند ہونے پر شدید درد،ورید یں باہر کو نکلی ہوئی۔ ریکٹم کی وریدیں پھیلی ہوئیں۔ڈاکٹر ہارٹ مان اس کی تعریف اس طرح کرتے ہیں پیٹ میں گڑگڑاہٹ کے ساتھ پاخانہ آتا ہے۔دماغی علامات کی اس میں بڑی اہمیت ہے۔اداسی،مالیخولیا اور سوجھ بوجھ میں کمی اس کی خصوصیات ہیں ۔
NATRIUM MURIATICUM
قبض
٭-نٹرم میور=ہائیڈرو کلورک تیزاب کے تمام نمکوں میں فضلہ چورا چوراہوتا ہے۔ اسی طرح نٹرم میور کی قبض کی خصوصیات میں بھی اجابت کے بعدچورا چوراہوتی ہے۔جلن اور ٹانکہ لگنے والی دردیں ،مقعد کھچی ہوئی،پھٹی ہوئی،اس سے اخراج خون۔ فضلہ خشک ، سخت اورریزہ ریزہ(امونیم میور، میگنیشیا میور ) بغیر درد کے۔ اسہال کھل کر ،اس کے بعد پیٹ میں چٹکی کاٹنے کی طرح کے درد ہوتے ہیں۔اجابت کی غیر مئوثرحاجت ساتھ مقعد میں ٹانکہ لگنے والی دردیں ۔ آنتوں میں شدید کمزوری ۔پاخانے خشک ، نتیجے میں مقعد میں فشرز پیدا ہوں۔ عام طور پرضدی قسم کے کیسز میں ایسا ہوتا ہے،ساتھ مالیخولیا(مراق کی ایک قسم ) وہم پایا جائے۔میگنیشیا میور نمکیات میں سے ایک اور نمک ہے جس کی قبض میں بھی پاخانہ بڑی تکلیف سے خارج ہوتا ہے۔ اس کا فضلہ ڈھیلے کی صورت میں جیسے بکری کی مینگنیاں ہوں ۔ بہت خشک جیسے ہی مقعد سے گزرے ریزہ ریزہ ہو جائے۔امونیم میور میں بھی یہی علامات پاخانہ خشک اور ریزہ ریزہ ہوتا ہے،اس میں بھی بیرونی طور پر میوکس کی تہہ ہوتی ہے۔جوان لوگوں میں اگر ساتھ ایکنی اور چربی دانے پائے جائیں تو نٹرم میور کے بارے میں سوچنا چاہیے۔
NUX VOMICA
قبض
٭-نکس وامیکا=کا فضلہ سخت اور مشکل سے خارج ہوتا ہے۔ قبض میں استعمال ہونے والی ادویات میں شاید ہی کوئی ایسی دوا ہے جو اتنی استعمال ہوتی ہو۔اگر اس کو اس کی مخصوص علامات میں استعمال کیا جائے تو یہ ایک یقینی دوا ثابت ہوتی ہے۔مریض قبض سے نجات کے لئے مختلف مسہل ادویات استعمال کرتا ہے۔ جس کے خطرناک اثرات پیدا ہو تے ہیں۔ نکس وامیکا ان برے اثرات کو اینٹی ڈوٹ کر کے علامات کو واضح اور نکھار دیتی ہے اور علاج کے قابل بنا دیتی ہے۔ ہائیڈراسٹس کیناڈینس ایک اور دوا ہے جو مسہل ،ملین اور دست آورادویات کے غلط اثرات کے بعد مفید ثابت ہوتی ہے ۔ ہائیڈراسٹس کی ایک مخصوص علامت جیسے زندگی ڈوب رہی ہے اور کھوکھ میں جان نکل جانے کا احساس پایا جاتا ہے جو کہ نکس وامیکا میں نہیں ہوتا ۔ اس میں فضلے کو باہر نکالنے کی مسلسل حاجت ہوتی ہے ۔ حاجت براری کے بعد یہ احساس رہتا ہے کہ ابھی بہت سارا فضلہ ابھی باقی ہے ۔کاربوویج میں بھی پاخانہ کرنے کی باربار نامکمل حاجت ہوتی ہے۔لیکن اس کی وجہ پیٹ میں ہواکاہوناہے۔کاربوویج کی جسمانی علامت آنتوں کے بے ترتیب عمل کی وجہ سے پیٹ کی دیواروں کی دھڑکن محسوس کی جاتی ہے۔جب کہ اوپیم اور برائی اونیا میں حاجت بالکل نہیں ہوتی۔ اناکارڈیم میں بہت سی علامات میں نکس وامیکا سے مشابہت پائی جاتی ہیں۔ان دونوں میں یہ احساس ہوتا ہے جیسے مقعد میں ڈاٹ لگا ہوا ہے اور فضلہ باہر نہیں نکلتا۔آنتوں میں کبھی کبھی حرکت ہوتی ہے لیکن مقعد کی نااہلی کی وجہ سے ہر کوشش پر تھوڑا سافضلہ باہر آتا ہے ۔حتیٰ کہ پاخانہ نرم بھی ہومشکل سے خارج ہوتا ہے۔قبض کے علاج میں نکس وامیکا کی دماغی علامات اہم ہیں۔اس کا مریض نہایت بد مزاج ،تمام اظہار میں ذکی الحس ، گندا،کینہ پرور،بد باطن ہوتا ہے ۔اس کو آواز، بو ، روشنی وغیرہ برداشت نہیں ہوتی ۔مریض نہیں چاہتا کہ کوئی اُسے چھوئے ، وقت آہستگی سے گزرتا ہے۔ذرا سی تکلیف کو بھی بڑی تکلیف سمجھتا ہے۔دوسروں کی بے عزتی کرنے کی طرف مائل ،بے قرار ،روکھا،روٹھا ہوتا ہے۔ تمام اپوزیشن پر اعتراض ہوتا ہے۔نکس وامیکا کے فضلے لمبے ہو تے ہیں۔ خونی بواسیر لازماًپائی جاتی ہے۔نکس وامیکا کا استعمال اس حالتوں میں کرنا چاہیے جب مریض میں کاہل الوجودی ،ورزش کا نہ کرنا،بیٹھے رہنے کی عادت ہوتی ہے، چاہے اس کے کام کی نوعیت ہی ایسی ہو۔اس سے اس کا پورا نظام سست ہو جاتا ہے۔قبض اور اسہال ادل بدل کر آتے ہیں۔ڈاکٹر ہنی مین کے مطابق کبھی کھلے لوز موشن نہیں ہوتے۔
OPIUM
قبض
٭-اوپیم=کی قبض میں آنتوں کی مکمل نااہلیت، پاخانے کی حاجت محسوس نہیں ہوتی ۔ فضلہ آنتوں میں پھنسا رہتا ہے۔فضلہ سخت ،خشک اور کالی گیندوں کی طرح کاہوتا ہے۔نکس وامیکا کی طرح کی آنتوں میں عدم حرکت سے بے قاعدگی ہوتی ہے ۔ اوپیم بھی آنتوں کی عدم حرکت سے قبض کی یقینی دوا ہے ۔ یہ باقاعدہ فالج کے نتیجے میں حرکت دوری کی حرکت سے ہوتا ہے۔اوپیم میں خواہش کی کمی پائی جاتی ہے ۔ پاخانہ کرنے کی بار باردباﺅ والی حاجت نہیں ہوتی۔ فضلہ غیر معمولی طور پرغیر محرک رہتا ہے۔ کبھی کبھار یہ چھوٹے چھوٹے ٹکروں میں،سخت خشک،کالے گیند کی طرح کے ہوتے ہیں۔پلمبم میں بھی پاخانہ سخت،کالا گیند کی طرح کا ہوتا ہے لیکن اوپیم سے فرق یہ ہے کہ پلمبم میں مقعد میں کھچاو پایا جاتا ہے جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ ا ٓنتوں میں کچھ فعالیت ہے۔برائی اونیامیں بار باردباﺅوالی حاجت نہیں ہوتی۔لیکن اس میں عدم حرکت میوکس ممبران میں خشکی کے نتیجے میں ہوتی ہے ۔اوپیم میں آنتوں کی حساسیت کی کمی ہوتی ہے۔ نتیجے کے طورپرقبض سے مریض غیر مطمئن رہتا ہے۔چنانچہ مریض کی طبیعت خراب رہتی ہے جس سے انتڑیوں کے اُوپر والے حصے میں ہوا کا ڈھیرپیدا ہوتا ہے۔ مریض کو مصنوعی طریقے سے اخراج کے لئے سوچنا پڑتا ہے۔جب ایسی کیفیت پیدا ہو تو ان ادویات (ایلومینا ، پلم بم مٹیلی کم،یا برائی اونیا) کے بارے میں سوچنا چاہیے ۔ اوپیم میں آنتوں سے رطوبت کااخراج کم ہوتا ہے۔اوپیم ضعیف لوگوں میں آنتوں کی عدم حرکت سے قبض ہوتی ہے۔ مریض غنودگی اورسستی کا شکار رہتا ہے۔
PLATINUM METALLICUM
قبض
٭-پلاٹی نم مٹیلی کم=میں قبض آنتوں کے تمام راستے میں سستی کے نتیجے میں ہوتی ہے۔مقعد میں خشکی ،غیر مئوثر پاخانے کا دبائو۔مقعدسے چپکا ہواجیسے چکنی مٹی کا گارایا جیسے گلو یا(سفیدہ اور السی کے تیل کا مرکب جس سے پالش کی جاتی ہے )۔ پیٹ میں شدید کمزوری اور مقعد میں ایسا بھاری پن جواس کو باہر خارج نہ ہونے دے۔ کہا جاتا ہے کہ یہ ہجرت کرنے والوں،سفر کرنے والوں،سیاحوں کی دوا ہے۔ جن کو بار بار اپنی خوراک اور پانی اور بودوباش کو بدلنا پڑتا ہے۔اس سے آئی تبدیلی قبض کا سبب بنتی ہے۔مزید یہ کہ لیڈ سے آئے زہریلے پن کی وجہ سے قبض ہوتی ہے۔اس دوا میں اجابت کے لئے مسلسل دباﺅ ہوتا ہے ۔کم مقدار میں،خشک پاخانے جو پیٹ میں شدید کمزوری کے نتیجے میں ہو۔اگنیشیا کی طرح مقعد میں ٹانکہ لگنے جیسی درد ہوتی ہے۔بنیادی طور پریہ عورتوں کی دوا ہے۔اس میں فالج کا رجحان ،قوت لامسہ میں کمی، مقامی طور پر سن پن اور ٹھنڈک پائی جاتی ہے۔مریضہ ذاتی مرتبہ بلند کرنے کی خاطر دوسروں کی توہین کرتی ہے ۔اس میں آلہ قتل دیکھ کرقتل کرنے کی ناقابل مزاحمت قوت محرکہ پائی جاتی ہے۔
PLUMBUM METALLICUIM
قبض
٭-پلمبم مٹیلی کم =میں قبض بہت سخت ہوتی ہے ۔ اجابت گول شکل میں ،بعض دفعہ اس کو نکالنے کے لئے آلات استعمال کرنے پڑتے ہیں۔ اس میں انتڑیوں کے گرد باریک عضلات کی جھلی ماوف ہو نے سے اور انتڑیوں میں فضلہ دھکیلنے کی طاقت نہیں رہتی۔ایسی قبض میں صبر کے ساتھ کچھ عرصہ تک ” پلمبم “ دیتے رہیں ۔ پلمبم سکہ سے تیار ہونے والی دوا ہے اور سکہ میں قولنجی دردیں پائی جاتی ہیں۔اس دوا میں بھی بہت دباﺅ دینے والی حاجت ہوتی ہے ۔ اس دباﺅ کے ساتھ درد نمایاں ہوتا ہے۔ پیٹ کی دیواروں سے مرکز کی طرف کھچاﺅ ہوتا ہے ایسے جیسے رسی سے ناف سے اندر کی طرف کھینچ رہا ہے ۔ اس کا فضلہ بہت مشکل سے خارج ہوتا ہے۔ کالے رنگ کا ،خشک اور سخت ہوتا ہے، ساتھ تشنج جو مقعد کو بند کرنے والے پٹھہ میں نمایاں ہوتا ہے ۔ اور درد ضرور پایا جاتا ہے۔مقعد ایسی محسوس ہوتی ہے جیسے اوپر کی طرف کھچی جا رہی ہے ۔اس دوا میں اعصاب کی صلاحیت میں کمی اور آنتوں کے گلینڈز میں رطوبت کے اخراج میں بھی کمی پائی جاتی ہے۔پلمبم میں پیٹ کا شدید درد جو ہذیان بکنے کے رجحان میں تبدیل ہو جاتا ہے ۔” پلمبم “ میں دانتوں کے نیچے مسوڑھوں پر ایک نیلی سی لکیر آ جاتی ہے۔
SILICEA TERRA
قبض
٭-سلیشیا= میں امعائے مستقیم میں فالجی کیفیت محسوس ہوتی ہے ۔ مقعد کا فسچولا (بربرس،لیکسس) فشرز اور خونی بواسیرپُر درد، ساتھ پاخانہ روکنے والے پٹھے کا تشنج ۔ پاخانہ مشکل سے نیچے اترتاہے۔جزوی طور پر خارج ہونے کے بعد دوبارہ واپس اوپر چڑھ جاتا ہے ۔ زور سے کھینچنے سے امعائے مستقیم میں ڈنگ لگنے کی طرح کی دردیں جو فضلے کو واپس اُوپر لے جائے۔فضلہ کافی دیر تک امعائے مستقیم میں پڑا رہتا ہے۔قبض ہمیشہ دورانِ ماہواری اور پہلے ہوتی ہے ۔ ساتھ مقعد کے پٹھے میں بے چینی پائی جاتی ہے ۔ دستوں سے مردار کی سی بو آتی ہے۔٭-سلیشیا میں بعض دفعہ بچوں میں شدید قبض ہو تی ہے اور اجابت کے وقت بچہ بہت زور لگاتا ہے۔ایسے بچوں کے لئے سلیشیا اور وریٹرم البم بہت مفید دوائیں ہیں۔(علاج بالمثل)۔اگر قبض مقعد سے باہر دھکیلنے کی طاقت کم ہوجائے اور مقعد کو بند کرنے والے پٹھے میں تشنج ہو تو اس وقت سلیشیا ہماری دوا ہے۔اس حالت کے ساتھ اگر ہماری حالت جیسے مقعد کو بند کرنے والے پٹھے میں اچانک کھچاﺅ ہونے کی وجہ جزوی طور پر نکلتا ہوا پاخانہ واپس لوٹ جاتا ہے۔کاسٹی کم کی قبض مقعد میں ناطاقتی کی وجہ سے ہوتی ہے۔ نتیجے کے طور پراکثر پاخانے کو باہر نکالنے کی کافی طاقت چاہیے پاخانے کو باہر نکال سکے۔
SULPHUR
قبض
٭-سلفر=بہت سے پرانے ہومیو پیتھک ڈاکٹرقبض میں”سلفر اور نکس وامیکا“ کو ادل بدل کر استعمال کیا کرتے تھے۔یہ دونوں ادویات ایک دوسرے کے کام کو مکمل کرتی ہیں،ایک دوسرے کے بعدبہتر کام کرتی ہیں۔لیکن بہتر نتیجہ اس وقت نکلتا ہے جب ان کو اپنی اپنی علامات کے مطابق بطور سنگل دوا کے استعمال کریں۔ان دونوں ادویات کی علامات مریض میں ایک دم ظاہر نہیں ہوتیں۔بعض اوقات انسانی جسم کچھ عادات اپنا لیتا ہے جو رفتہ رفتہ اتنی پختہ ہو جاتی ہیں کہ ا نہیں چھوڑنا مشکل ہی نہیں ناممکن بن جاتا ہے۔سلفر میں یہ گہری خاصیت ہے کہ مختلف قسم کی عادتوں اور نشوں کو توڑتی ہے ۔سلفر میں پاخانہ کی غیر مئوثر حاجت ۔مقعد میں گرمی کے ساتھ بے چینی اورپورے آنتوں والے حصہ میں بے سکونی محسوس ہوتی ہے۔یہ پیٹ کے حد سے پھولے ہوئے ہونے یا جگر کے غیر محرک اجتماع خون کے نتیجے میں ہوتا ہے۔ اگر قبض کے شروع میں استعمال کیا جائےیہ ایک بہت ہی مفید دوا ہے ۔ باوجود اس کے کہ علامات اس کا تقاضا نہ بھی کر رہی ہوں پھر بھی استعمال کریں۔بری جسمانی حالت اور مسلسل بری صحت اس کے شروع کرنے کی بہترین دلیل ہے۔بواسیر کا رجحان ایک اور وجہ ہے۔اس کا فضلہ سخت ، گہرے رنگ کا ،خشک جس کو باہر نکالنے کے لئے بہت زور لگانا پڑے۔پہلی کوشش شدید درد کا باعث ہوتی ہے۔مقعد میں شدید کھچائوکے ساتھ جلن ہوتی ہے ۔فضلہ کا باہر نکلنا اکثراطمینان بخش نہیں ہوتا اور نکس وامیکا میں یہ احساس ہوتا ہے کہ بہت سارا فضلہ ابھی باقی ہے۔سلفر کی قبض کی ایک اور خصوصیت یہ ہے کہ وہ اسہال کے ساتھ ادل بدل کر ہوتی ہے۔سلفر کے حقیقی کیسز میں سلفر کے مریضوں کا Veinous System یعنی نیلے سیاہی مائل خون کی رگوں کا نظام عموماً خراب ہوتا ہے ۔اس نظام کو تحریک دینے کے لئے ایکسرسائز اور ٹھنڈک پہنچانا سلفر کے مریض کے لئے مفید ثابت ہوتا ہے ۔ سلفر قبض کے نتیجے میں ہونے والی مقعد کی جلن کو دُور کرنے میں مدد دیتی ہے۔سلفر کو اونچی طاقت میں استعمال کرنا چاہیے لیکن بار بار نہیں دینی چاہیے۔
VERATRUM album
قبض
٭-وراٹرم البم=کی قبض آنتوں کی مکمل ناطاقتی ، سستی کے باعث ہوتی ہے جیسے برائی اونیا اوراوپیم میں ،ساتھ گرمی اور سر درد ہوتا ہے۔دودھ پیتے بچوں کی قبض میں جو ٹھنڈے موسم میں ہو۔لمبے لمبے فضلے نکالنے کے لئے شدید زور لگانا پڑے حتیٰ کہ مریض نڈھال اور ٹھنڈے پسینے سے شرابور ہو جائے۔اسہال کے ساتھ شدید درد ہوتا ہے۔یہ پانی کی طرح کے،کھل کراور زور سے خارج ہوتے ہیں۔اس کے بعد زبردست تکان آتی ہے۔ہیضہ کی بیماری اور حقیقی ہیضہ جب ہیضہ میں اُلٹیوں کے ساتھ اسہال پائے جائیں ۔ وریٹرم البم کی ایک متضاد علامت انتڑیوں کی خشکی بھی ہے۔جس طرح یہ اسہال کی چوٹی کی دوا ہے اسی طرح یہ قبض کی بہترین دوا ہے۔اگر قبض دائمی ہو چکی ہو اور لمبے عرصہ تک کمزوری کا رجحان ہو اور ساتھ ٹھنڈاپسینہ بھی آئے تو وریٹرم البم اچھا علاج ثابت ہوتی ہے۔اگر یہ علامتیں نہ بھی ہوں مگر قبض غیر معمولی طور پر شدید ہو تب بھی یہ دوا مفید ثابت ہوتی ہے۔اس صورت میں اسے 30 طاقت میں روزانہ دو تین دفعہ دیتے رہنا چاہیے۔یہ پیٹ کو آہستہ آہستہ نرم کرے گی اور انتڑیوں کی خشکی کو دور کر دے گی۔تاہم اس کے پوری طرح مئوثر ہونے سے پہلے قبض کو یا تو انیما دینا پڑے گا یا گلیسرین کی ٹیوبز استعمال کرنی پڑیں گی کیونکہ فضلہ اتنا زیادہ سخت ہو چکا ہوتا ہے اور اتنی زیادہ مقدار میں اکٹھا ہو چکا ہوتا ہے کہ طبعی طریق پر اس کا اخراج ناممکن ہو جاتا ہے۔(علاج بالمثل)۔ڈاکٹر ڈنہم کہتے ہیں کہ ویراٹرم البم کی ایک خاصیت یہ ہے اس میں پاخانہ انتڑیوں کے اوپر والے حصے میں جمع ہوتا ہے اورنیچے والے حصے میں بے رغبتی پائی جاتی ہے۔ڈاکٹر برائس کہتے ہیں کہ میں نے اس سے بہتر قبض کو دور کرنے میں کوئی دوا نہیں دیکھی وہ اس کو 3X میں استعمال کرتے رہیں۔اس کا استعمال نکس وامیکا کے بعدبہتر ہوتا ہے۔خاص طور پربچوں کی قبض میں۔بچوں کی قبض میں پوڈوفائلم 12Xمیں مفید ثابت ہوئی ہے۔فاسفورس میں بھی قبض پائی جاتی ہے۔ اس کے فضلے لمبے ،پتلے جن کو باہر نکالنے کے لئے کافی زور لگانا پڑتا ہے۔

قبض میں استعمال ہونے والی ادویات مختصر تفصیل کے ساتھ
٭-ایتھوژا=اس میں قبض اکثر ضدی ہوتی ہے۔یہ بچوں میں استعمال ہوتی ہے۔ یہ احساس جیسے آنتوں نے کام کرنا چھوڑ دیا ہے ۔دودھ ناقابل برداشت ہوتا ،ساتھ کوکھ(ناف سے نیچے والا حصہ) میں درد ہوتا ہے۔
٭-ایلوز سوکوٹرینا=قبض سے پہلے اور بعد میں اسہال ،پاخانہ سخت جیسے ڈھیلا۔ میوکس کی طرح کی جھلی مکس ہوتی ہے۔اجابت کی مسلسل حاجت لیکن تھوڑی سی ہوا خارج ہوتی ہے۔شدید بھاری پن کا احساس۔ ماربل کی طرح کی گولیاں غیر ارادی طور پر نکلیں۔
٭-الیومن=پاخانہ گانٹھ دار اور سخت،جس کو باہر نکالنا مشکل ہو،معدہ کے پیندے میں لگا تار کریمز۔پاخانہ کرنے کے بعد دیر تک مقعد میں درد ہوتا ہے۔
٭-ایلومینا=ایسی قبض کو دُور کرتی ہے جس میں معدہ کی میوکس سے رسنے والی رطوبت کافی نہیں ہوتی۔
٭-الیومینا=میں پاخانہ پاس کرنے کی نااہلیت ،ساتھ اس کو کرنے کی خواہش نہیں ہوتی۔متلی اور غشی،مقعد غیر فعال،حتیٰ کہ نرم پاخانہ بھی خارج نہ ہو اور مقعد میں چھڑی،شدید دباﺅ پایا جائے۔
٭- اینٹی مونیم کروڈ=میں اسہال کے ساتھ قبض ادل بدل کر ہوتی ہے ۔خاص طور پر عمر رسیدہ لوگوں میں۔اجابت شدیدسخت، ساتھ اپھارہ اور پیٹ درد ہوتی ہے۔قبض جب بچہ بستر پر ہوتا ہے،متلی اور اُلٹیاں،بھوک کی کمی ،زبان پر سفید تہہ چڑھی ہوئی۔
٭-ارجنٹم نائٹریکم =ایسی قبض جو جلاب آور ادویات کے ضرورت سے زیادہ استعمال کے نتیجے میں ہو ۔
٭-ایسا فوٹیڈا=ضدی قبض جس کے ساتھ پیٹ میں درد اور بواسیری (مقعد والے حصہ میں واقع خونی رگوں اور اعصاب پر اس کا اطلاق ہوتا ہے) کریمز۔ اجابت کرنے کی بار بار خواہش،ساتھ مقعد کی طرف دباﺅ کا احساس اور ناپسندیدہ اخراجات ہوتے ہیں۔
٭- بیلاڈونا=دباﺅ نہیں ہوتا،پیٹ میں درد ساتھ تشنج،پاخانوں کا دب جانا ساتھ پیٹ میں اندر کی طرف پھیلاﺅ،زبان پر تہہ چڑھی ہوئی، ڈکار، ذائقہ کھٹا۔
٭-برائی اونیا= کی قبض میوکس ممبران سے اخراج مشکل سے ہو۔اعضاءمیں نمی نہیں ہوتی۔میوکس نہیں ہوتی جو پاخانے کو نرم کر سکے۔فضلہ سخت،خشک ایسے جیسا جلا ہوا ہو،جن کو باہر نکالنا مشکل ہو،ضدی سر درد ساتھ قبض پائی جائے۔ان شکایات کے ساتھ بڑھی ہوئی پیاس اور زبان پر سفیدی کی تہہ ہوتی ہے۔
٭- برائی اونیا=قبض میں اس وقت استعمال ہوتی ہے جب ساتھ بد ہضمی پائی جائے۔
٭- بپ ٹیشیا= قبض جس کے ساتھ جگر میں بے حسی،پاخانہ کرنے میں مشکل،بکری کی مینگنیوں کی طرح کا۔
٭- بریٹا کارب=مزمن قبض جو عمر رسیدہ لوگوں کی جن کی عمر55 سال یا اس سے زیادہ ہو مفید ہے۔
٭- بربرس ویلگریس= قبض میں اس وقت تجویز کیا جاتا ہے جب اس کی وجہ گردوں کی خرابی ہو۔
٭-کلکیریا کارب=میں پاخانہ کے لئے دباﺅ نہیں ہوتا۔بچوں کے دانت نکالنے کے دنوں میں چاک کے ڈھیلے کی طرح کے پاخانے ۔ اجابت کے بعد غشی کا احساس ۔
٭-کلکیریا کارب قبض میں اس وقت تجویز ہوتی ہے جب مریض قبض کی حالت میں بہتر محسوس کرے۔
٭-چائنا=قبض کے ساتھ چکر،دباﺅ نہیں ہوتا،لمبے فضلے کا ڈھیر،مقعد کی نااہلیت کی وجہ سے انہیں پاس کرنے مشکل پیش آتی ہے۔
٭-چیلی ڈونیم=ایسی قبض کو ٹھیک کرتی ہے جو جگر کی خرابی کے نتیجے میں ہو۔اس کافضلہ سخت پیلا اوراس کے ڈھیلے بے رنگ کے ہوتے ہیں۔
٭-کالن سونیا=میں دورانِ حمل قبض پائی جاتی ہے۔پیڑو میں شدید اجتماع خون،ساتھ رحم کی خرابیاں پائی جائیں۔انتڑیوں کا پھیل جانا،مقعد میں دباﺅ اور وزن،فضلہ سخت اور سست،ساتھ درد پائی جائے۔ایسا احساس جیسے مقعد میں ریت ہے۔
٭-کالن سونیا= میں مزمن قبض پائی جاتی ہے ۔فضلہ سخت،خشک جو مشکل سے باہر نکلے۔مریض درد کی وجہ سے ڈبل دوہرا ہو۔
٭-گریفائٹس=اگر قبض فعلی نوعیت کی ہو۔فضلے لمبے جس کے ساتھ میوکس پائی جائے۔ پیٹ اندر سے پھیلا ہوا ہوتا ہے۔
٭-گریفائٹس=قبض اور بدہضمی کے نتیجے میں کمزوری،مقعد کی میوکس ممبران میں خشکی،پاخانے گانٹھ دار،اپھارہ،میوکس سے ڈھکی ہوئی، ساتھ میوکس کے دھاگے۔اجابت کرنے کے بعدمقعد میں یہ احساس کہ ابھی کافی باقی ہے۔کانچ نکلی ہوئی،اجابت کے بعدشدید دکھن اور پھاڑنے والی درد ہوتی ہے۔
٭-ہیپر سلف=قبض میں اس وقت استعمال ہوتی ہے جب انتڑیوں میں رکاوٹ پائی جائے۔
٭-اگنیشیا=قبض جو ٹھنڈ کے نتیجے میں ہو،یا گاڑی،یا گاڑھی میں سوار ہونے سے ،اجابت کی شدید خواہش،اجابت کے بعد مقعد میں سکیڑ پایا جائے ۔
٭-کالی کارب=ناکافی پاخانہ،آنتوں کی صلاحیت میں کمی،لمبے سائز کے فضلے،پاخانہ جانے سے ایک سے دو گھنٹہ پہلے بے چینی سی محسوس ہو۔
٭- لائیکوپوڈیم=بچوں کی قبض میں اس وقت دی جاتی ہے جب بچہ میں اجابت کے لئے دباﺅپایا جائے لیکن نتیجہ کچھ بھی نہ نکلے، درد کے ساتھ اپھارہ ۔بچہ چار سے آٹھ بجے بعد از دوپہرچیختا ہے۔
٭-لائیکوپوڈیم=نظام ہضم کمزور،پاخانے سخت ، اخراج مشکل سے ،ہوا کا اخراج اُونچی آواز میں ۔ پیٹ میں دردبائیں سے دائیں طرف،تناﺅ ساتھ مقعد میں شام کے وقت خارش،چار سے آٹھ بجے بعد از دوپہر تکلیف میں اضافہ،پیٹ میں پھیلاﺅ ساتھ امیر لوگوں میں بوڑھے لوگوں میں جن کا پاخانہ کرنے کا عمل تاخیر کا شکار۔
٭-نٹرم میور=مقعد کی نااہلی کے نتیجے میں قبض ہوتی ہے۔ اس کی قبض ضدی ہوتی ہے ساتھ شدید پسینہ آتا ہے۔
٭- نکس موسکاٹا= (جائفل سے تیار ہونے والی دوا)ایسی قبض کا علاج کرتی ہے جب میوکس میں انتہائی نوعیت کی خشکی پائی جائے۔
٭-نکس وامیکا= کے پاخانے سخت اور مشکل سے آتے ہیں۔مسلسل پاخانہ کرنے کے لئے دباﺅ لیکن خارج نہیں ہوتا۔یہ احساس کہ ابھی بہت سارا پاخانہ ابھی باقی ہے ۔ قبض اور اسہال ادل بدل کر ہوتے ہیں ۔
٭-نکس وامیکا=نفخ،اپھارہ میں سکون دیتی ہے،معدہ کے کریمز اور گیس پائی جاتی ہے۔اس کے مریض حساس،تشویش میں مبتلا اور اعصابیت کی شکار ہوتا ہے۔
٭-اوپیم=قبض کی بہترین ادویات میں سے ایک دوا ہے۔اس کے مریض دیر سے اس میں مبتلا ہوتے ہیں۔اجابت کی حاجت ہی نہیں ہوتی ، مقعد میں نااہلیت ،میوکس ممبران میں خشکی،فضلے میں تشنجی رکاوٹ،پیٹ میں بھاری پن کا احساس،قبض خوف اورڈر اور،مزمن لیڈ پوائزنگ کے نتیجے میں ہوتی ہے۔
٭-پلاٹی نم میٹ=عورتوں کی قبض میں استعمال ہوتی ہے ،یہ اس وقت تجویز ہوتی ہے جب مریضہ دورانِ ماہواری قبض کی شکار ہو۔
٭-پلاٹی نم=سیاحوں،سفر کرنے والوں کی قبض کی ایک بہترین دوا ہے۔
٭-پلمبم مٹیلی کم=کے پاخانے بکریوں کے مینگنوں کی طرح کے، جیسے کالے گیند،چھوٹے اور سخت پاخانے،باہر نکالنے میں رکاوٹ،چھوٹے پاخانوں پر مشتمل،مقعد میں شدید مروڑ۔
٭-پلمبم مٹیلی کم=کی قبض ایسی جیسے بکری کی ہو اورساتھ مقعد کو بند کرنے والے پٹھہ میں درد اور شنج پایا جائے تو اس کو دور کرتی ہے۔
٭-پوڈوفائلم=بچوں کی قبض کی ایک دوا ہے جو اسہال کے ایک دور کے بعد ہوتی ہے۔
٭- سلیشیا=اس وقت ظاہر ہوتی ہے جب مقعد میں ناطاقتی پائی جاتی ہو۔
٭-سینا=(سنا مکی سے بننے والی دوا)یہ ایسی قبض میں آرام دیتی ہے جب اس کے ساتھ گیس پائی جاتی ہو۔
٭- سیپیا=عورتوں کی قبض میں،فضلہ باہر نکالنے کی نااہلیت یا پاخانہ نکالنے کے لئے زور لگانا پڑتا ہے۔کانچ نکلی ہوئی۔مسلسل یہ احساس کہ مقعد میں وزن اور بھراﺅ۔مشکل سے تھوڑی مقدار میں میوکس سے لپٹا ہواخارج ہوتا ہے لیکن اس سے اطمینان نہیں آتا۔
٭-سلیشیا کے پاخانے لمبے ،سخت ڈھیلے کی طرح کے جو مقعد میں دیر تک پڑے رہیں۔فضلہ سخت جسے آلات کے ذریعے باہر نکالنا پڑے۔حتیٰ کہ نرم بھی مشکل سے خارج ہو۔عورتوں کی قبض ماہواری سے قبل اور دورانِ ماہواری ہوتی ہے۔
٭-سلفر= قبض کے نتیجے میں ہونے والی مقعد کی جلن کو دور کرنے میں مدد دیتی ہے۔
٭-ٹریکسی کم=بچوں کی قبض میں استعمال ہوتی ہے ۔اس کے مریض کی زبان ایسی جیسے زبان پر نقشہ بنا ہوا ہو۔

ترتیب ،تحقیق و پیشکش:
خالد محمود اعوان
0332-2556942
0308-2486085

Similar Posts