تر پھلہ کی چائے
تر پھلہ کی چائے

ترپھلا کی چائے / ڈاکٹرز سے تاحیات نجاتاجزاء :-ترپھلہ کا سفوف آدھی چمچپانی ڈیڑھ کپشہد ایک چمچترکہب و خوراک :-پانی میں ایک چمچ ترپھلہ کا سفوف ڈالکر ابال کر چھان کے شہد ملا کے صبح نہار منہ گھونٹ گھونٹ کر پئیں.اسکے دو سو سے زائد فوائد ھیں چند درج زیل ھیں :-*جسم میں زائد رطوبتیں جمع ھونا*بالوں کا قبل از وقت سفید ھونا*جسم میں صفراء کا جمع ھونا*جسم میں گلٹیاں بننا*جلد کا بگڑنا پھوڑے پھنسیاں زخم بننا*قبض کا مستقل رہنا*معدے کا کام نہ کرنا*آنتوں کی خشکی*بلغم کیرہ نزلہ*صفراوی موٹاپا*کولیسٹرول بڑھنا*یورک ایسڈ بڑھنا*داڑھی کے بال سفید ھونا*منہ پہ جھریاں سیاہیاں کیل مہاسے ھونا*عضو خاص کی کمزوریاں*جریان*لیکیوریا*رحم کے تمام مسائل*پیشاب کے تمام امراض*سوزاک*آتشک*گردے مثانے پتے کی پتھریاں*نظر کی کمزوری*مثانے کی کمزوری*پراسٹیٹ گلینڈ کا بڑھنا*ہائیپر ھونا*دماغی کمزوری*سٹریس*ٹینشن*جسمانی کمزوری*پیشاب کی جلن *عورتوں کے جملہ امراض مخصوصہ*نقاہت*چکر آنا*بیہوشی*غشی*جسمانی دردیں*بلڈ پریشر ھائی لو*گردوں کی صفائی*جگر کی مضبوطی*جسم سے بلغم کا خاتمہ*کمردرد*پٹھوں کا درد*لنگڑی کا درد*کمردرد*قوت مدافعت میں کمی* ترپھلہ کیا ہے ؟( آملہ + ھریڑ + بہیڑہ )ترپھلہ ازحد مفید چیز ھے جو طب یونانی کے مایہ ناز نسخوں کا جزواعظم ھے. یہ لفظ ” تری پھلہ ” سنسکرت کا ھے جسکا مطلب ھے تین پھل ، جب عرب کے اطبا نے اسکو استعمال کرنا شروع کیا تو اسکو معرب کر کے “اطریفل” کا نام دیا. پہلے ھم الگ الگ تینوں کا جائزہ لیں گے پھر اسکے مجرب اور آزمودہ مرکبات پر بات ھوگی.1. آملہ ( آنولہ ) :-اعصاب کیلئے مقوی ھے. دل اور دماغ کیلئے مفرح ھے. معدہ کو طاقت دیتا ھے. نظر کو بڑھاتا ھے. مسوڑھوں کو مضبوط کرتا ھے. بالوں کی سیاھی کو قائم رکھتا ھے اور پیچش کو فائدہ مند ھے. اسکا مضر اثر بہت کم ھے پھر بھی دودھ ، شہد اور روغن بادام اسکی مضرت کو ختم کرنے کیلئے ساتھ استعمال کیئے جاتے ھیں.2. بہیڑہ ( بلیلہ ) :-.اسکا مزاج سرد اور خشک ھے. بلیلہ کو اکیلا بہت کم استعمال کیا جاتا ھے. اسکی مضرت کو ختم کرنے کیلئے شہد اور دیسی گھی استعمال کیا جاتا ھے3. ھریڑ ( ھرڑ ، ھلیلہ ) :-.اسکا مزاج سرد اور خشک ھے. مقوی دماغ، اعصاب، معدہ، مثانہ، سر کے چکر اور آنکھوں کیلئے مفید ھے. جاذب رطوبات ھے. بلغمی اور سوداوی مادوں کو خارج کرتی ھے. مختلف ترکیبوں سے بیسیوں بیماریوں میں فائدہ کرتی ھے.¤ ترپھلہ ¤.آملہ، ھرڑ اور بلیلہ کے برابر وزن سفوف کو جب بھی کسی جگہ استعمال کرنا ھو تو اسکے سفوف کو روغن بادام یا دیسی گھی سے چرب ضرور کر لیا کریں تاکہ اسکی خشکی ختم ھو جائے.

Similar Posts