نمونیہ

*نمونیا  ایک موذی مرض۔ دنیا میں بیمار بچوں کو سب سے زیادہ ہلاک کرنے والی ظالم مرض کا نام ہے۔ یہ سب دنیا میں ہی پایا جاتا ہے*،اور دنیا کے صرف پانچ ملکوں میں جن میں دنیا کے چوالیس فیصد بچے رہتے ہیں، اور یہی ملک نمونیا کے زیادہ نشانہ پہ ہیں۔ہندوستان میں تنتالیس ملین، چین اکیس ملین، بنگلہ دیش، انڈونیشیا اور نئجیریا میں چھ چھ ملین۔اور اگر ترقی یافتہ ملکوں سے صرف برطانیہ کو ہی دیکھ لیں تو ہرسال برطانیہ میں 220،000 میں نمونیا کی تشخیص اور علاج ہوتا ہے۔
*نمونیا ایک ایسا انفیکشن ہے* جو ہوا کے تھیلے/ پھیپھڑوں میں سوجن/ سوزش کرتا ہے۔یہ صرف ایک پھیپھڑے میں بھی ہو سکتا ہے،اس سوزش سے یہ ہوا کے تھیلے / پھیپھڑے،اپنے اندر مائع ، پیپ یا مواد  بھر سکتے ہیں، جس سے بلغم یا پیپ، پخار، سردی ہو سکتی ہے اور سانس لینے میں دشواری کا سامنا کرنا پڑسکتا ہے ۔بیکٹیریا/ جراثیم، وائرس  فنگس/ پھپھوندی سمیت متعدد حیاتیات ، نمونیا کا سبب بن سکتے ہیں۔دنیامیںبچوں کی اموات کی سب سے زیادہ شرح نمونیا کے باعث ہوتی ہے۔ہر پانچ بیمار  بچوں سے ایک نمونیا سے مرجاتاہے۔ٌ
*نمونیا آنے کے ذرائع ۔* *کمزوری قوت مدافعت کے باعث مرض جلد حملہ کرتی ہے*.
*آپ کی ناک، سانسوں،میں رہنے والے بیکٹیریا، وائرس،آپ کے پھیپھڑوں میں پھیل سکتے ہیں* ، نمونیہ کی اقسام سے بیکٹیرئیل/جراثیمی نمونیا سب سے زیادہ سنگین ہوتا ہے، ان میں سب سے عام اسٹریپٹوکوکس نمونیہ ہے۔اور سب سے شدید نمونیا وہ ہے جو دونوں پھیپھڑوں میں ہوجاتا ہے اور بیکٹیریا وائرس اور فنگس بھی ملوث ہو چکے ہوں۔ 
آپ نمونیا کی بیماری کیلئے کچھ جراثیموں کو براہ راست اپنی ناک سے سانس کے ذریعہ لے جاتے ہیں ۔آپ اپنے پھیپھڑوں میں منہ سے کھانا، مائعات، الٹی، یا سیال بھی نہ چاہتے ہوئے لے جاتے ہیں،یہ نمونیا کا مرغوب حملہ یا مرغوب آ بیٹھنے کا طریق  ہے،۔
*نمونیا کی ابتدائی علامات یا نشانیاں*۔نمونیا کی ابتدائی نشاندہی میں، بخار ہو،  پسینہ آئے، سردی لگے ، سانس میں دشواری کا سامنا ہو ،تیز اور چھوٹے سانس آئیں ،گہری سانس لینے کی کوشش میں چھاتی کے درد سے سینہ  کا درد بڑھے،بھوک کی کمی، تھکاوٹ اور جسم درد ہو، توانائی کم لگے۔
*بچوں کے لئے نمونیا خطرناک ہے ؟*
*لفظ نمونیا کا مطلب ہے "پھیپھڑوں کے انفیکشن. "* اگرچہ گزشتہ نسلوں میں اس طرح کے انفیکشن انتہائی خطرناک تھے, آج زیادہ تر بچوں کو ایسی امراض سے آسانی سے   صحت مند کرایا جاسکتا ہے۔ اگر وہ مناسب طبی توجہ حاصل کرلیں (بہتر اور بروقت ٹھیک علاج ہو). نمونیا زیادہ  تر بچوں میں  ایک وائرل انفیکشن،  جراثیمی اثر اوپری سانس کی نالی کے انفیکشن سے پھیپھڑوں میں آتا ہے اور بیماری ترقی کرتی ہے۔

*نمونیا  میں مبتلا بچے کو کیا کھانا کھلانا ہے* ؟اگر شیرخوار بچوں سے شروع کریں تو ماں کا دودھ پیتے بچے جلدی طاقت پا کر مرض سے نکل سکتے ہیں، اور یقینی بات ہے کہ ماں کا دودھ ہی دیا جائے، ماں کو بہتر خوراک مہیا کرکے۔ آپ کے بچے کی صحت کی دیکھ بھال کے لئے فراہم کیے جانے والے پانی ، سیب کا رس ، جلاٹین /ہڈیوں کی بغیر چکنائی یخنی وغیرہ ، کی  عمومی طور پہ سفارش کی جاتی ہے ۔ اپنے بچے کو کھانے کی وہ اشیاء دیں جو کہ وہ آسانی سے ہضم کرسکتا ہو ۔ جب آپ کا بچہ ایک بار ٹھوس غذائیں کھانا شروع ہو جاتا ہے ، تو اسے اس کے چھوٹے چھوٹے ٹھیک کھانے کی طرف لا کر اکثر /بار بار کھانا کھلائیں۔

*نمونیا۔ نمونیا پھیپھڑوں میں ایک انفیکشن ہے*۔ اس سے سانس لینے میں دشواری ، بخار ، کھانسی اور خرخراہٹ پیدا ہوسکتی ہے۔ نمونیا کسی بھی عمر کے لوگوں کو متاثر کرسکتا ہے ، لیکن بچوں اور کم عمر بچوں کو زیادہ خطرہ لاحق ہے کیونکہ ان کے مدافعتی نظام ابھی تک پوری طرح سے تیار نہیں ہوئے ہیں۔*کیا بخار کے بغیر بچے کو نمونیا ہوسکتا ہے؟* کچھ بچوں میں ہلکے نمونیا نمونیا چلتے پھرتے نمونیا کی قسم ہونے سے، بچوں گھر میں رہنے (لیٹے رہنے) سے  زیادہ بیمار محسوس نہیں ہوتے ، لیکن ان میں  مندرجہ ذیل بیماریاں / علامات ہو سکتی ہیں،کم درجہ کا بخار ، خشک کھانسی،  سانس میں دقت ہوسکتے ہیں،۔*****دنیا میں بچوں کا سب سے بڑی قاتل بیماری  کیا ہے؟* * *نمونیہ دنیا بھر میں بچوں کی موت کی سب سے بڑی وجہ ہے۔* ہر سال ، اس بیماری سے پانچ سال سے کم عمر کے بچے ایک تخمینے کے مطابق 1.4 ملین بچے ہلاک ہوجاتے ہیں ، جو پوری دنیا میں پانچ سال سے کم عمر کے بچوں کی اموات کا 18 فیصد ہیں۔۔ایک جائزہ کے مطابق نمونیا نے ہی، کسی دوسرے بیماری سے زیادہ بچوں کو ہلاک کیا* – ایڈز ، ملیریا اور خسرہ  کی مشترکہ اموات سے زیادہ، ہر سال نمونیا سے 2 ملین سے زیادہ بچے فوت ہوجاتے ہیں ، جس کی وجہ سے دنیا بھر میں 5 سال تک کےبچوں میں سے 5 اموات سے ایک نمونیا کی وجہ سے ہوتی ہے۔ ہوتے ۔ پھر بھی ، اس بیماری پر بہت کم توجہ دی جاتی ہے۔
*کیا بخار کے بغیر بچے کو نمونیا ہوسکتا ہے؟* کچھ بچوں میں ہلکے نمونیا نمونیا چلتے پھرتے نمونیا کی قسم ہونے سے، بچوں گھر میں رہنے (لیٹے رہنے) سے  زیادہ بیمار محسوس نہیں ہوتے ، لیکن ان میں  مندرجہ ذیل بیماریاں / علامات ہو سکتی ہیںکم درجہ کا بخار ، خشک کھانسی،  سانس میں دقت ہوسکتے ہیں،۔*****
طاہر ہومیو ہیلتھ گروپسڈاکٹر نصیر احمد طاہر۔ نیوپورٹ،سائوتھ ویلز یوکے+44 7825 302750صرف ٹیکسٹ میسیج کی سہولت ہے ،فون نہیں کریں،شکریہ۔Dr Naseer A Tahir. Newport, South Wales. UK.*****

*خاموش نمونیا کیا ہے؟*
*یہ ایک چلتا پھرتا نمونیا ہے*جو ایک طبی اصطلاح تو نہیں مگر اس کے افعال و کردار کی وجہ سے اسے کہا جاتا ہے،یہ ایک بیکٹیریا یا وائرس کی وجہ سے ہوتا ہے ، (جیسا کہ بار بار بتایا گیا  ہے)،اکثر ایک عام جراثیم جسے مائکوپلازما نمونیا کہا جاتا ہے، ایسا ہلکا سا نمونیا بھی آپکو کھانسی بخار سردرد، سینہ کی درد، ہلکی ہلکی سردی لگنا وغیرہ بھی آپکو تکلیف میں مبتلا کر سکتا ہے۔
*کیا نمونیا ایک ماہ بعد واپس ہو سکتا ہے؟*نمونیا سے چونکہ صحت مند ہونے میں ایک  وقت لگ سکتا ہے، کچھ لوگ اپنے آپ کو بہتر محسوس کرتے ہوئے اپنے کاموں میں لگ جاتے ہیں اور  کچھ لوگوں کو اس مرض کی علامات سے یا کمزوری سے سے نکلنے میں مہینہ بھر بھی لگ جا تا ہے۔(بہتر  علاج ،دیکھ بھال خوراک بھی معنی رکھتی ہیں)۔زیادہ تر لوگ ایک مہینہ بھر اس مرض کی تھکاوٹ مین گھرے رہتے ہیں / متاثر رہتے ہیں۔*****
*اچھی خوراک**نمونیا میں مبتلا لوگوں کے لئے*پروٹین سے بھرپور غذا مفید ہے، مغزیات/ گری دارمیوے، بیج پھلیاں، ادرک ، لہسن، ہلدی، کالے چنے کا شوربا، پالک کا سوپ،دلیہ جس میں دودھ بہت کم ہو،اور کھجور یا گڑ ملایا  ہو، انجری بھی اچھی ہے، ہلکی کافی، ہلکی چائے، یا سبز چائے، مرغی یا بطخ/ ٹرکی کا بون بروتھ (ہلکی آنچ پہ ہڈیوں اور سبزیوں کے ساتھ آٹھ سے 18 گھنٹے پکی پوئی یخنی ) سفید گوشت  ، ٹھنڈے پانی کی مچھلیاں جیسے  سارڈائنز ,  سامن،  کھانے سے سوزش دور کرنے اور تباہ شدہ خلیات کو مرمت کرنے کیلئے اچھی ہیں،۔ پھلوں میں وٹامن سی والے پھل کھائیں، سنگترہ، کیوی، سٹرابھری، رسبھری، اور پپیتہ جن جن سے آپ کو کھانسی نہ آتی ہو،  
*ہم ڈاکٹر سے پہلے نمونیا کیلئے کچھ کرسکتے ہیں۔*بخار اتاریں، مگر اس بار برف والے پانی کاتولیہ/ پیڈ ماتھے پہ نہیں رکھیں، بالکل ہلکا گرم پانی کا تولیہ رکھیں، پانی زیادہ پیئیں، ڈاکٹر سے پوچھے بنا نہ اینٹی بائیوٹک دھڑادھڑ لیں  نہ کھانسی کی بازاری دوائیں، کیونکہ کھانسی سے آپکی بلغم نکال کر آپکو فائدہ ہوگا، البتہ ادراک کا پانی پانچ چمچ اور دو چمچ گھر والا کھانے کا تیل،ڈھکنے دے کر ایک ڈیڑھ منٹ تڑک کر دو بڑےچمچ  شہد ملا کر ایک منٹ مزید ہلائیں اور آنچ بند کردیں،یہ چاٹنا مفید ہے اور آدھ چمچ آدھ کپ گرم پانی میں ملا کر پینا فائدہ دے گا، نیم گرم مشروب اور سوپ بہتر ہیں، قوت مدافعت بڑھائیں،  دارچینی، الائچی ادرک، پودینہ، اور ایک لونگ کو تین کپ پانی میں ابال کر اسے تین بار پینا مفید ہے، گھریلو دیسی اشیاء سے لہسوڑی یا املتاس کی چٹنی، بنفشہ، ملٹھی،بھی مفید ہیں بلغم نکانے کیلئے، لہسوڑی کی چٹنی کو لعوق سپستان بھی کہتے ہیں۔گلے کی خراش اور سوجن کیلئے ہلدی ایک کھانے کا چمچ بڑے گلاس پانی میں ابال کر اسے آدھا رہ جانے پہ آگ بند کرکے، اس میں ایک بڑا چمچ شہد اور ایک وٹامن سی ہزار ملی گرام کی گولی ڈال کر کسی بڑے کپ میں انڈیل لیں، ہلدی تو ساری ہی نیچے بیٹھ جائے گی۔ یہ ایک سے  دو چمچ ہر 30 منٹ بعد لے سکتے ( عمر کے لحاظ  سے ) بہت مفید ہے گلے کیلئے۔ اپنے پھیپھڑوں کی ورزش کرائیں ایک ناک کا نتھنا بند کر کے دوسری طرف سے دس گیارہ گہرے سانس لیں، بچوں سمیت سب کا سر اور چھاتی باقی جسم سے اونچا رکھنے  سے آپ بہتر سو سکتے ہیں، اور مرض بگڑنے کا اندیشہ کم ہے،،میتھی دانہ ، یوکلپٹس  اور پودینہ کا قہوہ۔ اور بھی کچھ گرم تاثیر والا جوشاندہ قہوہ  قوت مدافعت بڑھا کر آپکو جلد سکون دلا سکتا ہے۔ زمانہ قدیم سے لوگ بچوں کے نمونیہ کیلئے، ہینگ تیل میں تڑک کر ،کمر اور چھاتی پہ لگاتے تھے،انڈوں کا تیل لگاتے تھے، گرم مصالحہ کی کچھ چیزوں کو تیل میں جلا کر لگاتے تھے ۔۔
کچھ احتیاط کی ضرورت ہے:۔
 سیگریٹ نوشی اور دھواں بالکل ہی نہ ہو ، بالکہ ہوا نمی والی بہتر ہے، ناک اور چھاتی کی خشکی کیلئے۔ باتیں کرنا سکول کا کام کرنا نہ چھوڑیں ،( بستر پہ رہ کر ہی )تو کمزوری جلد نہ آئے گی۔*معالجہ بالمثل / ہومیو پیتھک دوائیں بھی عمومی طور پہ لوگ گھروں میں رکھتے ہیں اور جنہوں نے رکھی ہوتی ہیں انکو اپنے مزاج ،کی دوائیوں کا علم ہوتا ہے۔ ایسے میں برائی اونیا ابتدائی طور پہ سب کو یاد ہوتی ہے، میں نے دیکھا ہے فاسفورس،اینٹی مونیم کروڈ، ہیپر سلفر بچوں کو ہلکی پوٹینسی اور دیگر دوائیں، کاسٹیکم، پلساٹیلا، کلکیریا کارب، کالی بائیکروم، بھی عام لوگ گھروں میں رکھتے ہیں اور استعمال کرتے ہیں، جو نقصان نہیں دیتی ہیں، ڈاکٹر سے پوچھ لینا انتہائی مناسب عمل ہے۔۔۔ مفید ادویات کا کچھ ذکر آخر میں ہے۔  
*خوراک جو پھیپھڑوں کی بیماری میں اچھی نہیں،۔*
 گوشت کے فروزن پارچے،(*** حرام گوشت) عمررسیدہ جانوروں کے گوشت، ہاٹ ڈاگ، کباب، مصالحے لگا رکھا گوشت،جن میں نائیٹریٹس / کیمیائی مصالحے لگائے ہوتے ہیں ،زیادہ نمک۔ (کچھ پکا ہوا کھایا جاسکتا ہے چھڑک کر کھانا بہتر نہیں)، ایک چٹکی نمک بھی زیادہ ہے، نمک مسائل پیدا کرسکتا ہے،دودھ اور دودھ سے بنی چیزیں بھی اچھی نہیں،پھول جیسی سبزیاں،(گوبھی بندگوبھی بروکلی کیل اور ایسی پھول نما سبزیاں)تلے ہوئے کھانے  ، کاربونیٹڈ مشروبات (سوڈا واٹرز)،کھٹے مشروبات، نقصان دہ ہوسکتے ہیں،
ہر قسم کی خوراک ،آپکے لئے یا آپکے بچے کیلئے آپ کے ڈاکٹر بہتر بتا سکتے ہیں، اور مدد کرسکتے ہین علاج سمیت، کہ کیسے اس مرض سے اپ یا اپکی فیملی جلد باہر نکل سکتے ہیں، یہ عمومی سچائیاں ہیں جو آپکے لیئے مختلف،بھی ہوسکتی ہیں۔ایسی معلومات اور  یہ مضمون شعور  یا، معلومات افادہ عامہ ،کے طور پہ پیش کیا جاتا ہے۔ اصل میں آپکا معالج ہی آپکی طبیعت کے بارے میں بہتر جانتا ہے۔ میں آخر میں کچھ مفید ہومیوپیتھک ادویات کا ذکر کرونگا مگر ان سے آپکی کونسی دوا ہے ؟ یہ فیصلہ آپکا  ماہر ہومیو پیتھ ہی کرے گا ۔لیکن مجھے فیڈ بیک کا انتظار تو رہے گا ، لیکن بہتر مشوروں،اور معلومات کی،بھی،پزیرائی کی جائے گی۔ڈاکٹر نصیر احمد طاہر۔ نیوپورٹ سائوتھ ویلز یوکے ۔
کچھ مفید ہومیوپیتھک ادویات کا ذکر جو نمونیہ میں بہت اچھی مانی جاتی ہیں:۔REMEDY  OPTIONS

 هوالشافي 
BRYONIA. This remedy is often indicated when a cough is dry and very painful. 
CAUSTICUM. Bronchitis with a deep, hard, racking cough can indicate a need for this remedy. 
PULSATILLA. 
ANTIMONIUM TARTARICUM. …
CALCAREA CARBONICA. …
CAMPHOR….
DULCAMARA. …
HEPAR SULPHURIS CALCAREUM. …
KALI BICHROMIUM.
SILICEA… اور کچھ کھانسی میں مدد گار دوائیں:۔ACONITE NAPELLUS 
ANTIMONIM TARTICUM
BRYONIA ALBA 
BELLADONNA 
CHAMOMILLA 
DROSERA 
FERRUM PHOSPHORICUM 
HEPAR SULPH CALCAREUM 
IPECAC 
KALIUM  SULPH
NUX VOMICA 
SPONGIA TOSTA 
SULPHUR 
Dr Naseer A Tahir of Newport,  South Wales,   UK.+44 7825 302750 only text tahirhomoeo@hotmail.com

Similar Posts