فیٹی لیور

جگر کی چربی یا فیٹی لیور

(ایک خاموش مگر جان لیوا مرض)

لقمان بن سلطان
(کوالیفائیڈ ہربلسٹ)

ﺟﮕﺮ ﮐﺎ ﻧﻈﺎﻡ ﺑﮍﺍ پیچیدہ ہوﺗﺎ ہے ﺟﺲ ﮐﯽ ﻭﺟﮧ ﺳﮯ ﺍﺱ ﮐﺎ ﻣﺘﺒﺎﺩﻝ ڈﮬﻮﻧﮉﻧﺎ ﻣﻤﮑﻦ ﻧﮩﯿﮟ۔ ﺁﺝ ﮐﮯ ﺩﻭﺭ ﻣﯿﮟ ﺑﮭﯽ ﺟﺐ ﭨﯿﮑﻨﺎﻟﻮﺟﯽ ﺍﺗﻨﯽ ﺁﮔﮯ ﻧﮑﻞ ﮔﺌﯽ ہے، ﺟﺴﻢ ﮐﻮ ﺟﮕﺮ ﮐﮯ ﺑﻐﯿﺮ ﺯﻧﺪﮦ ﺭﮐﮭﻨﮯ ﮐﺎ ﻃﺮﯾﻘﮧ ﺩﺭﯾﺎﻓﺖ ﻧﮩﯿﮟ ہو ﭘﺎﯾﺎ ہے۔ ماہرینِ طب کہتے ہیں کہ ﺟﮕﺮ ﺍﻧﺴﺎﻧﯽ ﺟﺴﻢ میں 500 ﺳﮯ ﺯﺍﺋﺪ ﺍہم ﺍﻓﻌﺎﻝ ﺑﺸﻤﻮﻝ ﺧﻮﻥ ﮐﯽ ﺻﻔﺎﺋﯽ، ﺯہرﯾﻠﮯ ﻣﻮﺍﺩ ﮐﺎ ﺍﺧﺮﺍﺝ، ﻏﺬﺍﺋﯽ ﺍﺟﺰﺍﺀ ﮐﻮ ﺗﻮﺍﻧﺎﺋﯽ ﻣﯿﮟ ﺑﺪﻟﻨﺎ، خون پیدا کرنا، ﻭﭨﺎﻣﻨﺰ ﺍﻭﺭ ﻣﻨﺮﻟﺰ ﮐﺎ ﺫﺧﯿﺮﮦ کرنا یہ سب امور سرانجام ﺩﯾﺘﺎ ہے۔ ﻃﺒﯽ ﻣﺎہرﯾﻦ ﮐﮯ ﻣﻄﺎﺑﻖ ﺟﮕﺮ ہر ﺍﺱ ﭼﯿﺰ ﮐﺎ ﭘﺮﺍﺳﯿﺲ ﮐﺮﺗﺎ ہے ﺟﻮ ہم ﮐﮭﺎﺗﮯ ہیں، ﺍﺏ ﭼﺎہے ﺍﺳﮯ ﺟﺴﻢ ﮐﮯ لیئے ﺍﺳﺘﻌﻤﺎﻝ ﮐﺮﻧﺎ ہو ﯾﺎ ﺧﺎﺭﺝ ﮐﺮﻧﺎ ہو، ﻭﮦ ﻟﮕﺎﺗﺎر ﮐﺎﻡ ﺟﺎﺭﯼ ﺭﮐﮭﺘﺎ ہے۔

فیٹی لیور:


ناقص غذا کی وجہ سے جہاں دوسری بیماریاں عام ہورہی ہیں، وہاں جگر کی بیماریوں میں بھی مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے اور بالخصوص فیٹی لیور یعنی فربہ جگر کا مرض جو کہ پوری دنیا سمیت پاکستان میں بھی تیزی سے بڑھ رہا ہے۔
جگر میں چربی کی کچھ مقدار کا ہونا عام ہے لیکن اگر یہی چربی جگر کے اندر مسلسل بڑھنے لگے تو جگر پر چربی چڑھ جاتی ہے، جیسے فیٹی لیور (فربہ جگر) کہا جاتا ہے جو کہ مختلف قسم کی پیچیدگیوں کا سبب بنتا ہے۔ جس میں جگر کا کمزور اور ناکار ہ ہونا
سرفہرست ہے۔ فیٹی لیور سوزشِ جگر کا سبب بن سکتا ہے، جو جگر کیلئے نہایت ہی نقصان دہ ہے اور داغ یعنی (فائبروسس) پیدا
کرسکتا ہے۔ اور یہی داغ بڑھتے بڑھتے جگر کی خرابی کا باعث بن کر سائروسس بن سکتا ہے۔ یعنی جگر پر بہت سارے داغ دھبے
جس کی وجہ سے جگر کا فعل متاثر ہوجاتا ہے اور جگر ناکارہ ہوسکتا ہے۔
علامات:
ویسے تو اس بیماری یعنی کہ فیٹی لیور کی کوئی ظاہری علامت نہیں ہوتی لیکن کبھی کبھار معمولی بلند فشار خون کا یا دل اور جگر میں بھاری پن محسوس ہوتا ہے ۔ سردرد جیسی معمولی علامات مریض میں پائی جاتی ہیں لیکن جب لیور فنکشن ٹیسٹ یا الٹراساؤنڈ کروایا جاتا ہے تو اس میں یہ مرض تشخیص ہوجاتا ہے۔


وجوہات:


فیٹی لیور کی وجوہات بہت زیادہ ہیں لیکن عام طور پر میٹابولزم کی خرابیاں سرفہرست ہیں ۔جیسے کہ موروثی رجحان، پریگننسی، گلایکوجن سٹوریج بیماری، ذیابیطس، چکنائی کی بےقاعدگی، اکیوٹ فیٹی لیور،
اس کے علاوہ بھی چند بیماریاں اس کا سبب بنتی ہیں مثلا ہیپاٹائٹس سی، سیلیک ڈیزیز، باول سینڈروم کی سوزش، ایڈز وغیرہ شامل ہیں۔ اس کے علاوہ غذائی بےقاعدگی بھی اس بیماری میں اہم کردار ادا کرتی ہے جیسے گوشت، چاول، میٹھی ا شیاء کا بے تحاشا استعمال، جسم کا موٹاپا ،معدے اور آنتوں کی مختلف بیماریاں حتیٰ کہ آپریشن وغیرہ بھی اس کا سبب بنتی ہیں ۔ اس کے علاوہ ادویات کی بات کی جائے تو اس کا بھی بڑا ہاتھ ہے فیٹی لیور میں، آج کل لوگ دھڑا دھڑ بغیر تجویز کیئے دوائیوں کا استعمال کرتے ہیں جس سے دیگر بیماریوں کے ساتھ ساتھ اس بیماری کے پیدا ہونے کا بھی خدشہ رہتا ہے۔
اقسام:


الکوحل فیٹی لیور:


کثرت شراب نوشی کی وجہ سے یا شراب پینے والوں میں جب جگر پر چربی چڑھتی ہے تو انہیں الکحل فیٹی لیور ڈیزیز کہا جاتا ہے (اے۔ایف۔ایل۔ڈی) کے نام سے اس بیماری کو جانا جاتا ہے۔
غیر الکوحل فیٹی لیور:
وہ تمام مریض جن میں شراب پیئے بغیر یہ مرض پیدا ہوجائے اسے غیر الکوحل فیٹی لیورڈیزیز کہا جاتا ہے یعنی (N.A.F.L.D)
تشخیص:
فیٹی لیور کی تشخیص الٹرا ساؤنڈ، سی ٹی سکین، ایم آر۔ آئی سے کی جاتی ہے، اس کے علاوہ چند وجوہات کی بنا پر لیور یعنی جگر کی بائیوپسی بھی کی جاتی ہے جس سے کینسر کی تشخیص میں مد د ملتی ہے۔ اس کے علاوہ Liver Function ٹیسٹ ہوتے ہیں.

پیچیدگیاں:


اگر جگر پر چربی مسلسل بڑھتی جا رہی ہے تو یہ بیماری مزید پیچیدہ صورتحال پیدا کرسکتی ہے۔ یعنی فائبروسس یا جگر کے
کینسر کا خطرہ لاحق ہوسکتا ہے اس کے علاوہ ٹرائیگلیسرائیڈ اور شوگر کے ساتھ بھی اس کاخاص تعلق پایا جاتا ہے۔
علاج :
اگرچہ اس کے لیئے ایلوپیتھک ادویات میں ابھی تک کوئی خاص اور فائدہ مند دوا مارکیٹ میں دستیاب نہیں لہذا اس بیماری کی
مختلف علامات کو مدنظر رکھ کر اس کا علاج کیا جاتا ہے۔ اور یہ علاج اکیوٹ سٹیج میں کار آمد ثابت ہوسکتا ہے جبکہ بیماری کے بڑھنے کے بعد اس کے ٹھیک ہونے کے امکانات ختم ہوجاتے ہیں اس لیے پھر ایسی ادویات کو استعمال کروایا جاتا ہے جو انسولین
کے خلاف مزاحمت کو کم کرتی ہیں،اس کے علاوہ وٹامن ای کا استعمال بھی مددگار ثابت ہوتا ہے۔
ہومیوپیتھک ادویات:
ہومیوپیتھک ادویات جن کا استعمال نہایت ہی فائدہ مند ہے، جہاں پر کچھ بیماریوں کو دوسرے طریقہ علاج میں لاعلاج قرار دیا جاتا ہے وہیں پر متبادل طریقہ علاج ںھی ہومیوپیتھک ہے جس میں اس مرض کے لیے بے شمار ادویات موجود ہیں، لیکن بدقسمتی سے حکومتی سرپرستی نہ ہونے کی وجہ سے عوام میں اس طریقہ علاج کے بار ے میں آگاہی تک نہیں کہ یہ طریقہ علاج کس قدر فائدہ مند ثابت ہوسکتا ہے۔ ایسی بہت سی ادویات موجود ہیں جو جگر کی دیگر خرابیوں کے ساتھ ساتھ فیٹی لیور یعنی جگر پر چڑھی چربی کو بھی ختم کرنے میں دیتی ہیں۔ جبکہ جگر کو دوبارہ نارمل کنڈیشن میں لاسکتی ہیں۔ان ادویات میں کارڈوس مریانس، چیلیڈونیم، لائیکو پوڈیم،
فاسفورس، کولیسٹیرینم، ایلم سٹائیوا، برائیٹا میور، نکس وامیکا، چیونینتھس اور اس کے علاوہ چند دیگر ادویات بھی
کارآمد ہیں لیکن ہومیوپیتھی میں مریض کی تمام علامات اور کنڈیشنز کو مدنظر رکھ کر ادویات کا انتخاب کیا جاتا ہے جس کے لئے مستند ہومیو فزیشن سے مشاورت لازمی ہے۔

گھریلو علاج:


طرز زندگی میں تبدیلیاں لاکر اس مرض میں کمی کی جاسکتی ہے۔جیسے کم چکنائی والے کھانوں کا استعمال عمومًا سبزیاں استعمال کرنا، ورزش کرنا، سگریٹ اور شراب نوشی کو کم کرنا غذائیت سے بھرپور غذا کا استعمال کرنا۔ مٹھائیاں، چاول، سفید روٹی، بیکری کی بنی اشیاء کا استعمال کم کرن جبکہ گوشت کا استعمال بھی بہت ہی کم کرنا چاہیے۔اگر احتیاطی تدابیر اور حفظانِ صحت کے اصولوں پر خوراک متوازن اور زیادہ غیر مرغن استعمال میں ہوں تو اس قسم کے مسائل سے بچا جاسکتا ہے.

ہربل علاج :


فیٹی لیور کیلئے بہت ہی سادہ اور شافی علاج ہے: تین سے چار انجیریں ایک کپ سرکہ انگوری میں رات کو بھگو کر رکھیں اور صبح نہار منہ وہ انجیریں کھا لیں اور اسی کپ میں مزید تین سے چار انجیریں ڈالکر رکھ دیں اور عصر وقت خالی پیٹ کھا لیں اور کپ میں سرکہ کم ہو تو مزید سرکہ ڈال دیا کریں۔
چودہ دن استعمال کریں۔
فیٹی لیور درست حالت میں آ جائیگا، گردے نئے ہو جائینگے قبض دور ہو جائیگی، بڑھی ہوئی تلی ٹھیک ہو جائیگی.

ایک تیار شدہ زبردست نسخہ مشموم کمپنی کا شربتِ مکبود ہے جو جگر کے تمام قسم کے مسائل بشمول ہیپاٹائٹس کیلئے نہایت مفید ہے، میں سمجھتا ہو جس طرح کے ہم مسائل سے گذرتے ہیں سال چھ ماہ بعد ایک بڑی بوتل شربتِ مکبود کی ضرور استعمال کرلینی چاہیئے.
اس کے علاوہ بہت سی مستند ہربل فارمیسیز کی ادویات مل جاتی ہیں جو اپنے معالج کے مشورے سے استعمال کی جاسکتی ہیں.

اللہ تعالٰی آپ کو صحتمند زندگی عطا فرمائے (آمین)
ہربل مشورے کیلئے واٹس ایپ رابطہ نمبر
+92 301 4449360

Similar Posts