چھوٹے بچوں کی کیس ٹیکنگ کہا جاتا ھے کہ بہت مشکل ھوتی ھے لیکن اگر چند پوائنٹس ذہںن میں رکھیں تو چھوٹے بچوں کی کیس ٹیکنگ بہت ھی آسان ھو جاتی ھے
خاص طور پر چھوٹے بچوں کی کیس ٹیکنگ کیسے کریں اس پر بات ھو گی
چھوٹے بچوں کی کیس ٹیکنگ کے دوران سب سے پہلے بچے کی ماں کی حمل کے دوران تکالیفات کو ضرور پوچھنا چاھیے
اور ان تکالیفات کے مطابق بچے کو ٹریٹ کرنا چاہیے
بہت سی ماں کی بیماریاں یا نفسیاتی جذباتی مسائل کی وجہ سے بچہ بیمار پیدا ھوتا ھے
اگر حمل کے دوران ماں کسی غم کا شکار ھوئی ھے فرض کریں اسکے کسی قریبی عزیز کی موت ھو گئی ھو جس کا اسے شدید صدمہ پہنچا ھو تو بچہ بھی بیمار پیدا ھو گا
ایسا ھی ایک کیس
ایک بچی جسکی عمر تقریباً 3سال تھی
بچی پیدائشی طور پر بھینگے پن کا شکار تھی
اس کی ماں سے جب میں نے حمل کے دوران کی علامات لیں تو اس نے بتایا کہ اس بچی کی پیدائش کے دوران اسے اپنے بھائی کی موت کا شدید غم پہنچا تھا بچی قبل از وقت پیدا ھو گئی اور کمزور پیدا ھوئی
اور اسکی آنکھوں کا بھینگا پن اب سب سے بڑا مسئلہ تھا
میں نے بچی کو کارسی نوسن cm کی ایک خوراک دے کر اگنیشیا cm دی جس سے بچی ایک مہینے کے اندر بہت بہتر ھو گئی
اور مزید کچھ عرصہ بعد بالکل ٹھیک ھو گئی
اسی طرح حمل کے دوران اگر کوئی عورت کسی بھی مرض کا شکار ھو گی تو بچے میں بھی وہ بیماریاں منتقل ھو جائیں گی اگر عورت کو الٹیاں بہت آتی رھی ھیں اور بچہ اس وجہ سے کمزور پیدا ھوا ھو تو پہلے کارسی نوسن دے کر china دیں
اسی طرح اگر کسی بھی بیماری کا شکار ماں رھی ھو تو اس پر غور ضرور کریں
ماں حمل کے دوران جو ایلوپیتھک دوائیں استعمال کرتی رھی ھو اس کا بھی پیدا ھونے والے بچے پر برا اثر ضرور ھوتا ھے
آج کل خواتین خاص طور پر خون کی کمی کے لیے ایلوپیتھک میڈیسن فولاد کی شکل میں ضرور استمعال کرتی ھیں جیسے آئرن کی ٹیبلیٹس اور وینو فر کی ڈرپس وغیرہ
ان تمام بچوں کو پہلے کارسی نوسن پھر پلساٹیلا دیں اور اس کے بعد چیلڈونیم 30دیں
اسی لیے آج ہر بچہ پیدائشی طور پر یرقان کا شکار ھوتا ھے
ماں کی مکمل ھسٹری کے بعد بچے کی دیگر فیملی ھسٹری اور میازم بھی تلاش کریں خاص کر اگر بچہ کسی کرانک مرض میں مبتلا ھے تو
حاد امراض میں تفصیلی ھسٹری کی ضرورت نہیں ھے
بچے کی Observation سے کیس ٹیکنگ میں بہت مدد ملتی ھے اور ایک تجربہ کار ڈاکٹر فوراً درست دوا تک پہنچ جاتا ھے
مثلاً انٹم کروڈ کا بچہ اپنی طرف دیکھنا اور چھوا جانا پسند نہیں کرتا
اگر اس علامت کے ساتھ اسکی معدہ کے متعلقہ خرابیاں ھیں تو ایسے بچوں کی دوا اینٹم کروڈ ھو گی
اگر چیسٹ سے متعلقہ علامات ھیں تو دوا اینٹم ٹارٹ ھو گی
صابر شاکر بچے عموماً اوپیم سے ٹھیک ھو جاتے ھیں
میں نے کئی طرف ایسے بچے جن کو ایسی تکالیف ھوں جہاں بچے کو رونا چاھیے لیکن بچہ نہ روئے نا ھی زیادہ تکلیف کا اظہار کرے اوپیم سے ٹھیک ھوتے دیکھا ھے
جبکہ اس کے برعکس تھوڑی سی تکلیف میں رونے چیخنے چلانے والے بچے حد سے زیادہ ذکی الحس اور چڑ چڑاپن والے بچے کیمومیلا سے ٹھیک ھوتے ھیں
بریٹا کارب کے بچے بہت معصوم بھولے بھالے ھوتے ھیں
جہاں کھڑا کریں ادھر ھی کھڑا رھیں مٹی کے مادھو
اگر انہیں کہیں کہ منہ کھولیں تو منہ تب تک بند نہ کریں جب تک آپ بند کرنے کے لیے نہ کہیں
ٹیرینٹولا کے بچے کی ٹانگوں میں عجیب بے چینی ھوتی ھے جو ان بچوں کو ٹک کر نہیں بیٹھنے دیتی یعنی Hyperactive بچے
جبکہ کلکریا کارب کے پلپلے موٹے بچے ایک جگہ پر ھی بیٹھے رہتے ھیں
اسی طرح بچوں کے مزاج تمام دواؤں میں اسٹڈی کر کے ذہںن نشین کریں اور بچے کی observation کر کے فوری دوا سلیکٹ کریں ایسی دوائیں حاد اور کرانک دونوں امراض ٹھیک کر دیتی ھی
ایک اور انتہائی ضروری بات ھومیوپیتھی میں بچوں کے مزاج کی مخصوص دوائیں جیسے اینٹم کروڈ بریٹا کارب کیمومیلا سائنا ھائیوسائمس اور دیگر بہت سی میڈیسنز ھیں انکو بھی ضرور اسٹڈی کریں ان ادویات کو اسٹڈی کرنے کے بعد چھوٹے بچوں کی کیس ھسٹری لینا بہت آسان ھو جائے گا انشاء اللہ
بچے کی ماں بچے کی بہت بڑی ھومیوڈاکٹر ھوتی ھے ماں بچے کی جتنی اچھی علامات بتا سکتی ھے کوئی دوسرا حتیٰ کہ بچہ خود بھی نہیں بتا سکتا بچے کی ماں سے حمل کے دوران کی علامات اور بچے کی Observation سے بھی اگر ٹھیک دوا تک رسائی حاصل نہ ھو رھی ھو تو بچے کی ماں سے بچے کی علامات لینی چاھیے آپ ھمیشہ 14سال سے کم عمر بچوں کی ماں سے بچے کی ھسٹری ضرور لیں اس سے ٹھیک دوا تک پہنچنے میں کافی مدد ملتی ھے بعض بچوں کے والد بھی بچوں کو بہت اچھے طریقہ سے سمجھتے ھیں ان سے بھی بچے کی کیس ھسٹری میں مدد مل سکتی ھے مطلب والدین دونوں سے پوچھیں
اگر فیملی کے کسی اور ممبر سے بچہ بہت زیادہ اٹیچ ھے تو ان سے بھی کیس ھسٹری میں مدد لی جا سکتی ھے
بچوں سے بھی انکی تکالیفات اور علامات کے بارے میں سوالات ضرور کریں آج کل کے بچے بھی علامات کافی اچھے طریقے سے دیتے ھیں
میڈیکل ٹیسٹ روپوٹس سے بھی اور بچہ کی پاسٹ پرسنل ھسٹری سے بھی کیس ٹیکنگ میں کافی مدد مل جاتی ھے اور درست دوا تک رسائی ممکن ھو سکتی ھے
یاد رکھیں
یہ پوسٹیں صرف معلومات کیلئے پوسٹ کی جاتی ہیں